Islam Times:
2025-04-28@00:39:19 GMT

جامعہ باب العلم بڈگام کشمیر میں دو روزہ حج تربیتی کیمپ

اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT

آغا سید حسن موسوی نے کہا کہ فریضہ حج کی ادائیگی ہر مسلمان کی دلی خواہش اور عمر بھر کی دعاؤں کا ثمر ہوتا ہے، لہٰذا ہر حاجی کیلئے لازم ہے کہ وہ فریضہ حج کے ارکان و افعال اور آداب کیساتھ ساتھ حج سے جُڑے دیگر مسائل کی بھرپور جانکاری حاصل کرے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

انجمن شرعی شیعیان کشمیر کے زیر اہتمام جامعہ باب العلم بڈگام میں دو روزہ حج تربیتی کیمپ

انجمن شرعی شیعیان کشمیر کے زیر اہتمام جامعہ باب العلم بڈگام میں دو روزہ حج تربیتی کیمپ

انجمن شرعی شیعیان کشمیر کے زیر اہتمام جامعہ باب العلم بڈگام میں دو روزہ حج تربیتی کیمپ

انجمن شرعی شیعیان کشمیر کے زیر اہتمام جامعہ باب العلم بڈگام میں دو روزہ حج تربیتی کیمپ

انجمن شرعی شیعیان کشمیر کے زیر اہتمام جامعہ باب العلم بڈگام میں دو روزہ حج تربیتی کیمپ

انجمن شرعی شیعیان کشمیر کے زیر اہتمام جامعہ باب العلم بڈگام میں دو روزہ حج تربیتی کیمپ

انجمن شرعی شیعیان کشمیر کے زیر اہتمام جامعہ باب العلم بڈگام میں دو روزہ حج تربیتی کیمپ

انجمن شرعی شیعیان کشمیر کے زیر اہتمام جامعہ باب العلم بڈگام میں دو روزہ حج تربیتی کیمپ

انجمن شرعی شیعیان کشمیر کے زیر اہتمام جامعہ باب العلم بڈگام میں دو روزہ حج تربیتی کیمپ

انجمن شرعی شیعیان کشمیر کے زیر اہتمام جامعہ باب العلم بڈگام میں دو روزہ حج تربیتی کیمپ

اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام حوزہ علمیہ جامعہ باب العلم میرگنڈ ضلع بڈگام میں حسب عمل قدیم دو روزہ حج تربیتی کیمپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں عازمین حج کی خاصی تعداد نے شرکت کی۔ عازمین حج کو فریضہ حج کے افعال و ارکان کے ساتھ ساتھ اسلام میں فریضہ حج کی اہمیت سے روشناس کیا گیا۔ اس موقع پر انجمن شرعی شیعیان کےصدر مولانا آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے افتتاحیہ میں فلسفہ حج کے مختلف گوشوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ حج کا اجتماع ملت واحدہ کے قرآنی تصور کا لامثال مظاہرہ ہونے کے ساتھ ساتھ کفار و مشرکین اور ہر طاغوتی نظام سے اعلان برات کا تجدید عہد ہے۔ آغا سید حسن موسوی نے حجاج محترم سے کہا کہ فریضہ حج کی ادائیگی ہر مسلمان کی دلی خواہش اور عمر بھر کی دعاؤں کا ثمر ہوتا ہے، لہٰذا ہر حاجی کے لئے لازم ہے کہ وہ فریضہ حج کے ارکان و افعال اور آداب کے ساتھ ساتھ حج سے جُڑے دیگر مسائل کی بھرپور جانکاری حاصل کرے۔ آغا سید حسن موسوی نے حاجیوں سے امت مسلمہ کی سرفرازی کے لئے دعا کرنے کی تلقین کرتے ہوئے پروگرام میں عازمین کی شرکت کا خلوص دل سے شکریہ ادا کیا۔ آغا سید حسن موسوی نے مولانا سید محمد حسین، آغا سید یوسف الموسوی اور آغا سید محمد حسین صفوی کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا جنہوں نے عازمین کو فریضہ حج کی تربیت دینے کی سعادت حاصل کی۔.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ا غا سید حسن موسوی نے فریضہ حج کی ساتھ ساتھ

پڑھیں:

شاہ رخ خان نے کئی برسوں تک کشمیر سے دوری کیوں اختیار کی؟

دنیا کے کونے کونے میں سفر کرنے والے اور بالی ووڈ کے بے تاج بادشاہ کہلانے والے شاہ رخ خان نے کبھی کشمیر نہ جانے کا عہد کیوں کیا تھا؟

اس جذباتی قصے کی جھلک پہلی بار 2012 میں مشہور کوئز شو ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ کے ایک خصوصی قسط میں سامنے آئی، جہاں وہ اپنی ساتھی اداکارہ کترینہ کیف کے ہمراہ اپنی فلم ’جب تک ہے جان‘ کی تشہیر کےلیے شریک ہوئے تھے۔

