نیویارک (نیوزڈیسک)امریکہ کی سابق نائب وزیر خارجہ رابن رافیل کی نجی ٹی وی کے پروگرام میں بھارت کیخلاف گفتگو کے بعد بھارتی میڈیا نے پروپیگنڈا شروع کردیا۔

بھارتی میڈیا نے رابن رافیل پر ماضی میں پاکستان کے مفاد کےلیے کام کرنے کے بےبنیاد الزامات کا دوبارہ شور کرنا شروع کردیا۔حقیقت میں رابن رافیل پر اس قسم کا کوئی بھی الزام کسی بھی امریکی عدالت میں ثابت نہیں ہوا .

ان الزامات سے طویل عرصہ پہلے کلیئر ہوچکی ہیں۔خیال رہے کہ رابن رافیل کا کہنا تھا کہ پاکستان کی غیر جانبدارنہ تحقیقات کی پیشکش ایک مثبت پیشرفت ہے۔
پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کا 6 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور، پولیس کے حوالے کردیا گیا

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: رابن رافیل

پڑھیں:

پاکستان کی افرادی قوت کو جدید بنانے کے لیے اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام شروع کردیا گیا .ویلتھ پاک

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 جون ۔2025 )پاکستان نے انسانی سرمائے کو مضبوط بنانے اور ملک کی لیبر فورس کو جدید بنانے کے لیے چین کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ سکل ڈویلپمنٹ پروگرام شروع کیا ہے اہم سنگ میل پانچ فریقی معاہدے پر دستخط کے ساتھ حاصل کیا گیا جس میں ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی، شانڈونگ کالج آف الیکٹرانک ٹیکنالوجی، لنکمال، جی سی ٹی فار ویمن، لٹن روڈ، لاہور اور آئی ٹی ایم سی ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ شامل تھے.

(جاری ہے)

معاہدے میں سرحد پار ای کامرس اور ڈیجیٹل مہارت کی تربیت پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے بان-مو اکیڈمی کا قیام شامل ہے خاص طور پر نوجوان خواتین کو مارکیٹ سے متعلقہ تکنیکی مہارت کے ساتھ بااختیار بنانا ہے معاہدے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، سینٹر آف ایکسی لینس سی پیک کے سابق پراجیکٹ ڈائریکٹر اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس میں مالیاتی پالیسی سیکشن کے سربراہ محمود خالد نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ یہ تعاون پاکستان میں ہنر مند لیبر کی کمی کو دور کرنے کے لیے ایک اسٹریٹجک اقدام ہے اور اپنی افرادی قوت کو ابھرتی ہوئی صنعتوں کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے جو خاص طور پر چینی سی پی ای سی کے تحت سرمایہ کاری کرنے والی ابھرتی ہوئی صنعتوں سے ہے.

انہوں نے کہا کہ ایسے پروگرام روزگار پیدا کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہیں کہ پاکستان کی افرادی قوت عالمی معیشت میں مقابلہ کر سکے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ای کامرس، آئی ٹی اور قابل تجدید توانائی جیسے شعبوں میں تکنیکی مہارتیں اہم ہوں گی کیونکہ پاکستان ان شعبوں میں مزید غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا چاہتا ہے.

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو طویل عرصے سے لیبر مارکیٹ میں مہارت کی عدم مماثلت کا سامنا ہے، ہزاروں گریجویٹس صنعت سے متعلقہ مہارت کی کمی کی وجہ سے روزگار تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں یہ پروگرام لاگو ہونے پر ساختی بے روزگاری کے مسئلے کو حل کر سکتا ہے انہوں نے کہا کہ چین پاکستانی نوجوانوں کو وظائف، پیشہ ورانہ تربیت اور چینی زبان کے کورسز اور تعلیمی اور تحقیقی تعاون کے مواقع فراہم کرکے تعلیم کے شعبے میں بھی مدد فراہم کر رہا ہے انسانی وسائل اور افرادی قوت کی ترقی تیزی سے اہم ہو جاتی ہے کیونکہ صنعت کاری میں تیزی آتی ہے.

انہوں نے کہاکہ لوگوں پر مرکوز کاروباری ماڈل تسلیم کرتے ہیں کہ افراد کی مہارت، علم اور تخلیقی صلاحیتیں اہم اثاثے ہیں ایک ہنر مند افرادی قوت کی بڑھتی ہوئی ضرورت ہو گی جو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق ڈھال سکے اس منتقلی کے لیے ایک ایسی افرادی قوت کی ضرورت ہے جو نہ صرف تکنیکی طور پر ماہر ہو بلکہ اچھی طرح سے، ثقافتی طور پر باخبر اور بین الاقوامی تعاون کے قابل ہو انہوں نے کہا کہ انسانی سرمائے کی ترقی کے لیے چین کے ساتھ تعاون خاص طور پر ٹیکنالوجی میں اہم ہے، اس طرح دونوں ممالک کے انسانی ترقی کے اشاریہ میں اضافہ ہوتا ہے. 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی افرادی قوت کو جدید بنانے کے لیے اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام شروع کردیا گیا .ویلتھ پاک
  • اسرائیل نے حملہ کرکے علاقائی استحکام، بین الاقوامی سلامتی کو نقصان پہنچایا: اسحاق ڈار
  • اسحاق ڈار کا ایرانی وزیر خارجہ سے رابطہ، اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
  • نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا ایرانی وزیر خارجہ سے رابطہ، اسرائیلی حملے کی مذمت
  • پاکستان‘ یو اے ای میں اعلیٰ سطحی اجلاس
  • نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کی ایران پر بلا جواز اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت
  • نائب وزیر اعظم محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس ، پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے مشترکہ وزارتی کمیشن کے 12 ویں اجلاس کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا
  • اسرائیلی حملہ ایران کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے،اسحاق ڈار
  • بھارتی میڈیا باز نہ آیا، ایئر انڈیا حادثے میں ترکیہ کو ملوث کرنے کا پروپیگنڈا بے نقاب
  • بھارتی وزیر خارجہ کے بیانات غیر ذمہ دارانہ، جھوٹے اور گمراہ کن، مسترد کرتے ہیں: پاکستان