پہلگام دہشت گردانہ حملے میں کشمیریوں کو ملوث قرار دینا افسوسناک ہے، محبوبہ مفتی
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
پی ڈی پی کی صدر نے کہا کہ فاروق عبداللہ کا بیان کچھ میڈیا چینلز کو یہ موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ کشمیریوں اور مسلمانوں کو مزید بدنام کر سکیں اور انہیں نشانہ بنا سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ فاروق عبداللہ کا بیان گمراہ کن ہے اور ایسے وقت میں انتہائی خطرناک ہے جب جموں و کشمیر کے طلبہ اور تاجروں کو پہلے ہی بڑھتے ہوئے خطرات اور حملوں کا سامنا ہے۔ پی ڈی پی کی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلٰی محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا پہلگام دہشت گرد حملے میں کشمیریوں کو ملوث قرار دینا نہایت تشویشناک اور افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سینیئر رہنما کی حیثیت سے اور وہ بھی ایک کشمیری ہونے کے ناطے، ان کا یہ بیان تقسیم پیدا کرنے والے بیانیوں کو ہوا دے سکتا ہے اور کچھ میڈیا چینلز کو یہ موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ کشمیریوں اور مسلمانوں کو مزید بدنام کر سکیں اور انہیں نشانہ بنا سکیں۔
محبوبہ مفتی نے ان باتوں کا اظہار ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ فاروق عبداللہ کا پہلگام دہشت گرد حملے میں کشمیریوں کو ملوث قرار دینا نہایت تشویشناک اور افسوسناک ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک سینیئر رہنما کی حیثیت سے اور وہ بھی ایک کشمیری ہونے کے ناطے، ان کا یہ بیان تقسیم پیدا کرنے والے بیانیوں کو ہوا دے سکتا ہے اور کچھ میڈیا چینلز کو یہ موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ کشمیریوں اور مسلمانوں کو مزید بدنام کر سکیں اور انہیں نشانہ بنا سکیں۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ نہ صرف گمراہ کن ہے بلکہ ایک ایسے وقت میں انتہائی خطرناک بھی ہے جب جموں و کشمیر کے طلبہ اور تاجروں کو پہلے ہی بڑھتے ہوئے خطرات اور حملوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمانشی نروال سے سبق لینا چاہیئے جنہوں نے اپنے شوہر کی شہادت کے باوجود ہندوستانیوں سے اپیل کی کہ کشمیریوں یا مسلمانوں کو موردِ الزام نہ ٹھہرائیں اور نشانہ نہ بنائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فاروق عبداللہ کا محبوبہ مفتی مسلمانوں کو نے کہا کہ
پڑھیں:
حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت
حریت ترجمان نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند کشمیری سیاسی قیدیوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے قابض انتظامیہ کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر کی زیر قیادت قابض انتظامیہ نے مزید دو کشمیری مسلمان سرکاری ملازمین غلام حسین اور ماجد اقبال ڈار کو برطرف کر دیا ہے، دونوں مقبوضہ علاقے کے محکمہ تعلیم میں بطور اساتذہ خدمات انجام دے رہے تھے۔ حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کی پرتشدد اور جارحانہ پالیسیوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کشمیری عوام پر زور دیا کہ وہ بھارت کی ہندوتوا حکومت کی کشمیر مخالف پالیسیوں اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ مقبوضہ علاقے جموں و کشمیر پر اس کے غیر قانونی قبضے کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور متحد ہو جائیں۔ حریت ترجمان نے اقوام متحدہ، یورپی یونین اور اسلامی تعاون تنظیم اور امریکہ اور چین سمیت بڑی عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ مسلم اکثریتی جموں و کشمیر میں مودی حکومت کی ہندوتوا پالیسیاں جنوبی ایشیاء کے خطے میں تباہی کا باعث بنیں گی۔ حریت ترجمان نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند کشمیری سیاسی قیدیوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں درپیش مشکلات کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں۔