سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار ملزم ساحر حسن کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

سندھ ہائیکورٹ میں منشیات برآمدگی کے مقدمے میں اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی، سماعت کے دوران قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل منتظر مہدی سمیت دیگر متعلقہ حکام عدالت میں پیش ہوئے۔

ملزم کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ساحر کو گرفتار ہوئے 2 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور وہ تاحال جیل میں قید ہے، لارجر بینچ نے ملزم ساحر حسن کی درخواست ضمانت آئینی بینچ کا دائرہ سماعت قرار دے دیا تھا۔

وکیل کا کہنا تھا کہ ملزم عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہے اور ملزم سے 5 سو 57 گرام ویڈ گانجا برآمد ہوا تھا، ملزم کی درخواست ضمانت پر سندھ ہائیکورٹ نے حکومت کو ہدایات کی۔

عدالت نے ملزم ساحر کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزم ساحر کو 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ ملزم ساحر حسن کو 22 فروری 2025 کو کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی سے گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ پولیس نے اس کے قبضے سے انتہائی قیمتی منشیات برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے بتایا تھا کہ نوجوان مصطفیٰ عامر کے حالیہ قتل کے بعد ڈی ایچ اے میں کریک ڈاؤن جاری ہے جبکہ ایک نوجوان اداکار کو گرفتار کیا ہے اور اس کی تحویل سے منشیات برآمد ہوئی ہے۔

ڈی آئی جی مقدس حیدر نے وضاحت کی تھی کہ ساحر حسن کو مصطفیٰ عامر قتل کیس کے سلسلے میں گرفتار نہیں کیا گیا، بلکہ اس کیس کے بعد منشیات کے خلاف مہم کے دوران حراست میں لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جو پوش علاقوں میں پارٹیوں اور تعلیمی اداروں کے طلبہ کو منشیات فراہم کرنے میں ملوث ہیں۔

گرفتار ملزم نے تفتیشی رپورٹ میں ہوشربا انکشافات کیے تھے، ملزم نے بتایا تھا کہ اس نے بیچلر آف بزنس ایڈمنسٹریشن کر رکھا ہے اور 5 سال سے ماڈلنگ کر رہا تھا، وہ 13 سال سے ’ویڈ‘ کا نشہ کر رہا ہے اور 2 سال قبل ویڈ فروخت کرنا شروع کی تھی۔

ملزم نے تفتیشی حکام کو بتایا تھا کہ منشیات کا مکمل بزنس اسنیپ چیٹ پر چلاتا تھا، 2 ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی، وہ بازل اور یحییٰ سے منشیات لے کر فروخت کرتا تھا، پاکستان کی دو بڑی کوریئر کمپنیوں کے ذریعے کروڑوں کی منشیات منگوائی جاتی تھی، ملزم نے انکشاف کیا تھا کہ وہ ہر ہفتے 4 سے 5 لاکھ کی رقم ادا کرتا تھا، مہینے میں دو مرتبہ ایک کلو سے زائد ویڈ منگواتا تھا۔

ملزم ساحر نے بتایا تھا کہ ایک گرام ویڈ 10 ہزار روپے میں فروخت کرتا تھا، ملزم ساحر حسن نے پولیس کو 12 سے زائد صارفہم کے نام بھی بتا دیے تھے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کی درخواست ضمانت بتایا تھا کہ ہے اور

پڑھیں:

9 افراد کے قتل میں مطلوب اشتہاری ملزم سعودی عرب سے گرفتار

راولپنڈی:

ایف آئی اے این سی بی انٹرپول نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے 9 شہریوں کے قتل میں مطلوب اشتہاری ملزم کو سعودی عرب سے گرفتار کر لیا۔

ملزم صدام علی کو اسلام آباد ایئرپورٹ منتقل کر کے ایف آئی اے امیگریشن نے پنجاب پولیس کے حوالے کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق صدام علی 2019ء  میں عید کے موقع پر 9 افراد کو قتل کر کے بیرون ملک فرار ہو گیا تھا اور گزشتہ 6 سال سے پنجاب پولیس کو مطلوب تھا۔ قتل کے مقدمے کی دفعات کے تحت اس کے خلاف تھانہ صدر جلالپور پیر والا میں مقدمہ درج تھا۔

ایف آئی اے این سی بی انٹرپول نے ملزم کی گرفتاری کے لیے ریڈ نوٹس جاری کیا تھا، جس کے بعد انٹرپول اسلام آباد اور انٹرپول ریاض کے درمیان قریبی رابطے کے ذریعے ملزم کی حوالگی ممکن ہوئی۔ حکام کے مطابق ملزم سے مزید تحقیقات پنجاب پولیس کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور ،10سالہ بچے سے بدفعلی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار
  • اے پی پی میگا کرپشن کیس، 13 ملزمان کی ضمانت خارج، 7 ملزمان احاطہ عدالت سے گرفتار
  • جناح ہاؤس حملہ کیس: پی ٹی آئی رہنما محمود الرشید کی درخواست ضمانت مسترد
  • لاہور:علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر منشیات اسمگلر گرفتار
  • کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، چیف جسٹس
  • ٹنڈوآدم ،جعلی چیک دینے کے الزام میں ضمانت کی درخواستیں رد
  • آن لائن منشیات فروش گروہ کے 2خواتین سمیت 8ملزمان گرفتار
  • ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کیس: عدالت نے ملزم حسن زاہد کی ضمانت منظور کرلی
  • رجب بٹ اور دوستوں کے خلاف زیادتی کیس میں اہم پیش رفت
  • 9 افراد کے قتل میں مطلوب اشتہاری ملزم سعودی عرب سے گرفتار