جنگ کے لیے پوری طرح تیار ہیں: انوار الحق کاکڑ
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
اسلام آباد:سابق وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان جنگ نہیں چاہتا لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو اس کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دشمن غلطی کرنے سے پہلے ہزار بار سوچ لے، پاکستان پلک جھپکے بغیر جواب دے گا۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا جواب آنکھ کے بدے آنکھ، گاؤں کے بدلے گاؤں، شہر کے بدلے شہر اور ملک کے بدلے ملک کے اصول کے مطابق ہو گا۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ موجودہ آرمی چیف انجام کا خوب اندازہ لگا کر فوری فیصلہ کرنے کے عادی ہیں جنہیں پورے ادارے کی حمایت حاصل ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستانی قوم اطمینان رکھیں وہ مکمل طور پر محفوظ ہیں، مسلح افواج ملک کا دفاع کرنے کی پوری طرح اہل ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ترکیے کا 48 جدید ترین کان لڑاکا طیارے انڈونیشیا کو فروخت کرنے کااعلان
انقرہ: ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان نے کہاہےکہ ان کاملک 48 جدید ترین کان لڑاکا طیارے انڈونیشیا کو فروخت کرےگا۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں ترک صدرکا کہنا تھا کہ دوست اور برادر ملک انڈونیشیا کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے ایک حصے کے طور پر آنے والے دس برسوں میں ترک ساختہ 48 لڑاکا کان طیارے انڈونیشیا کو برآمد کیے جائیں گے۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ کان طیاروں کی تیاری میں انڈونیشیا کی مقامی صلاحیتوں کو بھی استعمال کیا جائےگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ معاہدہ ہماری مقامی اور قومی دفاعی صنعت کی پیشرفت اور صلاحیتوں کا واضح عکاس ہے۔
خیال رہے کہ کان ففتھ جنریشن لڑاکا طیارہ ہے جو کہ ترک ایرو اسپیس انڈسٹریز نے تیار کیا ہے۔ انڈونیشیا کو فروخت کان طیارے کی پہلی بین الاقوامی برآمد ہوگی، یہ ترکیے کا اب تک کا ریکارڈ ساز دفاعی معاہدہ ہے۔
کان طیارے کی خصوصیات میں راڈار سےچھُپنے کی اعلیٰ صلاحیت، باڈی میں اسلحہ اٹھانے اور اعلیٰ حربی قابلیت شامل ہے۔
گزشتہ سال فروری میں کان طیارے نے اپنی پہلی کامیاب پرواز کی تھی۔ ترکیے نے جنگی طیاروں کی ترقی کا پروگرام دسمبر 2010 میں شروع کیا تھا۔ اگست 2016 میں حکومت اور ترک ایرو اسپیس کمپنی کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جس کا مقصد 2030 تک ترک فضائیہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے امریکا سے خریدےگئے ایف 16 بیڑے کی جگہ ففتھ جنریشن کے لڑاکا طیارے کو میدان میں لانا تھا۔
واضح رہےکہ اس سے قبل2019 میں ترکیے کو روس سے S-400 فضائی دفاعی نظام خریدنےکے نتیجے میں امریکا کی قیادت میں F-35 جنگی طیاروں کی تیاری کے پروگرام سے باہر کر دیا گیا تھا۔