عالمی ادارہ صحت  عالمی فنڈنگ میں بدترین مالی بحران کا سامنا کر رہا ہے، ڈبلیو ایچ او WhatsAppFacebookTwitter 0 2 May, 2025 سب نیوز

 بیجنگ :ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے یکم مئی کو جنیوا میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ” ہم اپنی یادداشت میں  عالمی صحت کی مالی اعانت میں بدترین بحران کا سامنا کر رہے ہیں”۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک ترقیاتی امداد میں اچانک کٹوتی اور چیلنجنگ معاشی اور تجارتی ماحول صحت عامہ کے شعبے میں افراتفری کا باعث بن رہا ہے۔

ٹیڈروس نے نظر انداز کی جانے والی ٹروپیکل بیماریوں کی مثال دیتے ہوئے  کہا کہ یہ  بیماریاں ایک ارب سے زیادہ افراد کو متاثر کرتی ہیں، جب کہ غریب طبقہ اور پسماندہ آبادیاں اس سے زیادہ متاثر ہو رہی ہیں۔  لیکن ان بیماریوں کا مقابلہ کرنے کیلئے جس قدر پیش رفت ہونی چاہیئے وہ نہیں ہو رہی۔

گزشتہ 20 سال میں، دنیا بھر کے 26 ممالک کے 1.

7 بلین افراد  کا 3 ارب سے زیادہ بار علاج کیا گیا ۔

لیکن امریکہ کی جانب سے فنڈ کی اچانک کٹوتی اور انخلا ءکے ساتھ ساتھ دیگر عطیہ دہندگان ممالک کی جانب سے بھی  مالی اعانت نظر انداز کرنے کے باعث  ٹروپیکل بیماریوں کی وجہ سے 140 ملین سے زیادہ افراد کے علاج میں تعطل پیدا ہوا ہے  اور نئے طبی آلات کی تحقیق اور ترقی میں بھی کمی  ہوئی ہے۔ٹیڈروس نے تمام  حکومتوں پر زور دیا کہ وہ غریب ترین اور پسماندہ افراد سے آنکھیں بند نہ کریں اور گزشتہ دہائیوں میں ہونے والی پیش رفت کو کمزور نہ کریں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گلوبل وارمنگ اور علاقائی تنازعات طویل عرصے سے جاری ہیں، اور بیماریاں پھیل رہی ہیں، جس سے انسانی صحت کو خطرات لاحق ہیں، اور  فوری ردعمل اور اقدامات کی ضرورت ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسی ایم جی ورلڈ روبوٹ اسکلز کمپیٹیشن” میں سیاحوں کی بڑی دلچسپی سامنے آئی ٹرمپ نے قومی سلامتی مشیر کو برطرف کردیا؛ نیا سفارتی کردار ملنے کا امکان اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے جاری، مزید 40 فلسطینی شہید جنوبی ایشیا میں امن کےلئے پاکستان اور بھارت ذمہ داری کا مظاہرہ کریں،امریکا بھارت، شوہر سے داڑھی پر اختلاف، خاتون دیور کے ساتھ بھاگ گئی امبانیوں کا سب سے پیارا کتا مر گیا، ملک میں سوگ کا سماں پہلگام حملے کی تحقیقات کی پٹیشن بھارتی سپریم کورٹ سے مسترد TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

صدرِ مملکت آصف علی زرداری تین روزہ سرکاری دورے پر قطر پہنچ گئے

دوحا:

صدرِ مملکت آصف علی زرداری تین روزہ سرکاری دورے پر قطر پہنچ گئے۔ حماد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سینئر قطری حکام اور پاکستان کے سفیر نے صدرِ مملکت کا پُرتپاک استقبال کیا اور انہیں گلدستہ پیش کیا گیا۔

صدر آصف علی زرداری اپنے دورۂ قطر کے دوران عالمی سماجی ترقیاتی کانفرنس میں شرکت کریں گے جہاں وہ سماجی ترقی، جامع معاشی نمو، اور غربت میں کمی کے لیے پاکستان کے اقدامات پر روشنی ڈالیں گے۔

صدر مملکت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے کردار اور پاکستان میں سماجی تحفظ کے نظام کو مستحکم بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات سے شرکاء کو آگاہ کریں گے۔

آصف علی زرداری دوحہ الائنس برائے سوشل پروٹیکشن اینڈ جابز کمپیکٹ کے آغاز سے متعلق اقدامات پر بھی گفتگو کریں گے، جب کہ وہ عالمی ترقیاتی وعدوں سے ہم آہنگ منصوبوں، مالی وسائل کے حصول، اور ایس ڈی جی اسٹیمولیس سمیت دیگر عالمی اقدامات کی اہمیت پر زور دیں گے۔

صدرِ مملکت اپنے قیام کے دوران مختلف عالمی و علاقائی رہنماؤں اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے تاکہ سماجی و معاشی ترقی کے میدان میں باہمی تعاون کو مزید فروغ دیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • مِسک گلوبل فورم 19 اور 20 نومبر کو ریاض میں ہوگا
  • سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیاں، دہشتگردوں کو دہائی کی بدترین شکست کا سامنا
  • ٹرمپ نے ظہران ممدانی کے جیتنے پر نیویارک کی فنڈنگ میں کٹوتی کی دھمکی دیدی
  • صدرِ مملکت آصف علی زرداری تین روزہ سرکاری دورے پر قطر پہنچ گئے
  • سوڈان میں انسانی بحران، الفاشر سے 62 ہزار سے زائد بے گھر افراد کی ہجرت
  • سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • غزہ کی جنگ بندی اور انسانی بحران پر استنبول میں اعلیٰ سطح اجلاس، مسلم وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع
  • پاکستان میں تعلیم کا بحران؛ ماہرین کا صنفی مساوات، سماجی شمولیت اور مالی معاونت بڑھانے پر زور
  • چینی صدر کا مصنوعی ذہانت کی نگرانی کا عالمی ادارہ قائم کرنے پر زور