Express News:
2025-11-05@02:52:51 GMT

حکومت کا بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کا عندیہ

اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کا عندیہ دیا ہے جبکہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی اداروں نے ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عملدرآمد جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس سید نوید قمر کی زیر صدارت ہوا، جس میں چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیاں نے کمیٹی کو بتایا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے آئندہ مالی سال کا بجٹ اہداف کے لحاظ سے مشکل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کسی شعبے کیلئے ٹیکس میں کمی کرنا آسان نہیں ہوگا تاہم تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کی تجاویز زیر غور ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ویڈیو لنک کے ذریعے بریفنگ میں بتایا کہ وزارت خزانہ نئے بجٹ 2025-26 سمیت طویل مدتی ٹیکس پالیسی کی تیاری پر کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر صرف ٹیکس وصولیوں پر فوکس کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ حالیہ دورہ امریکہ میں 70 سے زیادہ میٹنگز کیں۔

عالمی مالیاتی اداروں، دوطرفہ شراکت داروں اور ریٹنگ ایجنسیز نے پاکستان کی معاشی کارکردگی میں بہتری کا اعتراف کیا ہے۔ ٹیکس، توانائی، سرکاری اداروں کی نجکاری سمیت مختلف شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات جاری رکھنے پر بھی زور دیا ہے۔

اجلاس میں رکن آغا رفیق اللہ نے وزارت اورسیز پاکستانیز سمیت مختلف سرکاری ادارں میں ملازمین کو کم از کم ماہانہ 37 ہزار روپے اجرت نہ دینے کا انکشاف کیا کمیٹی نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت خزانہ سے 30 روز میں تفصیلی رپورٹ مانگ لی۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

انفرادی ٹیکس دہندگان کیلیے آن لائن ریٹرن اور ودہولڈنگ اسٹیٹمنٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ

اسلام آباد:

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انفرادی ٹیکس دہندگان کے لیے آن لائن انکم ٹیکس ریٹرن اور ودہولڈنگ اسٹیٹمنٹ جمع کروانے کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے انکم ٹیکس رولز میں ترامیم کی جا رہی ہیں۔

ایف بی آر نے انکم ٹیکس رولز 2002 میں مزید ترامیم کا مسودہ تیار کرکے اسٹیک ہولڈرز سے آراء کے لیے جاری کر دیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ انکم ٹیکس رولز 2002 میں مزید ترامیم کا مسودہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن 237 کی ذیلی شق ایک کے تحت حاصل اختیارات کے استعمال سے تیار کرکے جاری کیا گیا ہے۔

ایف بی آر نے اس مجوزہ ترمیمی مسودے کو عوامی معلومات کے لیے جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ جن افراد پر یہ ترامیم اثرانداز ہو سکتی ہیں وہ اس حوالے سے اپنی اعتراضات یا تجاویز سرکاری گزٹ میں اشاعت کے سات روز کے اندر اندر ایف بی آر کو ارسال کر سکتے ہیں، موصول ہونے والی آراء اور تجاویز کو حتمی فیصلے سے قبل زیرِ غور لایا جائے گا۔

مسودے کے مطابق انکم ٹیکس رولز کے رول 73 میں موجود ذیلی قاعدہ 2ڈی ڈی کو تبدیل کر کے ایک نیا قاعدہ شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے جس کے تحت انفرادی ٹیکس دہندگان کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن اور ودہولڈنگ اسٹیٹمنٹ کا الیکٹرانک فائلنگ (آن لائن جمع کروانا) لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ایف بی آر کے مطابق اس ترمیم کا مقصد ٹیکس نظام میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینا، ریٹرن جمع کرانے کے عمل کو آسان بنانا اور ٹیکس دہندگان کے ڈیٹا کو موٴثر انداز میں منظم کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • انفرادی ٹیکس دہندگان کیلیے آن لائن ریٹرن اور ودہولڈنگ اسٹیٹمنٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
  • انفرادی ٹیکس دہندگان کیلیے آن لائن ریٹرن اور ودہولڈنگ اسٹیٹمنٹ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
  • پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ، مستقل ملازمت کا قانون منسوخ
  • ٹیکس نظام اورتوانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جارہی ہیں‘ وزیر خزانہ
  • آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلیے اسٹرکچرل اصلاحات مکمل کرنا ہوں گی، وزیر خزانہ
  • پورٹ قاسم پر چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے تیار جیٹی دینے کا فیصلہ
  • بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ
  • معیشت مستحکم، ٹیکس نظام، توانائی ودیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جا رہی: وزیر خزانہ
  • پشاور: بچوں کے سامنے ماں باپ اور دادی کو پھانسی دینے اور ذبح کرنے کا واقعہ، تہرے قتل کے پیچھے کون؟
  •  ٹیکس اور سیلز ٹیکس مسائل کے حل کیلئے کمیٹی قائم