دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںپروگرام: دین و دنیا
مہمان: حجہ الاسلام والمسلمین سید ضیغم ہمدانی
میزبان: محمد سبطین علوی
موضوع: شہید مطہریؒ کی فکر — نوجوانوں کے لیے مشعلِ راہ
شہید مطہری کی شخصیت کے پہلو
الحاد، سیکولرازم اور مغربی نظریات کے مقابلے میں فکرِ مطہریؒ کی استقامت
اردو زبان معاشرے میں شہید کے آثار سے استفادہ کا طریقہ کار
خلاصہ گفتگو
شہید مرتضیٰ مطہریؒ کی شخصیت علم، عمل، اخلاص اور بصیرت کا حسین امتزاج تھی۔ وہ نہ صرف حوزہ و یونیورسٹی کے درمیان فکری پل تھے بلکہ جدید نوجوان کے سوالات کا مدلل اور معقول جواب دینے والے ایک مفکر و مربی بھی تھے۔ الحاد، سیکولرازم اور مغربی نظریات کے فکری سیلاب میں انہوں نے اسلامی افکار کو اس انداز سے پیش کیا جو عقل، فطرت اور روح کو مطمئن کرتا ہے۔ ان کی تحریروں میں نہ جمود ہے نہ جذباتی ردعمل بلکہ متوازن، منطقی اور قرآنی استدلال ہے۔ "خدا شناسی"، "عدل الٰہی"، "انسان کامل" اور "اسلامی نظام" جیسی کتب آج کے نوجوان کو تشکیک سے یقین کی طرف لاتی ہیں۔ اردو معاشرے میں ان کے افکار کو عام کرنے کے لیے ان کے آثار کا سادہ زبان میں ترجمہ، لیکچرز، ٹاک شوز، اور نوجوانوں کے لیے مطالعہ جاتی حلقے قائم کیے جانے چاہئیں تاکہ ان کی فکر آج کے ذہن کو روشنی عطا کر سکے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
خوراک کی تلاش میں نہتے 16 فلسطینی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید
ایران سے جنگ شروع ہونے کے بعد غزہ میں بدترین درندگی کا مظاہرہ ، صحت حکام
اسرائیلی فورسز کی براہ راست فائرنگ ،علاقے کی ناکہ بندی فوجی مہم نے قحط بڑھا دیا
صہیونی بمباری میں کم از کم 16 فلسطینیوں کی موت ہوگئی ہے جو غزہ کی پٹی پر شب کے وقت اور ہفتے کے شروع میں ہوئی، صحت کے حکام کے مطابق۔حماس کے ساتھ 20 ماہ کی جنگ جاری ہے جبکہ اسرائیل نے ایران کے خلاف ایک نئے محاذ کو بھی کھول دیا ہے جس سے جوابی ڈرون اور میزائل حملے شروع ہوئے۔مزید 11 فلسطینیوں کو شب کے وقت ان مقامات کے قریب ہلاک کیا گیا جہاں اسرائیلی اور امریکی حمایت یافتہ انسانی گروپ نے خوراک کی تقسیم کے پوائنٹس قائم کیے ہیں، یہ واقعہ گزشتہ ماہ کے آغاز کے بعد سے تقریبا روزانہ کی فائرنگ کا تازہ واقعہ ہے۔فلسطینی گواہوں نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے ہجوم پر فائرنگ کی جبکہ فوج نے کہا کہ اس نے صرف ان لوگوں کے قریب، جنہیں اس نے مشتبہ قرار دیا، متنبہ کرنے کے لیے گولیاں چلائیں۔یہ مقامات فوجی زون میں ہیں جہاں آزاد میڈیا کا جانا منع ہے۔غزہ ہیومنٹیرین فانڈیشن (GHF)، جو ان مقامات کا انتظام کرتی ہے، نے کہا کہ یہ ہفتہ کو بند تھے، لیکن گواہوں نے کہا کہ ہزاروں افراد نے خوراک کی تلاش میں جمع ہو گئے ہیں کیونکہ اسرائیل کی ناکہ بندی اور فوجی مہم نے علاقے کو قحط کی دہلیز پر پہنچا دیا ہے۔