جذبہ ایمان کا بے مثال مظاہرہ، 4 مسلمان یورپ سے گھوڑوں پر حج کیلئے پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
یورپ سے حج کی نیت سے نکلنے والے چار مسلمانوں نے اپنی عقیدت اور استقلال کی نادر مثال قائم کر دی ہے، چاروں اشخاص کئی ہفتوں کے طویل اور تھکا دینے والے سفر کے بعد سعودی عرب کی الحدیثہ سرحدی گزرگاہ پر گھوڑوں پر سوار ہو کر پہنچے۔
اس قافلے میں تین ہسپانوی شہری اور ایک مراکشی حاجی شامل تھے، جن کا سعودی حکام اور رضاکاروں نے شمالی القرائط ریجن میں گرمجوشی سے استقبال کیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گرد آلود اور تھکے ماندے سواروں کا استقبال تالیوں، خوشبوؤں اور محبت سے کیا گیا۔
الحدیثہ مرکز کے ڈائریکٹر ممدوح المطیری نے ان حاجیوں کا ذاتی طور پر خیر مقدم کرتے ہوئے ان کے عزم کو ”ایمان اور اخلاص کی طاقتور علامت“ قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ حیران کن سفر اس روحانی جذبے کی عکاسی کرتا ہے جو دنیا بھر سے آنے والے حجاج کرام کو ہر مشکل کے باوجود حج کی طرف راغب کرتا ہے۔ ہم ان کے لیے حج مبرور اور سفر کی سلامتی کی دعا کرتے ہیں۔‘
سعودی بارڈر حکام نے طبی ٹیموں اور معاون عملے کے ساتھ مل کر ان حاجیوں کا طبی معائنہ کیا، انہیں تروتازہ کرنے والی اشیاء اور حج سے متعلق ضروری معلومات فراہم کیں۔ یہ سارا عمل حکومت کے اس وسیع منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت ہر حاجی کو باوقار، محفوظ اور آسان داخلہ فراہم کیا جا رہا ہے۔
الحدیثہ کی مقامی ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے سواروں کے اعزاز میں ایک مختصر تقریب بھی منعقد کی گئی، جس میں رضاکاروں نے مہمان حاجیوں کو تحائف، پھول اور روایتی عربی خوش آمدید کے ساتھ رخصت کیا۔
القرائط اور الحدیثہ کی تمام انتظامیہ حج کے قومی منصوبے کے تحت پوری طرح متحرک ہے تاکہ دنیا بھر سے آنے والے زائرین کے لیے ایک محفوظ، سہل اور روح پرور سفر کو یقینی بنایا جا سکے۔
مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز کا کریک ڈاؤن، متعدد کشمیری گرفتار
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بھارت انتہا پسند ہندؤں نے مسلمانوں کو نشانے پر رکھ لیا
انتہا پسند ہندوئوں کی مسلمانوں کو 2 روز میں دکانیں خالی کرنے کی مہلت دیدی
کسی کی دُکان پر مسلمان ورکر ہے تو اسے بھی 2 دن میں نکال دیا جائے ،انتہاپسند
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی انتہا پسند ہندوئوں نے مسلمانوں کو 2 روز میں دکانیں خالی کرنے کی مہلت دیدی ۔ذرائع کے مطابق مودی کے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اپنی آخری حدوں کو چھونے لگی، پہلگام فالس فلیگ کی ہزیمت کو چھپانے کے لیے انتہا پسند ہندؤں نے مسلمانوں کو نشانے پر رکھ لیا ، مسلمانوں کے گھروں پر حملوں کے بعد ان کی معیشت پر بھی حملے شروع کردیئے ، بھارتی پولیس کی نگرانی میں انتہا پسند ہندوں نے ریلی نکالی، جس میں ہندوئوں نے مسلمانوں کو 2 دن میں دکانیں بند کرنے کا الٹی میٹم دے دیا۔ ہندوئوں کی جانب سے اعلانات کے گئے کہ مسلمان 2 دن میں دکانیں بند کردیں، اگر کسی کی دکان پر مسلمان ورکر ہے تو اسے بھی 2 دن میں نکال دیا جائے ، آئندہ کسی مسلمان کو دکان پر کام نہ دیا جائے ۔ ذرائع کے مطابق ہندوئوں کی بات نہ ماننے پر تضحیک آمیز نتائج کی دھمکیاں دی گئی، انتہا پسند ہندوئوں کی جانب سے کہا گیا کہ مسلمان کو کام دینے والے دکاندار کی دکان بند کردی جائے گی، ہریانہ ہم سے 100 کلو میٹر دور ہے ، اس کے 22 اضلاع ہیں اور صرف ایک ضلع مسلمانوں کا ہے ، مسلمانوں کے ضلع میں ہندوئوں پر حملے ہوتے ہیں، اگر ہمارے لوگوں نے ہتھیار اٹھا لیے تو پھر کوئی نہیں بچے گا ۔