ذی القعدہ کے چاند سے متعلق سپارکو کی اہم پیش گوئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک: ذی القعدہ کے چاند کی رویت کے لیے اسپیس اینڈ اپر ایٹماسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے پیش گوئی کر دی ہے۔
اسپیس اینڈ اپر ایٹماسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے اعلان کیا ہے کہ ذوالقعدہ 1446 ہجری کے نئے چاند کی پیدائش 28 اپریل 2025 کی رات 12:31 پر متوقع ہے۔ 28 اپریل کو غروب آفتاب کے وقت، نئے چاند کی عمر تقریباً 18 گھنٹے اور 51 منٹ ہوگی۔
ملک کے ساحلی علاقوں میں غروب آفتاب اور چاند غروب کے درمیان کا دورانیہ 53 منٹ ہونے کی توقع ہے، جو نئے چاند کی رویت کے لیے سازگار حالات فراہم کرے گی۔
لاہور پارکنگ کمپنی کی جانب سے’ٹریس ایبل‘ پارکنگ ٹکٹس متعارف
فلکیاتی پیرا میٹرز کی بنیاد پر، ذوالقعدہ کا نیا چاند 28 اپریل 2025 کی شام کو صاف موسمی حالات میں ممکن ہے۔ نتیجتاً، یکم ذوالقعدہ 29 اپریل 2025 کو پڑنے کا امکان ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: چاند کی
پڑھیں:
ملک بھر میں مون سون کا نیا سپیل شروع ہونے کی پیش گوئی
محکمہ موسمیات نے کل سے ملک بھر میں مون سون کا نیا سپیل شروع ہونے کی پیش گوئی کر دی، بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی اور شہروں میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق 28 سے 31 جولائی کے دوران اسلام آباد کے ساتھ خیبرپختونخوا اور پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی بارش کا امکان ہے۔کل سے 31 جولائی تک دریائے چناب اور جہلم میں پانی کے غیر معمولی اضافے کا خدشہ ہے۔بلوچستان میں 29 سے 31 جولائی جبکہ سندھ میں 30 سے 31 جولائی کے دوران بارشیں ہوں گی، اس دوران کچھ علاقوں میں طوفانی بارشیں بھی ہو سکتی ہیں، بارشوں کے باعث مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ظاہر کر دیا گیا، مختلف شہروں میں نشیبی علاقے زیر آب جبکہ بالائی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ متوقع ہے۔دوسری جانب حافظ آباد سکھیکی میں 10 روز بعد بھی متعدد دیہات سے بارشی پانی کی نکاسی نہ ہوسکی، زمینی رابطہ بحال نہ ہونے سے مکینوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ادھر کشمور میں گڈو بیراج کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی، تونسہ بیراج کے مقام پر بھی پانی کی سطح میں اتار چڑھاؤ جاری ہے، لیہ میں دریائے سندھ کے پانی سے 70 موضع جات زیر آب آگئے، انتظامیہ کی جانب سے ریسکیو اور ریلیف کی کارروائیاں جاری ہیں۔اس کے علاوہ راول ڈیم میں پانی کی سطح ایک ہزار 750 فٹ ریکارڈ کی گئی، ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے پر سپل ویز کھول دیئے گئے۔