بھارت کا یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ ختم کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، مدثر ٹیپو
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
پاکستانی سفیر متعینہ ایران مدثر ٹیپو(فائل فوٹو)۔
ایران میں پاکستان کے سفیر مدثر ٹیپو نے کہا ہے کہ بھارت کا یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ ختم کرنا غیرقانونی اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انھوں نے کہا پہلگام حملے کے بعد بھارت کی طرف سے اشتعال انگیز ماحول کی وجہ سے خطے کے استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں مدثر ٹیپو کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت کرتا ہے، پاکستان خود بھارت کی اسپانسر شدہ دہشت گردی کا شکار ہے۔
انھوں نے کہا کہ بھارت، پاکستان میں اپنی سرپرستی میں کی گئی کارروائیوں سے توجہ ہٹانے کےلیے پاکستان پر الزام تراشی شروع کر دیتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مدثر ٹیپو
پڑھیں:
گاڑیوں میں سیفٹی اسٹینڈرڈز کی عدم موجودگی یا خلاف ورزی پر 3 سال قید اور ایک کروڑ روپے تک جرمانے کی سزا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) گاڑی مالکان ہوشیار ہوجائیں ، سیفٹی اسٹینڈرڈز نہ ہونے پر سخت ترین قانونی شکنجہ تیار کرلیا گیا، خلاف ورزی پر قید اور کروڑوں روپے جرمانے کی سزائیں ہوں گی۔پاکستان میں پہلی بار گاڑیوں کے لیے بین الاقوامی معیار کے سیفٹی اسٹینڈرڈز کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
وفاقی کابینہ نے موٹر وہیکلز انڈسٹری ڈویلپمنٹ ایکٹ کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیوں کو سخت قانونی تقاضے پورے کرنا ہوں گے۔ اس ایکٹ کے تحت گاڑیوں میں سیفٹی اسٹینڈرڈز کی عدم موجودگی یا خلاف ورزی پر 3 سال قید اور ایک کروڑ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔
’’محمد‘‘ نام مقبول ترین ناموں میں سرفہرست
اسی طرح بغیر رجسٹریشن گاڑی فروخت کرنے پر ایک سال قید یا 5 لاکھ روپے جرمانہ ، خراب پرزے یا گاڑی کو ری کال نہ کرنے پر 2 سال قید یا 50 لاکھ روپے جرمانہ جبکہ سیفٹی سرٹیفکیٹ جاری نہ کرنے پر 6 ماہ قید یا 5 لاکھ روپے تک جرمانہ ہے۔انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کی ہدایات پر عمل نہ کرنے پر 3 سال قید یا ایک کروڑ روپے جرمانہ کی سزا تجویز کی گئی ہے۔
وزارت صنعت و پیداوار کا کہنا ہے کہ یہ قانون صارفین کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔ پاکستان میں طویل عرصے سے گاڑیوں میں سیفٹی فیچرز کی کمی کے باعث حادثات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جبکہ بین الاقوامی سطح پر گاڑیوں میں ایئر بیگز، اینٹی لاک بریکنگ سسٹم (ABS)، اور دیگر جدید حفاظتی نظام لازمی تصور کیے جاتے ہیں۔اس قانون کے تحت انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (EDB) کو گاڑیوں کے سیفٹی اسٹینڈرڈز کی نگرانی، سیفٹی سرٹیفکیٹس کے اجرا، اور خلاف ورزیوں پر قانونی کارروائی کا اختیار دیا گیا ہے۔
پولیس کو راستے سے ہٹانا ہمارے لیے مسئلہ نہیں ، لڑنا نہیں بلوچستان کے مسائل حل چاہتے ہیں،حافظ نعیم الرحمان
حکومت نے گاڑیوں کی مقامی و غیر ملکی مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر عالمی معیار کے سیفٹی فیچرز اپنی گاڑیوں میں شامل کریں، بصورت دیگر سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ یہ قانون آئندہ چند ہفتوں میں باضابطہ طور پر نافذ العمل ہو جائے گا۔