تدفین کے وقت مردہ خاتون زندہ ہو گئیں، قبرستان میں موجود لوگ خوفزدہ، ادھر ادھر بھاگنے لگے
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
میڈرڈ(نیوز ڈیسک)سپین کے شہر پالما میں ایک حیران کن واقعہ پیش آیا جب تدفین کے وقت ایک معمر خاتون کو جسے مردہ قرار دے دیا گیا تھا، اچانک زندہ ہو گئیں، جس سے قبرستان میں موجود افراد خوفزدہ ہو کر ادھر ادھر بھاگنے لگے۔
دی مرر کے مطابق خاتون کو پالما کے جوآن مارچ ڈی بوینوولا اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے کر تابوت میں منتقل کر دیا۔ بعد ازاں انہیں باڈی بیگ میں رکھ کر قبرستان پہنچایا گیا۔تاہم جب قبرستان کا عملہ خاتون کو سپردِ خاک کرنے کی تیاری کر رہا تھا تو انہوں نے لاش کی حرکت اور انگلیوں میں جنبش محسوس کی، اس حیران کن منظر نے فوری طور پر تدفین روک دی گئی اور خاتون کو دوبارہ اسپتال منتقل کیا گیا۔
اس واقعے کے بعد اسپتال انتظامیہ نے تحقیقات شروع کردی ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ڈاکٹروں نے خاتون کو غلطی سے مردہ کیسے قرار دے دیا۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی فروری میں ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا جب ایک خاتون کو غذائی قلت کی وجہ سے مردہ قرار دیا گیا، لیکن 5 گھنٹے بعد وہ باڈی بیگ کے اندر حرکت کرتی ہوئی پائی گئی تھیں۔
مزیدپڑھیں:وزیراعظم کےاعلان کےساڑھے3ہفتےبعد بھی بجلی7.
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: خاتون کو
پڑھیں:
معروف ڈرامہ نگار سائرہ رضا انتقال کر گئیں
پاکستان کی مشہور ڈرامہ نگار سائرہ رضا گزشتہ شب دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئیں، ان کی وفات کی خبر نے پاکستانی ادبی اور تفریحی حلقوں کو غم میں مبتلا کر دیا ہے۔
سائرہ رضا نے پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کو لازوال کہانیاں دیں، ان کے تحریر کردہ ڈراموں میں ’دلِ موم کا دیا‘، ’محبت داغ کی صورت‘، ’میرے ہمسفر‘ اور حالیہ ڈرامہ ’یحییٰ‘ نے ناظرین کے دلوں میں گہرا اثر چھوڑا۔
وہ جذباتی گہرائی، معاشرتی حقیقت نگاری اور کرداروں کی نفسیاتی پیچیدگی کو بڑے خوبصورت انداز میں پیش کرنے کی ماہر تھیں۔
ان کے تحریر کردہ ڈرامے دلِ موم کا دیا اور میرے ہمسفر بین الاقوامی سطح پر بھی بے حد مقبول ہوئے اور انہوں نے اس کے ذریعے بےشمار داد حاصل کی۔
ان کے حالیہ ڈرامے یحییٰ میں خوشحال خان اور مدیحہ امام نے مرکزی کردار نبھائے، جسے جیو ٹی وی پر نشر کیا گیا اور ناظرین کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملی۔
سائرہ رضا کو گزشتہ شب اچانک شدید دل کا دورہ پڑا، جس پر انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکیں اور خالقِ حقیقی سے جا ملیں۔
ان کے انتقال پر ساتھی فنکاروں، مصنفین، مداحوں اور اہلِ قلم کی جانب سے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
ایک قریبی ساتھی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ دل ٹوٹ گیا ہے، معلوم نہ تھا کہ وہ ہماری آخری ملاقات تھی۔ ایک اور ساتھی نے پیغام میں لکھا کہ ابھی تک یقین نہیں آ رہا کہ وہ ہم میں نہیں رہیں۔
سائرہ رضا کی وفات ادبی اور پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کا ایک ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا جارہا ہے۔
Post Views: 4