شو کے دوران جب میزبان امیتابھ بچن نے ذکر چھیڑا کہ ’جب تک ہے جان‘ وہ پہلی فلم ہے جس کی شوٹنگ شاہ رخ نے کشمیر میں کی، تو کنگ خان کے چہرے پر ایک خاص سی سنجیدگی چھا گئی۔ انہوں نے اپنے دل کی گہرائیوں سے ایک قصہ سنایا، جو ان کے مرحوم والد کی خواہشات سے جڑا ہوا تھا۔

شاہ رخ نے بتایا کہ ان کے والد نے زندگی میں تین جگہیں دیکھنے کی وصیت کی تھی: استنبول، روم اور کشمیر۔ مگر ساتھ ہی یہ نصیحت بھی کی کہ استنبول اور روم تو چاہے اکیلے دیکھ لینا، لیکن کشمیر کبھی میرے بغیر نہ جانا۔ شاہ رخ کے والد کا جلد ہی انتقال ہوگیا، جب وہ محض 15 برس کے تھے، اور یوں ایک بے نام سی اداسی کے ساتھ یہ وصیت ان کے دل میں بس گئی۔

دوستوں کی فرمائشیں ہوئیں، گھر والے کئی بار چھٹیاں منانے کشمیر گئے، مگر شاہ رخ نے ہمیشہ خود کو روکے رکھا۔ کشمیر نہ جانے کا فیصلہ جغرافیائی یا سیاسی حالات کی بنیاد پر نہیں تھا، بلکہ ایک بیٹے کے دل میں بسے والد کے خواب کی حفاظت تھی۔

یہ عہد شاید ہمیشہ قائم رہتا اگر قسمت ایک نیا موڑ نہ لیتی۔ فلم ’جب تک ہے جان‘ کی شوٹنگ کے دوران، ہدایتکار یش چوپڑا، جنہیں شاہ رخ والد جیسا مانتے تھے، نے اچانک کہا، ’’بیٹا، ہم کشمیر میں شوٹ کریں گے۔‘‘ اس لمحے شاہ رخ کے لیے انکار ممکن نہ تھا۔ وہ جانتے تھے کہ اگر ابا کے بعد کسی نے باپ کی محبت دی ہے، تو وہ یش جی ہی ہیں۔

جب شاہ رخ خان پہلی بار کشمیر کی سرزمین پر اترے، اور ہیلی کاپٹر میں بیٹھے گلمرگ کی طرف محوِ پرواز تھے، تو برسوں کے ضبط کے بعد ان کا دل خوشی سے لبریز ہوگیا۔ شاہ رخ نے اعتراف کیا کہ کشمیر میں شوٹنگ کرنا ان کی زندگی کے حسین ترین لمحات میں سے ایک تھا۔

قابل ذکر ہے کہ ’جب تک ہے جان‘ نہ صرف شاہ رخ خان کا کشمیر میں پہلا فلمی تجربہ تھا بلکہ یہی فلم عظیم ہدایتکار یش چوپڑا کی زندگی کا آخری تخلیقی شاہکار بھی بنی۔ افسوس کہ فلم کی ریلیز سے کچھ ہی ہفتے قبل، اکتوبر 2012 میں، یش چوپڑا بھی دنیا سے رخصت ہوگئے۔

شاہ رخ خان کے والد میر تاج محمد خان کا انتقال 1981 میں کینسر کے باعث ہوا تھا، جب شاہ رخ خان محض پندرہ سال کے تھے۔ چند سال بعد، 1991 میں، ان کی والدہ لطیف فاطمہ خان بھی ذیابیطس کی بیماری سے زندگی کی بازی ہار گئیں۔ شاید یہی محرومیاں شاہ رخ کو ایک نرم دل، وفادار اور جذباتی انسان بنانے میں سب سے بڑا کردار ادا کرتی ہیں، وہ شخص جس نے صرف اپنے والد کی بات دل پر نہیں، روح پر لکھ لی۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کی بندرگاہ پر دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 36 ہوگئی، 3 روزہ سوگ کا اعلان
  • جامعہ نجف سکردو میں کانفرنس بعنوان " مرثیہ ادبی اور اخلاقی قدروں کا خزینہ"
  • شاہ رخ خان نے کئی برسوں تک کشمیر سے دوری کیوں اختیار کی؟
  • سوڈان میں آئی ڈی پیز کے کیمپ پر ڈرون حملے میں 11 افراد ہلاک، 22 زخمی
  • ملکی سالمیت، استحکام اور بقاء کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے، انجمن امامیہ گلگت بلتستان
  • عازمین حج کے لیے ضروری ہدایات جاری، ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ کا حصول لازمی قرار
  • عازمین حج کے لیے وزارت مذہبی امور نے ضروری ہدایات جاری کر دیں
  • عازمین حج کے لیے وزارت مذہبی امور نے ضروری ہدایات جاری کر دیں 
  • لاہور: پنجاب حکومت کی طرف سے گلوبل ویلج میں 3 روزہ ثقافتی نمائنش