اسلام آباد:

پہلگام فالس فلیگ ڈرامے کے بعد مودی بھارتی عوام کی تنقید کی زد میں آگیا۔

مختلف میڈیا پلیٹ فارمز پر بھارتی شہریوں نے سیکیورٹی ناکامی کے حوالے سے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

بھارتی شہری کہتے ہیں کہ مودی کو سعودی عرب کے دورے سے ایمرجنسی واپسی پر کشمیر جانا چاہئے تھا مگر وہ بہار گیا، انہوں نے سوال کیا کہ جب کسی کے گھر حادثہ ہو جائے تو اس کے گھر جانا چاہئے یا کہیں اور؟۔

بھارتی شہریوں نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ 2 لوگ پاکستانی کشمیر گئے ، 7 سال ٹریننگ کی اور واپس آگئے، تو یہ سب کون مانیٹر کر رہا تھا؟، مودی نے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے مختلف اقدامات کا دعوی کیا مگر نتیجہ کیا نکلا؟۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی کا پہلگام فالس فلیگ بھارتی عوام کو بھی بے وقوف بنانے میں ناکام رہا ہے تو دنیا کو کیسے بے وقوف بنا سکتا ہے؟، مودی انتہا پسند اور خطرناک ذہنیت کے ساتھ بھارت پر مسلط ہے جو صرف اپنے ذاتی مفادات اور اقتدار کی ہوس کے لیے بھارت کو تباہی کی طرف لے جا رہا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

افغان باشندوں کی واپسی، خیبرپختونخوا میں عمل سست روی کا شکار

غیر فعال قرار دیئے گئے کیمپوں میں 43 خیبر پختونخوا، 10 بلوچستان اور ایک پنجاب میں واقع تھا، 25 ستمبر، 13 اکتوبر اور 15 اکتوبر 2025ء کو تمام کیمپوں کی ڈی نوٹیفکیشن مکمل کی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی افغان باشندوں کی وطن واپسی جاری ہے تاہم خیبر پختونخوا میں یہ عمل سست روی کا شکار ہے۔ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی واپسی کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے Illegal Foreigner Repatriation Plan (IFRP) شروع کیا گیا۔ وفاقی حکومت نے اس منصوبے کے تحت واضح اور مرحلہ وار پلان جاری کیا، پلان کے مطابق ملک بھر میں افغان مہاجر کیمپوں کو مرحلہ وار ڈی نوٹیفائی کیا گیا، وفاقی حکومت کی جانب سے فیز 3 کے نفاذ کے بعد مجموعی طور پر 54 افغان مہاجر کیمپوں کو قانونی طور پر غیر فعال قرار دیا گیا۔ غیر فعال قرار دیئے گئے کیمپوں میں 43 خیبر پختونخوا، 10 بلوچستان اور ایک پنجاب میں واقع تھا، 25 ستمبر، 13 اکتوبر اور 15 اکتوبر 2025ء کو تمام کیمپوں کی ڈی نوٹیفکیشن مکمل کی گئی۔

پنجاب اور بلوچستان نے وفاقی کی پالیسی پر فوری عمل درآمد کیا جس میں پیش رفت  بھی سامنے آئی، پنجاب نے میانوالی کے واحد افغان کیمپ کو مکمل طور پر خالی کرا لیا۔ بلوچستان میں 88 ہزار سے زائد افغان شہریوں کا ریکارڈ سامنے آیا جن کی واپسی جاری ہے اور دسمبر تک مکمل ہو جائے گا۔ خیبر پختونخوا کی صورتحال دیگر صوبوں کے مقابلے میں نہایت تشویش ناک ہے، خیبر پختونخوا میں 43 ڈی نوٹیفائیڈ افغان کیمپوں میں سے صرف دو کیمپوں کو مکمل کلیئر کیا گیا اور باقی کیمپ بدستور فعال ہیں۔ صوبائی حکومت ان میں رہائش پذیر افغان باشندوں کو بجلی، پانی، صحت اور دیگر سہولیات فراہم کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مودی اور ٹرمپ کی گلے ملنے کی حکمتِ عملی سرد خانے میں ہے، جے رام رمیش
  • افغان باشندوں کی واپسی، خیبرپختونخوا میں عمل سست روی کا شکار
  • وہ سوال جن کے الحمراء صوفی فیسٹول جواب دے گیا
  • امریکا میں میڈی کیئر فراڈ کرنے والے بھارتی شہری کو 2 سال قید کی سزا
  • 2025: بھارتی روپیہ ایشیا کی سب سے کمزور کرنسی قرار، مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تنقید
  • بیوی آدھی بھارتی، بیٹے کا نام شیکھر کیوں رکھا؟ ایلون مسک نے بتا دیا
  • میری پارٹنر آدھی بھارتی ہیں، بیٹے کا نام شیکھر کیوں رکھا؛ ایلون مسک نے بتا دیا
  • بھارتی وزیر دفاع کی ہرزہ سرائی
  • خیبر پختونخوا ایک بڑا صوبہ ہے اس کے وزیر اعلی کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئے ؛ طلال چوہدری
  • تعمیراتی کمپنی رُوا الحرم مکی کے سعودیہ، انڈونیشیا، ملائیشیا، برونائی اور امریکا کے شراکت داروں سے چھ ایم او یوز سائن