Daily Mumtaz:
2025-06-14@21:59:17 GMT

ٹیرف غنڈہ گردی سے امریکہ کو نقصان ہوا، چینی میڈیا

اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT

ٹیرف غنڈہ گردی سے امریکہ کو نقصان ہوا، چینی میڈیا

بیجنگ :سی  جی ٹی این کے ا یک عالمی سروے  کے مطابق امریکہ کی  ٹیرف غنڈہ گردی نے دنیا بھر میں امریکہ مخالف جذبات میں تیزی سے اضافہ کیا ہے. یہ سروے اس سال فروری اور اپریل میں کیا گیا   جس میں دنیا بھر کے 38 ممالک کے 15,947 افراد نے  جوابات دیے ۔74.2 فیصد عالمی جواب دہندگان کا خیال ہے کہ امریکی  ٹیرف پالیسیاں ان کے اپنے ممالک کی معاشی ترقی کو روک دیں گی ۔اس رائے میں  گذشتہ دو ماہ کے دوران 16.

3 فیصد پوائنٹس کا اضافہ  ہوا ہے ۔ان میں  سعودی عرب اور سربیا کے جواب دہندگان کے منفی تاثرات میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا جو   28.5 فیصد پوائنٹس کا  تھا ۔یونان اور چلی میں منفی آراء میں 26 فیصد پوائنٹس ، انڈونیشیا میں 24 پوائنٹس  جب کہ ملائیشیا ، اسرائیل ، آسٹریلیا ، سنگاپور ، فلپائن ، نائیجیریا ، پرتگال ، پاکستان اور جنوبی افریقہ میں  20 فیصد پوائنٹس سے زیادہ کا اضافہ دیکھا گیا  ۔ویتنام ، فلپائن ، تھائی لینڈ ، انڈونیشیا ، اور ملائیشیا کے جواب دہندگان  میں سے 60.2 فیصد کا خیال ہے کہ برآمدی کنٹرول کو سخت کرنے  اور یکطرفہ پابندیاں عائد کرنے سے  ان کی قومی ترقی  کو  نقصان  ہو گا –

 

ان ممالک کی منفی رائے میں بھی پچھلے سروے کے مقابلے میں 15.5 فیصد پوائنٹس کا اضافہ  ہوا ۔  69.4 فیصد  افراد نے  غیر ملکی ٹیک کمپنی کی سرمایہ کاری پر پابندیوں کی مخالفت کی   جس میں 14.3 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا   اور 61.5 فیصد کا خیال ہے کہ امریکہ کی “غیر ملکی درآمدات اور سپلائی چین پر انحصار کم کرنے” کی کوشش کا ان کے ممالک پر منفی اثر پڑے گا ۔اس رائے میں بھی  12.3 فیصد پوائنٹس کا اضافہ  ہوا ہے ۔امریکی جواب دہندگان میں سے 53.1 فیصد کا خیال ہے کہ “ریسیپروکل ٹیرف” پالیسی نے  اسٹاک مارکیٹ کو کمزور  کیا ہے ۔ 52 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ اس سے صنعتی خام مال کی لاگت میں اضافہ ہوسکتا ہے ۔ 49.4 فیصد کا خیال ہے کہ اس سے زرعی برآمدات کو نقصان پہنچے گا ۔ 48.1 فیصد کا کہنا ہے کہ اس سے گھریلو بجٹ پر بوجھ بڑھے گا   اور 43.7 فیصد کو خدشہ ہے کہ اس سے پنشن میں کمی واقع ہوسکتی ہے ۔

 

سروے میں شامل 38 ممالک میں 37 ممالک کے جواب دہندگان (97.4 فیصد) نے چین کے جوابی اقدامات کی حمایت ظاہر کی ۔ترقی پذیر ممالک میں یہ شرح  کینیا ، مصر ، ترکیہ ، برازیل ، گھانا ، قازقستان ، پیرو ، نائیجیریا ، ملائیشیا ، متحدہ عرب امارات ، جنوبی افریقہ ، سعودی عرب اور انڈونیشیا کے جواب دہندگان  کی  حمایت کی   شرح 70 فیصد سے زیادہ رہی   جبکہ سربیا ، نمیبیا ، میکسیکو ، چلی ، پاکستان اور ارجنٹائن کے جواب دہندگان   میں یہ شرح  60 فیصد  رہی ۔ترقی یافتہ ممالک میں ، برطانیہ  کے جواب دہندگان کی حمایت کی شرح 70.5 فیصد اور کینیڈا ، جرمنی اور فرانس میں یہ شرح  بالترتیب 69.5 فیصد ، 66 فیصد اور 65.5 فیصد   رہی۔ یہ سروے سی جی ٹی این نے انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل کمیونیکیشن ان دی نیو ایرا کے ذریعے چین کی رینمن یونیورسٹی کے تعاون سے کیا ۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے جواب دہندگان ہے کہ اس سے

پڑھیں:

