بالی ووڈ اداکارہ امیشا پٹیل نے حالیہ انٹرویو میں سلمان خان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انہیں ’شادی شدہ‘ نہیں دیکھنا چاہتیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق امیشا پٹیل کا کہنا تھا کہ سلمان خان ایک شاندار، پرسکون اور دوسروں کا خیال رکھنے والے انسان ہیں، اور ان کی یہی خصوصیات انہیں خاص بناتی ہیں۔

49 سالہ امیشا، جو اب تک خود بھی غیر شادی شدہ ہیں، نے کہا کہ انہوں نے زندگی میں مختلف لوگوں کے رشتے دیکھے ہیں، جیسے سنجے دت اور ہریتھک روشن، جن کی شادیاں ناکام ہو چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی کی ذاتی زندگی پر فیصلہ نہیں سناتیں، لیکن ان کے نزدیک سلمان خان جیسے ہیں، ویسے ہی اچھے لگتے ہیں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ سلمان خان سے شادی کرنا چاہیں گی؟ تو امیشا نے ہنستے ہوئے کہا کہ پہلے وہ خان صاحب سے پوچھیں گی کہ ’آپ سدھر رہے ہو یا نہیں؟‘۔ امیشا نے واضح کیا کہ انہوں نے کبھی سلمان کو شادی کے نکتہ نظر سے نہیں دیکھا، بلکہ وہ ان کے لیے ایک شرارتی، مزاحیہ دوست کی حیثیت رکھتے ہیں، جو انہیں ہنسانے کے ساتھ ساتھ رُلا بھی دیتے ہیں۔

امیشا نے مزید بتایا کہ سلمان انہیں مذاق میں ’مینا کماری‘ کہتے ہیں، کیونکہ وہ جب بھی ان کے ساتھ ہوتی ہیں تو جذباتی ہو کر رونے لگتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں کا رشتہ ایک خاص دوستی پر مبنی ہے، جس میں بے تکلفی اور جذبات کی گہرائی شامل ہے۔

یاد رہے کہ امیشا پٹیل اور سلمان خان نے فلم ’یہ ہے جلوا‘ میں ایک ساتھ کام کیا تھا، جسے ڈیوڈ دھون نے ڈائریکٹ کیا تھا اور اس فلم میں سنجے دت، شمی کپور، قادر خان اور انوپم کھیر جیسے اداکار بھی شامل تھے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: امیشا پٹیل

پڑھیں:

غیر جانبدارانہ تحقیقات کی مخالفت کیوں؟

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات میں شرکت پر تیار ہیں۔ بھارت نے بغیر ثبوت اس سلسلے میں پاکستان پر الزام تراشی کی ہے، امن کو ہماری ترجیح سمجھا جائے کمزوری نہیں، مگر ہم ملکی وقار پرکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی کہا ہے کہ پہلگام واقعے پر اگر غیرجانبدار ممالک انکوائری کریں تو ہم تعاون پر تیار ہیں پاکستان کسی دہشت گردی میں ملوث نہیں بلکہ خود بھارت کی طرف سے کرائی جانے والی دہشت گردی کا شکار ہے جس کا ایک حالیہ ثبوت حالیہ جعفر ایکسپریس کا واقعہ ہے جس کی بھی غیر جانبدار انکوائری پر ہم تیار ہیں اور کے پی اور بلوچستان میں بھارت کی طرف سے کرائی جانے والی دہشت گردی کے ثبوت موجود ہیں۔

 پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی جھوٹی الزام تراشی اور پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکی کے بعد ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے مذمت کی ہے مگر مقام افسوس ہے کہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی طرف سے اپوزیشن لیڈر نے ایک انتہائی غیر ذمے دارانہ بیان دیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جو پیشکش بھارت کو کی ہے وہ غلط اور وزیر اعظم کے بھارت کے آگے لیٹ جانے جیسی ہے۔

اس نازک موقع پر بھی اپوزیشن لیڈر نے ایک بے سروپا بیان دیا جس میں انھوں نے کہا کہ ملک کے عوام وزیر اعظم اور صدر کے ساتھ نہیں بلکہ چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں اور ان دونوں کو اپنے عہدے چھوڑ کر بانی پی ٹی آئی کو اپنی جگہ لے آنا چاہیے۔ اپوزیشن لیڈر  نے مزید گمراہ کن بیانات بھی دیے ۔ انھوں نے یہ بیان دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے بعد صحافیوں کے سامنے دیا مگر کسی نے انھیں نہیں روکا اور نہ فوجی آمر کے پوتے کو یہ خیال آیا کہ یہ موقعہ ایسے سیاسی بیانات کا نہیں بلکہ یکجہتی کے اظہار کا ہے۔

