Express News:
2025-06-19@18:28:08 GMT

گیند بھارت کے کورٹ میں

اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT

پہلگام واقعے کو تقریباً دو ہفتے گزر چکے ہیں لیکن ابھی تک بھارت نے اس واقعے کے ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیے کہ پاکستان کس طرح اس واقعے کا ذمے دار ہے، محض بودے اور بے بنیاد الزامات لگا کر مودی حکومت نے پاکستان کے خلاف جنگ مسلط کرنے کا شور بلند کر رکھا ہے۔

پاکستان کی جانب سے حکومتی اور پاک فوج کی جانب سے بھارت کو بار بار آگاہ اور خبردار کیا جا رہا ہے کہ اگر اس جارحیت کا کوئی احمقانہ قدم اٹھایا تو پوری قوت سے ایک جمع دو جواب دیا جائے گا۔ پاکستان نے کھلے دل کے ساتھ بھارت کو پیش کش کی ہے کہ وہ پہلگام واقعے کی عالمی سطح پر غیر جانبدارانہ تحقیقات میں تعاون فراہم کرنے اور اس میں شامل ہونے کو تیار ہے۔ پاکستان کی اس پیشکش کے جواب میں بھارت کی جانب سے مکمل خاموشی اختیار کی گئی ہے۔

پاکستان نے امریکا، چین، برطانیہ، روس اور دیگر ملکوں کے وزرائے خارجہ، سفیروں اور سربراہان حکومت کو بھی واضح طور پر پہلگام واقعے میں اپنی پیشکش سے آگاہ کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ بھارت کو جارحانہ اقدام سے روکا جائے۔ پاکستان امن پسند اور ذمے دار ملک ہے، ہم پہل نہیں کریں گے لیکن اپنے خلاف بھارت کے کسی بھی جنگی اقدام کا بھرپور اور فوری جواب دیا جائے گا۔ ادھر بھارت نے لائن آف کنٹرول پر جھڑپیں شروع کر دی ہیں۔

بھارتی فوج گزشتہ ایک ہفتے سے کنٹرول لائن کے اطراف رہائشی علاقوں پر بلااشتعال فائرنگ کر رہی ہے۔ تاہم ہماری مسلح افواج کے چوکس جوانوں کی بھرپور کارروائی کے باعث بھارتی فوج کو منہ کی کھانا پڑی بلکہ پاک فوج نے بھارتی فوج کے کئی اہم مورچے بھی تباہ کر دیے۔ بھارت نے فضائی اور بحری راستوں سے بھی احمقانہ حرکتیں کرنے کی کوشش کی جسے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا گیا۔

پاکستان کا سپہ سالار اعظم جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت ہونے والی تازہ کور کمانڈر کانفرنس میں شرکا نے بلااتفاق بھارت کو پیغام دیا ہے کہ اگر بھارت نے پاکستان کے خلاف جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تو فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ پاک فوج ملک کی سالمیت، خودمختاری اور علاقائی امن کا ہر صورت دفاع کرے گی۔ کور کمانڈرز کانفرنس کے شرکا نے بجا طور پر کہا کہ پہلگام واقعے کا مقصد پاکستان کی توجہ مغربی سرحدوں اور اقتصادی بحالی کے لیے جاری کوششوں سے ہٹانا ہے، کیونکہ ان دونوں عوامل میں پاکستان فیصلہ کن اور پائیدار ترقی کی سمت گامزن ہے۔

شرکائے کانفرنس نے بھارت پر واضح کر دیا کہ ایسے مذموم ہتھکنڈوں کے ذریعے بھارت کو اپنی دہشت گرد پراکسیوں کو فعال کرنے میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔ کور کمانڈرز نے پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کو منظم کرنے کے عمل میں بھارتی فوج کے افسران اور انٹیلی جنس کے براہ راست ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد پر اپنی گہری تشویش اور فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے بجا طور پر کہا کہ ریاستی سرپرستی میں ایسے اقدامات بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی اور ناقابل قبول ہیں۔ بھارت کی جانب سے دانستہ عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تو قومی عزم سے فیصلہ کن شکست دی جائے گی۔

حکومتی سطح پر پاکستان کی جانب سے زبردست سفارتی کوششوں اور وزیر اعظم کے اعلیٰ سطح کے رابطوں کے بعد امریکا، اقوام متحدہ، خلیجی ممالک اور دیرینہ دوست چین سمیت متعدد ممالک پاک بھارت کشیدگی کم کرانے کے لیے سرگرم ہو گئے ہیں جو خطے کے امن کے لیے ایک اچھی علامت ہے اس ضمن میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور اسی دن بھارتی وزیر جے شنکر سے بھی رابطہ کرکے ٹرمپ انتظامیہ کا پیغام پہنچایا کہ دونوں باہمی کشیدگی کم کرکے مسائل کا ذمے دارانہ حل نکالیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ دونوں ملکوں سے مسلسل رابطے میں ہے۔

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے واضح طور پر تسلیم کیا ہے کہ پاکستان ایک ذمے دار ملک ہے اور وہ پہلگام واقعے کی تحقیقات میں تعاون کرے گا۔ لہٰذا بھارت ایسا ردعمل نہ دے کہ کوئی علاقائی تنازع پیدا ہو۔ یہاں واضح رہے کہ پاکستان نے پہلگام واقعہ کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ کا کمیشن بنانے اور ہر طرح سے تعاون کرنے کی پیشکش کی تھی۔ اب گیند بھارت کے کورٹ میں ہے کہ وہ پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے میں کتنا سنجیدہ ہے ۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پہلگام واقعے پر پیدا ہونے والی کشیدگی کے معاملے پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلایا جاسکتا ہے تاکہ دونوں ممالک کو کشیدگی کم کرنے کے لیے آمادہ کیا جاسکے۔ دیرینہ دوست چین نے کھل کر اعلان کر دیا ہے کہ اگر پاکستان کے خلاف بھارت نے جارحیت کی تو چین پاکستان کا ساتھ دے گا۔

