فلسطین کا دو ریاستی حل مکمل تباہی کے دہانے پر ہے، یو این سیکرٹری جنرل
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ایشیا بنیادی تبدیلیوں سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو ریاستی حل مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس کا ادراک کرنے کی سیاسی خواہش پہلے سے کہیں زیادہ کمزور ہوتی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ایشیا بنیادی تبدیلیوں سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو ریاستی حل مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس کا ادراک کرنے کی سیاسی خواہش پہلے سے کہیں زیادہ کمزور ہوتی جا رہی ہے۔ انہوں نے ممالک سے دو ریاستی حل کی بحالی کے لیے کوششیں تیز کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وقت تیزی سے گزر رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے خبردار کیا کہ 18 مارچ کو جنگ بندی معاہدے کے خاتمے کے بعد سے تقریباً دو ہزار فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔ انہوں نے غزہ کی پٹی کے لئے امداد کی ترسیل پر عائد پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 20 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو انسانی بحران میں دھکیل دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل تباہی کے دہانے پر ہے دو ریاستی حل مکمل کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیل کے جانب سے ایران پر کیے گئے فضائی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ایسی کارروائیاں خطے کو تباہ کن کشیدگی کی طرف دھکیل سکتی ہیں۔
اپنے جاری کردہ بیان میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے فریقین پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر تحمل اور دانشمندی کا مظاہرہ کریں اور ایسے کسی بھی اقدام سے باز رہیں جو مشرقِ وسطیٰ کو مزید عدم استحکام کی طرف لے جائے۔
انہوں نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ پہلے ہی سنگین بحرانوں سے دوچار ہے اور موجودہ تناؤ میں اضافہ نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی امن و سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
انتونیو گوتریس نے واضح کیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی ایک بڑے تنازع میں تبدیل ہو سکتی ہے جس کے اثرات دور رس اور تباہ کن ہوں گے، اس وقت خطے کو امن، مذاکرات اور سفارتی حل کی ضرورت ہے، نہ کہ جنگ اور تصادم کی۔
اقوام متحدہ کی یہ پریشانی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات سمیت متعدد مقامات پر حملے کیے، جس کے بعد خطے میں غیرمعمولی تناؤ اور اضطراب کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔ عالمی قوتیں صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