صدر آزاد جموں وکشمیر کو چیئرمین ہدایت الرحمان نے پبلک سروس کمیشن کی سالانہ رپورٹ پیش کر دی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
سٹی 42 : صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود سے چیئرمین آزاد جموں وکشمیر پبلک سروس کمیشن لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) ہدایت الرحمان کی ایوان صدر کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں تفصیلی ملاقات ہوئی۔
چیئرمین پبلک سروس کمیشن ہدایت الرحمان نے اس موقع پر آزادجموں وکشمیر پبلک سروس کمیشن ایکٹ 1986ء کی سیکشن 10کے تحت صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو آزادجموں وکشمیر پبلک سروس کمیشن کی سالانہ رپورٹ برائے سال 2024ء پیش کی اور انہیں آزادجموں وکشمیر پبلک سروس کمیشن کی کارکردگی اور میرٹ پر تقرریوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ بھی دی۔
قصور : پسند کی شادی نہ ہونے پراپنےہی گھر کا صفایا کرنے والی لڑکی پکڑی گئی
صدر آزادجموں وکشمیر نے کہا کہ پبلک سروس کمیشن آزادکشمیر کا ایک نہایت ہی اہم ادارہ ہے جس میں میرٹ کی بالادستی دور حاضر کی اہم ضرورت ہے کیونکہ پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرنے والے امیدوار ہی آزادکشمیر کے تمام محکمہ جات میں اپنی خدمات فراہم کرتے ہیں اور آزادکشمیر کی بیوروکریسی اور دیگر محکمہ جات میں سروسز فراہم کرتے ہیں، اس لئے آزادکشمیر پبلک سروس کمیشن کو میرٹ کی شفافیت میں مزید بہتری لانا ہو گی تاکہ پبلک سروس کا امتحان پاس کرنے والے امیدوار صحیح معنوں میں آزادکشمیر کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
سانحہ نو مئی کے تمام مقدمات یکجا کرنے کی درخواست 8 مئی کو سماعت کیلئے مقرر
اس موقع پر دونوں کے درمیان باہمی دلچسپی سمیت دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: وکشمیر پبلک سروس کمیشن آزادجموں وکشمیر
پڑھیں:
6 نومبر کو یوم شہدائے جموں منایا جائے گا
شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آزاد جموں و کشمیر کے تمام دس اضلاع اور بڑے قصبوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی ریلیاں، بھارت مخالف مظاہرے اور خصوصی دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 6 نومبر کو یوم شہدائے جموں اس تجدید عہد کے ساتھ منائیں گے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہدجاری رکھی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق یہ دن کشمیر کی تاریخ کے سیاہ ترین بابوں میں سے ایک ہے جب نومبر 1947ء کے پہلے ہفتے میں ڈوگرہ حکمران مہاراجہ ہری سنگھ کی افواج، بھارتی فوج اور آر ایس ایس کے مسلح غنڈوں نے جموں خطے کے مختلف علاقوں میں اس وقت لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا جب وہ پاکستان کی طرف ہجرت کر رہے تھے۔کشمیری ہر سال 6 نومبر کو یوم شہدائے جموں مناتے ہیں، ان شہداء نے جموں میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لیے شروع کی گئی نسل کشی کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں۔
شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آزاد جموں و کشمیر کے تمام دس اضلاع اور بڑے قصبوں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی ریلیاں، بھارت مخالف مظاہرے اور خصوصی دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ شہدائے جموں کی تاریخی قربانیوں کو اجاگر کرنے اور جدوجہد آزادی سے وابستگی کا اعادہ کرنے کے لیے سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے زیراہتمام قرآن خوانی، سیمینارز اور سمپوزیم منعقد کیے جائیں گے۔دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں نے جموں کے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی قربانیوں کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے لیے مشعل راہ قرار دیا ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ اس دن کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول تک جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے عزم کی تجدید کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں کے بھارتی جبر کے باوجود کشمیری اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں اور وہ دن دور نہیں جب ان کی قربانیاں رنگ لائیں گی۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی بربریت کا نوٹس لے اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