بھارتی فوج کے کیمپ میں آگ لگنے سے بھگدڑ ، فوجیوں کی دوڑیں لگ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
لداخ بھارتی فوج کے کیمپ میں اچانک آگ لگنے سے بھگدڑ مچ گئی، بھارتی فوجی اپنا کیمپ خالی کرکے دوڑ گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اتوار کی صبح لداخ کے علاقے لیہہ میں ڈگری کالج کے قریب آرمی کیمپ میں شدید آگ بھڑک اٹھی۔
کیمپ میں اچانک آگ لگنے سے بھگدڑ مچی جس کے بعد بھارتی فوجی اپنا کیمپ خالی کرکے دوڑ نکلے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آگ دیکھتے ہی دیکھتے پھیل گئی، جس کے بعد امدادی ٹیمیں فوری طور پر حرکت میں آئیں۔
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ واقعے میں کوئی نقصان نہیں ہوا ۔ تاہم سامنے آنے والی تصویر میں انڈین آرمی کے کیمپ سے دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا ۔
بھارتی فوجی اپنے کیمپ میں لگی آگ کی وجوہات کا اب تک پتا نہیں لگا سکے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کیمپ میں
پڑھیں:
بھارت بیرون ملک اپنے واحد فوجی اڈے سے ہاتھ دھو بیٹھا‘ تاجکستان کا عینی ائربیس خالی کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-01-14
دوشنبے (صباح نیوز /مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور چین سے بارہا منہ کی کھانے کے بعد بھارت کو اب خطے کے دیگر ممالک بھی آنکھیں دکھانے شروع ہو گئے۔ خطے کا ٹھیکیدار بننے کا شوق رکھنے والے بھارت سے تاجکستان نے عینی فضائی اڈے کا مکمل کنٹرول واپس لے لیا ہے۔ یہ اقدام روسی اور چینی دبائوکے بعد عمل میں آیا، جس کے نتیجے میں بھارت اپنی واحد غیر ملکی فوجی تنصیب سے 2 دہائیوں بعد بے دخل کر دیا گیا۔ عالمی دفاعی جریدوں کے مطابق اس فیصلے نے وسطی ایشیا میں بھارت کی پوزیشن کو شدید دھچکا پہنچایا۔ عینی ائربیس بھارت کے لیے پاکستان اور افغانستان پر فضائی نگرانی کا ایک اہم مرکز تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ماسکو اور بیجنگ نے تاجکستان پر دبا ئوڈال کر بھارت کے ساتھ لیز معاہدہ ختم کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ روس کے7000 سے زاید فوجی پہلے ہی تاجکستان میں تعینات ہیں جبکہ چین نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت ملک میں بھاری سرمایہ کاری اور فوجی تعاون بڑھا رکھا ہے۔ تاجکستان کا بھارت سے یہ فاصلہ، ماہرین کے مطابق، وسطی ایشیا میں روس اور چین کے ساتھ ساتھ پاکستان کے بڑھتے اثرورسوخ کی علامت ہے جبکہ دفاعی ماہرین کے مطابق یہ واقعہ بھارت کے لیے ایک اسٹریٹجک ویک اپ کال ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت نے عینی ائربیس پر 2002ء میں70 سے100ملین ڈالر کی لاگت سے سرمایہ کاری کی تھی،بھارت نے عینی ائربیس پر رن وے کو بہتر بنایا، ایندھن کے ذخائر اور ائر ٹریفک کنٹرول سسٹم کو اپ گریڈ کیا اور ایک مرحلے پر یہاں بھارتی فضائیہ کے Su-30MKI لڑاکا طیارے اور ہیلی کاپٹر بھی تعینات تھے۔ بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے عینی ائربیس سے بھارتی انخلا کو بھارت کی اسٹریٹجک سفارت کاری کے لیے ایک اور دھچکا قرار دیا۔