معروف چینی تجزیہ کار اور عالمی امور کے ماہر وکٹر گاؤ نے بھارتی میڈیا کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر پاکستان پر حملہ ہوا تو چین پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ پہلگام واقعے پر پاکستان کے خلاف جارحانہ اقدام کے لیے مودی حکومت کو خود بھارت کے اندر سے مکمل سپورٹ نہیں مل رہی ہے۔ بھارت کی اپوزیشن جماعتیں اور سنجیدہ محب وطن حلقے مودی کے پاکستان کے خلاف جنگی اقدام کے مخالف ہیں۔ بڑھتے ہوئے عالمی دباؤ کے باعث بھارت کے لیے پاکستان پر حملہ کرنا آسان نہیں ہوگا۔ گیند اب بھارت کے کورٹ میں ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان کے خلاف پہلگام واقعے بھارتی فوج پاکستان کی کہ پاکستان کی جانب سے ہے کہ اگر بھارت کو بھارت نے بھارت کے کرنے کی کے لیے

پڑھیں:

بھارت کا مسلہ کشمیر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی قبول کرنے سے دوٹوک انکار

دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 جون ۔2025 )بھارت نے مسلہ کشمیر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی قبول کرنے سے دوٹوک انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں بھی واشنگٹن کا کوئی کردار نہیں تھا بھارت کے سیکرٹری خارجہ وکرم مسری کے مطابق نریندر مودی نے بھارت کا موقف صدر ٹرمپ سے ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران پیش کیا ہے دہلی کی جانب سے اس بیان کی اہمیت اس تناظر میں بھی بڑھ جاتی ہے کہ یہ امریکی صدر اور پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے درمیان وائٹ ہاﺅس میں ہونے والی ملاقات سے چند گھنٹے قبل جاری کیا گیا.

(جاری ہے)

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے دونوں ممالک کے بیچ چار روزہ تنازع کے بعد سے متعدد بار انڈیا اور پاکستان کے بیچ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی ہے اب تک وائٹ ہاﺅس کی جانب سے وکرم مسری کے اس بیان پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا ہے وکرم مسری نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے واضح طور پر ٹرمپ کو بتایا کہ تنازع کے دوران کسی بھی سطح پر امریکہ اور انڈیا کے تجارتی معاہدے پر یا پھر انڈیا اور پاکستان کے بیچ امریکی ثالثی کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی.

یہ بیان اس تناظر میں بھی اہمیت رکھتا ہے کہ ٹرمپ متعدد بار یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان تنازع ختم کرنے میں امریکہ نے کردار ادا کیا اور انہوں نے جنگ بندی کے لیے تجارت کو استعمال کیا پاکستان نے امریکی دعوے کی حمایت کی ہے تاہم انڈیا نے اس کی تردید کی ہے وکرم مسری نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان عسکری کارروائی روکنے کے لیے بات چیت براہ راست انڈیا اور پاکستان کی افواج کے درمیان پہلے سے موجود رابطوں کے نظام کے تحت ہوئی.

انڈیا ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے کرنے کی کوشش کر رہا ہے اس سے پہلے کہ نو جولائی کو محصولات یا ٹیرف پر لگایا جانے والا وقفہ ختم ہو جائے پاک بھارت جنگ بندی کے بعد صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا تھا کہ میں دونوں کے ساتھ مل کر کوشش کروں گا کہ کشمیر کا کوئی حل نکل سکے اسی دن امریکی سیکرٹری خارجہ مارکو روبیو نے کہا تھا کہ دونوں ممالک مختلف متنازع امور پر کسی نیوٹرل مقام پر بات چیت کا آغاز کرنے پر آمادہ ہو گئے ہیں. 

متعلقہ مضامین

  • پہلگام حملہ، بھارتی انٹیلی جنس کی ناکامی کا اعتراف، خطے کے استحکام میں پاکستان کا کردار اہم قرار
  • پہلگام واقعہ  انٹیلی جنس ناکامی ، خطے میں پاکستان کا کردار اہم ہے،بھارتی سابق انٹیلی جنس چیف کابرملااعتراف
  • فضل الرحمن کے بیٹے مولانا اسجد الرحمن کو اغواء کرنے کی کوشش، مقدمہ درج
  • ایف اے ٹی ایف نے بھارت کا جھوٹ بے نقاب کر دیا: پہلگام واقعے پر پاکستان کلیئر
  • مولانا فضل الرحمٰن کے بیٹے مولانا اسجد الرحمٰن کو اغواء کرنے کی کوشش، واقعے کا مقدمہ درج
  • بھارت کا مسلہ کشمیر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی قبول کرنے سے دوٹوک انکار
  • بغیر فل کورٹ میٹنگ رولز تبدیلی خلاف قانون ہے،جسٹس بابر ستار
  • بھارت اور افغانستان سے سوشل اکاؤنٹس کا پاک-ایران تعلقات کے خلاف پروپیگنڈا بے نقاب
  • بغیر فل کورٹ میٹنگ رولز تبدیلی خلاف قانون ہے. جسٹس بابر ستار
  • ٹی20 میچ میں 3 سپر اوورز، نئی تاریخ رقم ہوگئی