عالمی اثر و رسوخ کے حامل سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کی نئی ہائی لینڈ کی تعمیر کو تیز تر کیا جائے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
عالمی اثر و رسوخ کے حامل سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کی نئی ہائی لینڈ کی تعمیر کو تیز تر کیا جائے، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 29 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کے صدر شی جن پھنگ نے شنگھائی میں اپنے معائنے کے دوران اس بات پر زور دیا کہ شنگھائی سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کے بین الاقوامی مرکز کی تعمیر کا تاریخی مشن انجام دیتا ہے اور ہمیں عالمی اثر و رسوخ کے حامل سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کی نئی ہائی لینڈ کی تعمیر کو تیز تر کرنا ہوگا۔ منگل کے روز شی جن پھنگ ’’ماڈل انوویشن سینٹر‘‘کے ،معائنے کے لئے شنگھائی پہنچے تھے، جوکہ شنگھائی میں مصنوعی ذہانت کے بڑے ماڈلز کے لئے ایک پیشہ ورانہ انکیوبیشن اور تیزرفتار پلیٹ فارم ہے جہاں 100 سے زیادہ کاروباری ادارے موجود ہیں۔
شی جن پھنگ نے ویڈیو کلپس کے ذریعے شنگھائی میں مصنوعی ذہانت کی صنعت کی ترقی کے بارے میں معلومات حاصل کیں، متعلقہ انٹرپرائز پروڈکشن اور آپریشن کا تعارف سنا اور شنگھائی میں مصنوعی ذہانت کی فعال ترقی کے عملی نتائج کو سراہا۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین مکمل صنتی نظام کا حامل اور ڈیٹا کے وسائل سے مالا مال ملک ہے، جہاں مارکیٹ کے مواقع اور مصنوعی ذہانت کی ترقی کے وسیع تر امکانات موجود ہیں۔ہمیں پالیسی سپورٹ اور ٹیلنٹ کی تربیت کو مضبوط بناتے ہوئے زیادہ محفوظ اور قابل اعتماد اعلی معیار کی مصنوعات تیار کرنے کی کوشش کرنی ہوگی.
انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت ایک جوان شعبہ بلکہ اور نوجوانوں کا شعبہ بھی ہے۔ چینی قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ہماری امیدیں نوجوانوں سے وابستہ ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکمانڈر کی تبدیلی کام نہ آئی؛ بھارتی فوج کا مقبوضہ کشمیر کے اگلے مورچوں پر جانے سے انکار غیر ملکی سرمایہ کاروں کا چین کے اقتصادی “انجن” کے کردار پر بھرپور اعتماد چین اور روس کے درمیان باہمی اعتماد میں تبدیلی نہیں آئی، چینی وزیر خارجہ برکس ممالک کو ترقی کے نصب العین میں اہم قیادت کا کردار ادا کرنا چاہیے، چینی وزیر خارجہ چین میں غیرملکی سرمایہ کاری کی صورتحال اور رجحان واضح ہو رہا ہے، رپورٹ چینی قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ کے خواب کو حقیقت میں تبدیل کریں گے ، چینی صدر امریکہ بین الاقوامی اسلحے کے کنٹرول اور عدم پھیلاؤ کے نظام میں سب سے بڑا تخریب کار ہے،چین کی وزارت خارجہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کی تعمیر
پڑھیں:
پاکستانی میڈیکل یونیورسٹیز میں ڈاکٹرز اور نرسنگ کے کورس میں اے آئی بھی شامل
پاکستان کی میڈیکل یونیورسٹیز میں ایم بی بی ایس اور نرسنگ کے نصاب میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کو شامل کرلیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم بی بی ایس اور نرسنگ کے نصاب میں اے آئی کا پانچ سالہ کورس تیار کیا گیا ہے جس میں طلبا کو طبی تعلیم اور پریکٹس میں اے آئی کے اخلاقی اور عملی استعمال سے روشناس کرایا جائے گا اور یہ نصاب مصنوعی ذہانت سے لیس ہے۔
اے آئی کی مدد سے ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف مستقبل میں مریضوں کا علاج کر سکیں گے جبکہ پہلے ہی تشخیص، سرجری اور مریضوں کی نگہداشت میں اے آئی پر مبنی ٹولز استعمال ہورہے ہیں۔
اس کے علاوہ فیملی میڈیسن ڈیپارٹمنٹ میں ہامی پروگرام اور ریٹینا امیجز کی تشریح کے پائلٹ منصوبے بھی جاری ہیں۔
اس کے ساتھ ہی طلبہ کے لیے ڈیٹا اینالٹکس ورکشاپس اور ٹیلی کنسلٹیشنز میں شمولیت کے مواقع بھی فراہم کیے گئے ہیں تاکہ وہ ڈیجیٹل ہیلتھ سے ہم آہنگ رہ سکیں۔
سرجری کے میدان میں بھی اے آئی اور روبوٹک سسٹمز بھی متعارف کروائے گئے ہیں جن کے ذریعے پیچیدہ پیٹ، شرونی، پروسٹیٹ، ریکٹل اور ہیپاٹو بلیری آپریشنز ممکن ہو رہے ہیں۔
اس حوالے سے آغا خان یونیورسٹی کے میڈیکل کالج کے ڈین پروفیسر کریم دامجی نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ مصنوعی ذہانت کو میڈیکل اور نرسنگ کی تعلیم میں مرحلہ وار شامل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اے آئی کا ایک جامع کورس تیار کرلیا گیا ہے جو مستقبل قریب میں پانچ سالہ ایم بی بی ایس پروگرام میں بطور مضمون پڑھایا جائے گا، اس کورس کا مقصد طلبہ کو طب میں مصنوعی ذہانت کے اخلاقی استعمال سے آگاہ کرنا اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔
پروفیسر دامجی کے مطابق اس نصاب کو وقتاً فوقتاً اپ ڈیٹ کیا جاتا رہے گا تاکہ یہ نئی ایجادات اور پیش رفت سے ہم آہنگ رہے۔ اس مقصد کے لیے یونیورسٹی کے کوالٹی، ٹیچنگ اینڈ لرننگ نیٹ ورک نے فیکلٹی کے لیے رہنما اصول بھی وضع کیے ہیں تاکہ تدریس اور امتحانات میں اے آئی کے اخلاقی استعمال کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے بتایا کہ ایم بی بی ایس اور نرسنگ کا نصاب ہر دو سے تین سال بعد داخلی طور پر جبکہ ہر پانچ سال بعد بیرونی ماہرین کے ذریعے ریویو کیا جاتا ہے۔ نصاب میں چھوٹی تبدیلیوں کا فیصلہ ایسوسی ایٹ ڈین اور کریکولم کمیٹی کرتی ہے، جبکہ بڑے فیصلے اور نئے کورسز شامل کرنے کا معاملہ اکیڈمک کونسل دیکھتی ہے جس کی سربراہی پرووسٹ کرتے ہیں۔