پیکا ایکٹ اور ہتک عزت قانون آزادی صحافت کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے: پی ایف یو جے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹں نے حکومت کے پیکا ایکٹ اور پنجاب حکومت کے ہتک عزت قانون کو آزادی صحافت کا گلا گھونٹنے کے مترادف قرار دے دیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق پی ایف یو جے کے قائم مقام صدر خالد کھوکھر اور سیکرٹری جنرل ارشد انصاری نے مشترکہ بیان میں کہا کہ ملک میں آزادی صحافت تیزی سے ختم ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا پیکا ایکٹ اور پنجاب حکومت کا ہتک عزت قانون آزادی صحافت کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے، پیکا ایکٹ اور ہتک عزت جیسے کالے قوانین کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں۔
انہوں نے وفاقی اورپنجاب حکومت سے آزادی صحافت کے احترام کا مطالبہ بھی کیا۔
یوم آزادی صحافت:یونیسکو کے تعاون سے صحافیوں کیلئے فیلوشپ کا اعلان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پیکا ایکٹ اور آزادی صحافت ہتک عزت
پڑھیں:
انسداد عصمت دری ایکٹ 2021ء سے دفعہ 354 کو ہٹا دیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (اے پی پی) وزارت قانون و انصاف نے خصوصی کمیٹی کی سفارش پر انسداد عصمت دری(تحقیقات اور ٹرائل) ایکٹ 2021 سے دفعہ 354 کو ہٹادیا۔ ترجمان وزارت قانون و انصاف کے مطابق پاکستان کے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 354، ایکٹ کے تحت پہلے سے طے شدہ جرم، عورت کی حرمت کو مجروح کرنے کے ارادے سے حملہ سے متعلق ہے۔ یہ جرم، روایتی طور پر مجسٹریل عدالت کے ذریعے چلایا جاتا ہے اور حملے کے ان تمام مقدمات پر لاگو ہوتا ہے جہاں خواتین ملوث ہوتی ہیں۔ یہ اکثر جنسی تشدد کا سنگین نوعیت کا جرم نہیں بنتا اور اس لیے اسے انسداد عصمت دری (تحقیقات اور ٹرائل) ایکٹ، 2021 کے طے شدہ سنگین جنسی جرائم سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پالیسی میں کی گئی اس تبدیلی یا موافقت سے عصمت دری اور جنسی تشدد کے سنگین معاملات سے نمٹنے کیلیے نظام انصاف کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