میٹا نے ’میٹا اے آئی‘ ایپ متعارف کرا دی
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے اپنی جدید مصنوعی ذہانت تک آسان رسائی کے لیے ’میٹا اے آئی‘ ایپ کا پہلا ورژن متعارف کرا دیا ہے، جو Llama 4 ماڈل پر مبنی ہے۔
یہ ایپ صارفین کو ذاتی نوعیت کا اے آئی تجربہ فراہم کرتی ہے اور واٹس ایپ، فیس بک، انسٹاگرام اور میسنجر کے علاوہ اب علیحدہ ایپ کے طور پر بھی دستیاب ہے۔
ایپ میں ’ڈسکور فیڈ‘ شامل ہے جہاں صارفین دیکھ سکتے ہیں کہ دنیا بھر میں لوگ اے آئی کو کیسے استعمال کر رہے ہیں، جبکہ وہ خود بھی پرامپٹس شیئر کر سکتے ہیں۔
ایپ meta.
ایپ روزمرہ سوالات کے جوابات، تحقیق، ویب سرچ، اور دوستوں و خاندان سے رابطے میں مدد دیتی ہے۔
ویب ورژن کو ڈیسک ٹاپ کے لیے بہتر بنایا گیا ہے، جس میں امیج جنریشن کی جدید خصوصیات، جیسے اسٹائل، روشنی اور رنگوں کے نئے اختیارات شامل ہیں۔میٹا کا یہ اقدام مصنوعی ذہانت کے مزید ذاتی، مربوط اور موثر استعمال کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اے آئی
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے صوبوں کے کون سے اختیارات وفاق کو مل سکتے ہیں؟ فیصل واؤڈا نے بتا دیا
سابق وفاقی وزیر فیصل واؤڈا نے کہا ہے کہ پہلے ملک میں ’تاریخ پہ تاریخ‘ چلتی تھی، اب ’ترمیم، ترقی، ترمیم، ترقی‘ چلے گی۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واؤڈا نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری ہمیشہ جمہوریت کی بات کرتے ہیں، آصف زرداری بھی جمہوریت کے بڑے کھلاڑی مانے جاتے ہیں، ان دونوں کے ہوتے ہوئے نہ جمہوریت ڈی ریل ہونے جارہی ہے اور نہ 27ویں آئینی ترمیم اتنی آسانی سے پاس ہونے جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئی آئے نہ آئے آئینی ترمیم پاس ہونے جا رہی ہے،آئیں گے تو عزت بچ جائے گی، فیصل واوڈا
فیصل واؤڈا نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے اچھا اقدام کیا ہے کہ 27ویں ترمیم کی بات سب کے سامنے رکھ دی، پہلے 26ویں ترمیم کی ضرورت تھی، اب 27ویں کی ضرورت پڑ گئی، آگے بھی ترامیم آتی رہیں گی، 27ویں ترمیم پر پارلیمان میں بحث بھی ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 27ویں ترمیم سے 18ویں ترمیم پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا، صرف تعلیم اور پلاننگ وفاق کو دینے کی بات کی جارہی ہے، میرے خیال میں تعلیم تو پورے ملک میں ایک ہونی چاہیے، سیکیورٹی کے معاملات بھی وفاق کو ملنے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی قیادت میں لیگی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات، 27ویں ترمیم پر حمایت کی درخواست
انہوں نے کہا کہ وفاق کے پاس کچھ چیزوں کو ایڈریس کرنے کے لیے پورے پیسے بھی نہیں ہوتے، وہ قرضے لیتے ہیں اور بھکاری بن جاتے ہیں، جبکہ صوبے خود مختار ہو جاتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
27ویں ترمیم we news آئین پاکستان پیپلز پارٹی صوبے فیصل واوڈا وفاق