عمر ایوب پی ٹی آئی کے واحد رہنما ہیں جو خود ایک فوجی آمر کے پوتے اور فوجی کیپٹن گوہر ایوب کے صاحبزادے ہیں اور یہ دونوں باپ بیٹے ماضی میں مسلم لیگ (ن) میں شامل رہے اور مسلم لیگ (ن) نے ہی گوہر ایوب کو قومی اسمبلی کا اسپیکر بنایا تھا جنھوں نے مسلم لیگ (ن) مخالف گرفتار ارکان قومی اسمبلی کے ایوان میں لانے کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے مگر عمر ایوب کے لیڈر چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی حکومت میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو منع کیا تھا کہ وہ ان کے مخالف کسی گرفتار رکن قومی اسمبلی کو ایوان میں لانے کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کریں۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنے لیڈر کے حکم پر کسی کے بھی پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے تھے اور اس وقت عمر ایوب کے والد گوہر ایوب سابق اسپیکر قومی اسمبلی زندہ تھے مگر پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر عمر ایوب خاموش رہے تھے اور انھیں اپنے والد کے جاری کردہ پروڈکشن آرڈر یاد نہیں تھے اور انھوں نے اپنے وزیر اعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی کو ایسا کرنے سے منع نہیں کیا تھا مگر عمر ایوب اب کہہ رہے ہیں کہ صدر اور وزیر اعظم بھی دوسری جنگ عظیم کے برطانوی وزیر اعظم کی طرح استعفے دے کر اپنی جگہ گرفتار اور سزا یافتہ بانی پی ٹی آئی کو لے آئیں ۔

ملک کے ممتاز صحافیوں اور وی لاگرز تجزیہ کاروں نے اس موقع پر عمر ایوب کے بیانات کو بچکانہ اور انتہائی غیر ذمے دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمر ایوب اس وقت پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل نہیں ہیں ورنہ ان کے غیر ذمے دارانہ بیانات سے پی ٹی آئی کی ساکھ مزید خراب ہوتی۔

عمر ایوب قومی اسمبلی کو جعلی بھی قرار دیتے ہیں اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے سرکاری مراعات کا بھرپور فائدہ بھی اٹھا رہے ہیں۔ عوام کو اس وقت پاک فوج کے ساتھ کھڑا ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ پاک فوج ہی ملک و عوام کی محافظ ہے۔

ملک ہی نہیں دنیا بھر میں وزیر اعظم کی بھارت کو پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کا خیرمقدم کیا جا رہا ہے کیونکہ پاکستان اس دہشت گردی میں ملوث ہے نہ اسے بھارتی جھوٹے الزام کی فکر ہے کیونکہ اس کے ہاتھ صاف ہیں۔ پاکستان میں جس طرح بھارت بی ایل اے اور ’’را‘‘ کو مال دے کر دہشت گردی کرا رہا ہے پاکستان جیسی پیشکش تو بھارت کو کرنا چاہیے تھی مگر بھارت ایسی غیر جانبداری کی پیشکش کیوں کرے گا؟

وزیر اعظم کی پیشکش اصولی اور اس پیشکش کی مخالفت کوئی محب وطن نہیں کوئی ملک دشمن اور سیاسی مفاد پرست ہی کر سکتا ہے جس کو ملک کی فکر نہیں بلکہ اقتدار کے حصول کی ہے۔ کیا کسی غیر ذمے دار شخص کو ملک کا اپوزیشن لیڈر ہونا چاہیے یہ ایسا سوال ہے جس پر عوام، حکومت اور خود پی ٹی آئی کو بھی سوچنا چاہیے ایسا بیان انتہائی غیر ذمے دارانہ ہے اور ملک و قوم کے لیے لمحہ فکریہ بھی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سنجے دت نے جڑواں بچوں کی پیدائش پر گیتا اور قرآن تحفے میں دیا، امیشا پٹیل کا انکشاف
  • ’دلہن کے خاص دن کو خراب نہ کریں‘، اداکارہ ایمن خان اور منال خان تنقید کی زد میں کیوں؟
  • دلیپ کمار نے مدھوبالا سے شادی کیوں نہیں کی تھی؟ اداکارہ ممتاز نے حققیت بتادی
  • 7 ماہ کی حاملہ پاکستانی خاتون کو بھارت چھوڑنے کا حکم: ’بچے کے منتظر خاندان کے لیے سب کچھ بدل گیا ‘
  • سلمان یا شاہ رخ خان؟ بیرون ملک لائیو کنسرٹ کرنے کے زیادہ پیسے کون لیتا ہے؟
  • بابراعظم، سلمان آغا کب سے ایک دوسرے کو جانتے ہیں؟
  • غیر جانبدارانہ تحقیقات کی مخالفت کیوں؟
  • اصلی نام کیا ہے، اپنے فلمی نام سے خوش کیوں نہیں؛ جگن کاظم نے بتادیا
  • کسی سرکاری ہسپتال کو پرائیوٹائز نہیں کرنے جا رہے،گرینڈ ہیلتھ الائنس کا دھرنا بلا جواز ہے‘خواجہ سلمان رفیق