پی ایس ایل شیڈول میں تبدیلی کا امکان، مگر کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن کے شیڈول میں رد و بدل پر غور شروع کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ایس ایل براڈکاسٹرز نے ملتان میں شیڈول 2 میچز کو ری شیڈول کروانے کی تجویز دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شیڈول میں تبدیلی کا فیصلہ ہونے کی صورت میں یکم اور 10 مئی کے میچز کو ری شیڈول کیا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: پہلگام واقعہ؛ پاکستان کا جوابی وار! بھارتی براڈکاسٹرز کو وطن بھجوادیا
میچز کو ری شیڈول کرنے کے حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے کوئی علامیہ جاری نہیں کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کوئٹہ، سی ایم گولڈ کپ کے دو مختلف میچز میں فائرنگ سے دو افراد زخمی
دو مختلف فٹبال گراؤنڈ میں آل پاکستان سی ایم گولڈ کپ کے میچ کے بعد فائرنگ سے مجموعی طور پر دو افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ایک ہی دن میں دو مختلف فٹبال گراؤنڈ میں آل پاکستان سی ایم گولڈ کپ کے میچ کے بعد فائرنگ سے مجموعی طور پر دو افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ ایک فٹبال گراؤنڈ میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی اور بلوچستان اسمبلی کے اراکین بھی موجود تھے، جنہیں خوش قسمتی سے کچھ نہیں ہوا۔ تاہم سکیورٹی پر سوالات اٹھ گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پہلا واقعہ کوئٹہ ریلوے گراؤنڈ میں پیش آیا۔ جہاں افغان کلب چمن اور پاکستان پولیس کے درمیان فٹبال میچ جاری تھی۔ اس دوران ریفری نے فائل کرنے پر افغان کلب چمن کے خلاف فیصلہ دیا، تو تماشائی ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے میدان میں آ گئے۔ اس دوران نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے افغان کلب چمن کے گول کیپر کو زخمی کر دیا۔
دوسرا واقعہ کوئٹہ کے گلستان ٹاؤن علمدار روڈ میں واقع قیوم پاپا اسٹیڈیم میں پیش آیا۔ جہاں ہزاروں تماشائی دیگر علاقوں سے میچ دیکھنے آئے تھے۔ میچ کے بعد اسٹیڈیم کے باہر تماشائیوں کے ہجوم میں سے نامعلوم شخص نے فائرنگ کرکے ہزارہ قوم سے تعلق رکھنے والے ایک مقامی نوجوان کو زخمی کر دیا۔ اسی میچ کے دوران وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی اور صوبائی اسمبلی بھی میچ دیکھنے آئے تھے۔ خوش قسمتی سے ان کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ تو پیش نہیں آیا، تاہم گراؤنڈ میں تماشائیوں کے پاس اسلحہ کی موجودگی نے سکیورٹی کے حوالے سے خدشات میں شدید اضافہ کر دیا ہے۔ علمدار روڈ کے مقامی افراد بھی ایف سی حکام اور سکیورٹی فورسز سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ باہر سے آنے والے افراد کی تلاشی لی جائے اور اس طرح کے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنائی جائے۔