ثقافت، فن اور ورثے کا تحفظ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، چیئرمین سینیٹ
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک:چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ثقافت، فن اور ورثے کا تحفظ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،ثقافتی ورثہ کا تحفظ نسلوں کی آگاہی، تہذیب و تمدن اور معاشرتی اقدار کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
کلچرائز (CultuRise) کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کلچرائز ایک جدید اور انقلابی کاوش ہے جو ورثے کے تحفظ، تعلیم، بیداری اور مؤثر وکالت کے لیے وقف ہے،سفارتی برادری اور یونیسکو کی موجودگی ثقافتی ورثے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی اہمیت ظاہر کرتی ہے،الحمرا، بودا قلعہ، موہنجو داڑو، لاہور قلعہ اور پرانی ملتان کے دروازے مشترکہ انسانی ورثے کا حصہ ہیں۔
پی ایس ایل 10: لاہور قلندرز اور کراچی کنگز میں آج جوڑ پڑے گا
چیئرمین سینیٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ثقافت، فن اور ورثے کا تحفظ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،پاکستان کا ثقافتی ورثہ مختلف تہذیبوں، زبانوں اور روایات کا گلدستہ ہے،گندھارا، وادی سندھ اور مہرگڑھ جیسی عظیم تہذیبیں ہمارے ورثے کا حصہ ہیں،ملتان کی نیلی ٹائلیں، سندھ و بلوچستان کی کڑھائی، خیبرپختونخواہ کی نقش و نگاری ہماری شناخت کا مظہر ہیں۔ شہری ترقی، عدم توجہی اور جدید دباؤ ثقافتی ورثے کو چیلنجز سے دوچار کر رہے ہیں، ثقافتی ورثے کا تحفظ ایک قومی فریضہ ہے،ایوان بالا اپنے ثقافتی ورثے کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کرتا ہے،تعلیم، صلاحیت سازی اور عوامی شعور میں سرمایہ کاری ضروری ہے،ہمارا ورثہ دنیا سے جڑنے کا ذریعہ ہے، فن و ثقافت کے ذریعے ہم امن، ہم آہنگی اور مثبت تشخص اجاگر کر سکتے ہیں،ہم سب کو ورثے کے سفیر اور ورثے کی حفاظت میں کردار ادا کرنا ہوگا۔
9سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم عمر گرفتار
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: لاہور ورثے کا تحفظ ثقافتی ورثے اور ورثے ورثے کے
پڑھیں:
خیبر پختونخوا اسمبلی، سینیٹ کی خالی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار کامیاب
خرم ذیشان کو 91، اپوزیشن کے تاج محمد کو 45 ووٹ ملے،چار ارکان نے ووٹ نہیں ڈالا
136 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا، وزیر اعلیٰ ٹریفک میں پھنس گئے،پیدل اسمبلی پہنچ گئے
خیبر پختونخوا اسمبلی سے سینیٹ کی خالی نشست پر تحریک انصاف کے رہنما خرم ذیشان سینیٹر منتخب ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق پولنگ صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی، کل 136 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا۔سینیٹ انتخاب کے لیے پی ٹی آئی کے خرم ذیشان اور اپوزیشن کے تاج محمد آفریدی مدمقابل تھے۔ خرم ذیشان کو 91 اور تاج آفریدی کو 45 ووٹ ملے۔اپوزیشن کے چار ارکان نے ووٹ نہیں ڈالا جن میں جے یو آئی کے اکرم درانی، پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کی نادیہ شیر، ن لیگ کے علی ہادی اور پیپلزپارٹی کی فرزانہ شیر شامل ہیں۔پولنگ کے آغاز پر صرف تین اراکین اسمبلی میں موجود تھے تاہم الیکشن کمیشن نے باضابطہ پولنگ شروع کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔ پی کے 115 سے تعلق رکھنے والے احسان اللہ خان نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا جبکہ اقلیتی رکن گورپال سنگھ نے بھی ووٹ کاسٹ کیا۔وزیراعلیٰ سہیل آفریدی، اسپیکر اسمبلی بابر سلیم سواتی، امجد علی، شفیع اللہ، اورنگزیب خان اورکزئی، شیر علی آفریدی، آفتاب عالم آفریدی، ریاض خان، عبدالکبیر خان، عجب گل وزیر، سید قاسم علی شاہ سمیت دیگر ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا۔صوبائی اسمبلی آتے ہوئے وزیر اعلیٰ ٹریفک جام میں پھنس گئے تھے جس کے باعث گاڑی سے اتر کر پیدل اسمبلی پہنچ گئے، وزیراعلیٰ اپنے سیکیورٹی اہلکاروں کے ہمراہ پیدل آئے۔وزیراعلیٰ کے پی ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد بانی چیٔرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے راولپنڈی روانہ ہوئے۔صوبائی الیکشن کمشنر خیبر پختونخوا سعید گل کو ریٹرننگ آفیسر جبکہ جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر محمد فرید آفریدی، ڈائریکٹر الیکشنز محمد ندیم خان، ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیا کوارڈینیشن سہیل احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر الیکشنز فہد علی شاہ اور ڈپٹی ڈائریکٹر لاء محمد امجد کو پولنگ آفیسرز مقرر کیا گیا ہے۔