امبر خان نے شادی شدہ زندگی میں ظلم و زیادتی پر خاموشی توڑ دی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
معروف پاکستانی اداکارہ، ماڈل اور میزبان امبر خان نے حال ہی میں ایک مارننگ شو میں گفتگو کرتے ہوئے اپنی شادی شدہ زندگی میں پیش آنے والے مسائل پر کھل کر بات کی ہے۔
امبر خان نے بتایا کہ ان کی شادی کم عمری میں ہوئی تھی وہ صرف 20 سال کی تھیں ان کا کہنا تھا کہ اگر شوہر اچھا مل جائے تو یہ خوش نصیبی ہوتی ہے، ان کے سسرال والوں کے ساتھ تعلقات بہتر تھے، لیکن شوہر کے رویے سے سخت مشکلات کا سامنا رہا۔
امبر خان نے بتایا کہ وہ شوہر کے ہر حکم کو مانتی تھیں اور اپنی خودداری کو نظر انداز کرتی رہیں۔ ان کے والدین بھی ان کے اس حد تک خاموش رویے پر حیران تھے۔ ان کی والدہ نے انہیں خوداعتمادی دی اور حق کے لیے بولنے کا حوصلہ دیا، مگر شوہر کے سامنے بولنے کی ہمت پھر بھی نہ ہو سکی۔
انہوں نے مزید بتایا ان کا شوہر لاپرواہ اور خودسر تھا، کسی کی بات نہیں سنتا تھا۔ جب انہوں نے آواز اٹھانی شروع کی تو رشتہ بدلنے لگا۔ امبر خان نے بتایا کہ وہ برسوں تک ذہنی اذیت برداشت کرتی رہیں، لیکن اب وہ ایسا نہیں کرسکتیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
امریکی تجارتی معاہدے کے نکات پر خاموشی، پاکستانی مصنوعات اضافی ٹیرف سے بچ جائیں گی
اسلام آباد:پاکستان اور بھارت کے درمیان طے پانے والے تجارتی معاہدہ کے اہم نکات کے بارے میں حکام تو ابھی تک خاموش ہیں تاہم پس پردہ ہونے والی ملاقاتوں سے یہ تاثر ملتا ہے کہ اہم شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری پر ٹیرف زیرو کردیا جائیگا اور امریکی کمپنیوں کے ساتھ دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ نرم رویہ اختیارکیا جائے گا۔
یکم اگست سے پہلے اس معاہدے کی تکمیل میں صدرٹرمپ اور فیلڈ مارشل عاصم منیرکی ملاقات نے اہم کردار ادا کیا ہے۔امریکا کی طرف سے بھی پاکستان کے ساتھ باقی علاقائی ممالک خاص طور پربھارت ،ویتنام اور انڈونیشیا کے مقابلے میں ٹیرف کے معاملے میں نرمی برتی جائیگی۔
اس معاہدے کے نتیجے میں امریکا کو برآمد کی جانے والی پاکستانی مصنوعات اضافی ٹیرف سے بچ جائیں گی۔تاہم ممکن ہے کہ امریکی ٹیرف کی شرح موجودہ ٹیرف 9.8 فیصد سے کچھ زیادہ ہو۔زیرو ٹیرف سے امریکی درآمد ات سے پاکستانی صارفین کو فائدہ ہوگا کیونکہ انہیں کم قیمت پر معیاری مصنوعات مل سکیں گی،البتہ زیرو ٹیرف کے باوجود امریکی مصنوعات’’میڈان چائنا‘‘کے مقابلے میں زیادہ مہنگی ہوسکتی ہیں۔
پاک امریکہ تجارتی معاہدے پر ہونے والے مذاکرات کے ادوار سے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ نے پاکستان سے دو مطالبے کیے تھے ۔اوّل یہ کہ پاکستان امریکی درآمدات پر ٹیرف ختم کرے ،انہیں پاکستانی مارکیٹ تک مکمل رسائی دے ،دوم یہ کہ امریکی کمپنیوں کو ڈیجیٹل پریسنس پروسیڈ ایکٹ 2025ء کے تحت لگائے گئے پانچ فیصد ٹیکس سے استثنیٰ دیا جائے۔
صدر ٹرمپ کی طرف سے پاک امریکہ تجارتی معاہدہ طے پانے کے اعلان سے کئی گھنٹے قبل ایف بی آرنے ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے 5 فیصد ٹیکس ختم کردیا تھا۔پاکستان کو امید ہے کہ اب امریکہ کو برآمد کی جانے والی اس کی مصنوعات پر ٹیکس کی شرح 15 فیصد کے قریب رہے گی۔
تا دم تحریردونوں فریقوں کی طرف سے ٹیرف کی حتمی شرح کا اعلان نہیں کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اپنی زرعی مصنوعات کی برآمد پر ٹیرف میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔ایک بات تو طے ہے کہ پاکستان کو اس معاہدے سے اپنے حریف دوسرے ممالک کے مقابلے میں کوئی نقصان نہیں ہوگا۔
ایک بات جو پاکستان کے دوسرے تجارتی شراکت دارممالک کیلئے تشویش کا باعث ہوسکتی ہے وہ یہ کہ کہیں پاکستان اورامریکہ فری ٹریڈ ایگریمنٹ نہ کرلیں۔صدرٹرمپ نے امریکی کمپنیوں کی طرف سے پاکستان میں تیل کی تلاش کی بات کی ہے۔
اس بارے میں پٹرولیم ڈویژن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ ممکن ہے کہ آئندہ امریکی کمپنیاں پاکستان کی آف شورڈرلنگ(سمندرمیں تیل کی تلاش) میں شامل ہوجائیں ۔
پاکستان خود تیل کی تلاش میں 17 بار آف شورڈرلنگ کرچکا ہے لیکن اسے مطلوبہ کامیابی نہیں ملی۔امریکی صدر نے روس کے ساتھ بھارت کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خبردارکیا ہے کہ وہ بھارتی مصنوعات پر ٹیرف کے ساتھ روس سے اسلحہ اور تیل کی خریداری کی وجہ سے اس پرجرمانہ بھی عائد کرینگے۔
بھارت نے 2024ء میں امریکہ کو 129 ارب ڈالرکی اشیاء برآمد کی تھیں۔پاکستان کوٹیکسٹائل اور زرعی مصنوعات کی برآمد میں بھارت کے ساتھ مسابقت کا سامنا ہے۔