مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں مودی سرکار کے فالس فلیگ آپریشن آپریشن کے بعد پاکستان اور ہندوستان آمنے سامنے ہیں، اور کشیدگی بڑھ گئی۔ اس دوران مقبوضہ کشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کررہے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر کے مسلمان پاکستان کی محبت سے سرشار ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ ہمارے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں بھارتی فوج کو پنجاب سے گزر کر پاکستان پر حملہ نہیں کرنے دیں گے، سکھ رہنما گرپتونت سنگھ

مقبوضہ کشمیرکی خاتون نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ جیسے آپ کے دل میں ہندوستان ہے ویسے ہی کشمیریوں کے دل میں پاکستان ہے اور یہ سچ ہے۔

کشمیری خاتون نے کہاکہ ہم کشمیری پاکستان کے ساتھ ہیں، پاکستانی ہمارے مسلمان بھائی ہیں۔

کشمیری مسلمان خاتون کی بات سن کر بھارتی ہندو بول پڑا کہ یہ سوچ کی لڑائی ہے۔

مذہبی اسکالرز کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی کشمیر کی خاتون نے ثابت کر دیا کہ دو قومی نظریہ جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کی اساس ہے۔

یہ بھی پڑھیں ’مودی سرکار پانی کی سیاست سے عوام کو بیوقوف بنا رہی ہے‘، ہندو پنڈت اپنی حکومت پر برس پڑا

واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات کشیدہ ہیں، ایسے میں سکھوں نے بھی مودی سرکار کو آئینہ دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آپ پاکستان کے ساتھ جنگ کرتے ہیں تو ہم آپ کے ساتھ نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ پہلگام واقعہ فالس فلیگ آپریشن کشمیری خاتون مسلمان مودی سرکار وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ پہلگام واقعہ فالس فلیگ ا پریشن کشمیری خاتون مودی سرکار وی نیوز مقبوضہ کشمیر کے پاکستان کے ساتھ مودی سرکار

پڑھیں:

عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں

ذرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار مقررین نے سرینگر میں ”5 اگست 2019ء کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال” کے موضوع پر سول سوسائٹی کے ارکان کے اجلاس کے دوران کیا۔ اسلام ٹائمز۔ سول سوسائٹی کے اراکین نے اقوام متحدہ، یورپی یونین اور اسلامی تعاون تنظیم پر زور دیا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فوج اور ہندوتوا بی جے پی حکومت کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔ ذرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار مقررین نے سرینگر میں ”5 اگست 2019ء کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال” کے موضوع پر سول سوسائٹی کے ارکان کے اجلاس کے دوران کیا۔ ڈاکٹر زبیر احمد راجہ، محمد فرقان، محمد اقبال شاہین اور سید حیدر حسین سمیت سول سوسائٹی کے اراکین نے سرینگر میں ایک اجلاس میں دفعہ 370 اور 35-A کی ان کی اصل شکل میں بحالی، بھارتی فوجیوں کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم کا سلسلہ بند کرانے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے فوری حل کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کو روکنے کے لیے بھارتی حکومت پر دبائو بڑھایا جانا چاہیے۔ مقررین نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت قابض انتظامیہ کی طرف سے جموں میں ایک نوجوان کی جعلی مقابلے میں شہادت اور سوپور میں ایک نوجوان کی جائیداد کی ضبطگی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے انہیں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جاری خونریزی کا فوری نوٹس لیں۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی برادری کشمیری اسیران کی رہائی، کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کیلئے کردار ادا کرے، مقررین
  • بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام ہو چکا ہے، حریت کانفرنس
  • عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں
  • فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کا معاملہ جلد حل ہونا چاہیئے، حاجی محمد حنیف طیب
  • مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی، بھارتی ریاست کی بوکھلاہٹ آشکار
  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
  • جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، الطاف بٹ
  • بھارت: غیرملکی کے نام پر ملک بدری، نشانہ بنگالی بولنے والے مسلمان
  • نئی دلی، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ
  • عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائیں, ڈی ایف پی