اسٹاک ایکسچینج میں آج پھر نیا ریکارڈ، ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) نے جمعرات کے روز نئی تاریخ رقم کی، جب کے ایس ای-100 انڈیکس پہلی بار 125,000 پوائنٹس کی سطح سے تجاوز کر گیا۔

کاروبار کے آغاز میں انڈیکس میں 1,138 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور یہ 125,490 پوائنٹس تک پہنچ گیا، جو کہ تقریباً 0.91 فیصد کا اضافہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وفاقی حکومت قرض لے کر ریلیف دے رہی ہے، اخراجات میں کمی ناگزیر ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

اس سے ایک دن پہلے بدھ کو بھی انڈیکس میں 2,328 پوائنٹس کا زبردست اضافہ ہوا تھا، جس سے مارکیٹ 124,352 پوائنٹس پر بند ہوئی تھی، جو پچھلے دن کے مقابلے میں 1.91 فیصد زیادہ تھا۔

ماہرین کے مطابق یہ تیزی مختلف اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کے باعث آئی، جن میں تیل و گیس کی تلاش، آٹو موبائل، دوا سازی، سیمنٹ، اسٹیل اور بینکنگ شامل ہیں۔

ایک سینیئر تجزیہ کار کے مطابق، یہ بہتری بجٹ کے بعد کے مثبت تاثرات اور حکومت کی معیشت سے متعلق واضح پالیسیوں کی وجہ سے آئی ہے۔

یاد رہے کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ بجٹ سے متعلق حکومت اور آئی ایم ایف میں اتفاق رائے ہو چکا ہے۔ اگر پارلیمنٹ نے بجٹ قوانین کی منظوری نہ دی، تو اگلے مالی سال میں 500 ارب روپے کے مزید ٹیکس اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:’یہ غریب مکاؤ بجٹ ہے‘، خیبر پختونخوا حکومت وفاقی بجٹ سے غیر مطمئن کیوں؟

مالی سال 2025-26 کا وفاقی بجٹ، جو منگل کو قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا، 17.573 کھرب روپے کا ہے، جس میں جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 4.2 فیصد رکھا گیا ہے، جو موجودہ سال کے 2.7 فیصد سے کہیں زیادہ ہے۔

ان مثبت خبروں کے بعد سرمایہ کاروں نے اسٹاک مارکیٹ میں دوبارہ سرمایہ لگانا شروع کر دیا، خاص طور پر اُن کمپنیوں میں جو معیشت کے ساتھ چلتی ہیں۔ سیمنٹ، آئل ریفائنری، آٹو اور تیل کی مارکیٹنگ کرنے والی کمپنیوں کے حصص میں زیادہ خریداری دیکھنے میں آئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی نے بھی مارکیٹ کو سہارا دیا۔

دوسری جانب، دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس میں سست روی رہی، کیونکہ عالمی سطح پر سیاسی کشیدگی اور امریکا-چین تجارتی تعلقات پر خدشات نے سرمایہ کاروں کو محتاط کر دیا۔

ایشیا پیسفک انڈیکس میں 0.3 فیصد، جاپان کے نکی انڈیکس میں 0.7 فیصد، اور ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ انڈیکس میں 0.74 فیصد کمی آئی۔

عالمی سطح پر بے یقینی کی فضا کے باوجود پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ مثبت انداز میں آگے بڑھتی رہی، کیونکہ مقامی سطح پر بجٹ اور معیشت کے بہتر اشاریوں نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال رکھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • شی جن پھنگ کے پسندیدہ  حوالہ جات ( انٹرنیشنل  ورژن) وسطی ایشیا کے پانچ ممالک  کے مین اسٹریم میڈیا پر نشر کیا  جائے گا 
  • پی ٹی آئی، متحدہ گٹھ جوڑ بے نقاب، غنڈہ گردی کی سیاست ناکام ہو چکی، شرجیل میمن
  • ایران پر اسرائیلی حملہ کھلی غنڈہ گردی اور دہشتگردی ہے، علامہ شیر محمد مجتبائی
  • چین امریکہ اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے ایک ہی سمت میں اتفاق رائے پر عمل درآمد کرنا ضروری ہے، چینی میڈیا
  • ‘پہلی بار غربت اور بیروزگاری کے اعداد و شمار اقتصادی سروے میں نہیں دیے گئے’
  • امریکا چین کے خلاف اپنے منفی اقدامات غیر مشروط طور پر فوری واپس لے ۔88.5 فیصد  افراد  کا مطالبہ، سی جی ٹی این  سروے
  • امریکہ چین کے خلاف اپنے منفی اقدامات غیر مشروط طور پر فوری واپس لے ۔88.5 فیصد  افراد  کا مطالبہ، سی جی ٹی این  سروے
  • چین اور امریکہ کے مابین ایک دوسرے کے تجارتی خدشات کو دور کرنے میں نئی پیشرفت
  • چین اور امریکہ کے مابین ایک دوسرے کے تجارتی خدشات کو دور کرنے میں نئی پیش رفت
  • اسٹاک ایکسچینج میں آج پھر نیا ریکارڈ، ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور