Daily Ausaf:
2025-05-05@12:25:38 GMT

حرص اور لالچ کا دلسوز واقعہ

اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT

سوشل میڈیا بہت بڑی طاقت کے طور پر ابھرا ہے۔ اب کسی بھی چھوٹی سے چھوٹی خبر کو بھی چھپانا مشکل ترین ہو گیا ہےلیکن حیرانی ہے اتنی بڑی خبر اتنے لمبے عرصہ تک کیوں اور کیسے چھپی رہی؟ اس ہولناک اور انسانیت سوز خبر پر یہ ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔اس کے باوجود اس واقعہ کے بارے ایک اور شرمناک اور قابل افسوس پہلو یہ ہے کہ ہزاروں افراد کے اس قصبہ میں مجرمان اتنے زیادہ طاقتور تھے کہ پورے گائوں میں کسی ایک فرد کا بھی ضمیر نہ جاگا کہ تمام اہل قصبہ کو اتنے بڑے جرم پر خاموشی اختیار کرنی پڑی۔
ایک حدیث نبوی ﷺ ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ اعلیٰ درجے کا ایمان یہ ہے کہ ظلم کو ہاتھ اور تلوار سے روکا جائے، دوسرے درجے کا ایمان یہ ہے کہ ظلم کو زبان سے روکا جائے اور تیسرے اور آخری کم ترین درجے کا ایمان یہ ہے کہ ظلم کے خلاف ہاتھ اور زبان سے جہاد نہیں کر سکتے تو اسے دل میں برا سمجھا جائے۔ اس واقعہ پر دوسرے درجہ کے ایک شخص نے زبان کی بجائے قلم سے جہاد کیا اور پولیس کو اس المناک واقعہ کے بارے میں خط لکھ دیا۔
پہلی بار رونگٹے کھڑے کر دینے والی یہ خبر بی بی سی اردو پر رپورٹ ہوئی اور اب سوشل میڈیا پر آ گئی ہے۔ معلوم نہیں کہ تا دم تحریر اخبارات پر اسے کوریج ملی ہے یا نہیں؟ راقم الحروف اس واقعہ کو جوں کا توں رپورٹ کر رہا ہے۔آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج سے نیچے اتریں تو آپ کو دائیں جانب تھانہ نیلہ ملے گا، اس تھانے میں یکم فروری کو ایک گمنام خط موصول ہوا جس میں انکشاف کیا گیا کہ گھکھ گائوں کی ایک حویلی میں ایک لڑکی اور لڑکا دو سال سے بند ہیں، کوئی خاتون ہر دوسرے دن کھڑکی کے ذریعے انھیں کھانا دے جاتی ہے، یہ دونوں آخری سانسیں لے رہے ہیں، یہ خط بارہ دن پولیس کی فائلوں میں گردش کرتا رہا، بہرحال 12فروری کو پولیس گائوں پہنچ گئی۔
گھکھ تھانہ نیلہ سے 25 کلومیٹر دور ہے، جنرل فیض حمید کی مہربانی سے گائوں تک سڑک بن گئی تھی، پولیس حویلی تک پہنچی تو اسے حویلی کے ایک کمرے میں بستر پر ایک لڑکی کی نو دس دن پرانی لاش ملی۔ لاش کے اوپر رضائیاں اور دریاں پڑی تھیں، لڑکی کی موت بظاہر بھوک اور سردی کی وجہ سے ہوئی تھی، وہ مکمل طور پر ہڈیوں کا ڈھانچہ تھی، اس کا کل وزن 10 سے 15 کلو تھا، کمرے میں روٹی کے ٹکڑے بھی پڑے تھے۔ جب کہ یہ بدقسمتی لڑکی اس کمرے کے ایک کونے کو واش روم کے طور پر بھی استعمال کرتی رہی تھی جو ثابت کرتا تھا کہ وہ اسی چھوٹے سے کمرے میں قید تھی جس سے اسے ایک عرصہ تک باہر نہیں نکلنے دیا گیا تھا۔ اس لڑکی کے جسم پر پھٹے پرانے اور بدبودار کپڑے تھے جن سے محسوس ہوتا تھا کہ اس نے سال ڈیڑھ سال سے کپڑے نہیں بدلے، بال اور ناخن بھی بڑھے ہوئے تھے اور لڑکی نے مدت سے غسل بھی نہیں کیا تھا،اس تھانہ کی پولیس نے دوسرا کمرہ کھلوایا تو اس سے ایک نوجوان لڑکا ملا، وہ پولیس کو دیکھ کر چھپنے کی کوشش کرنے لگا، پولیس نے بڑی مشکل سے اسے یقین دلایا کی وہ اس کی مدد کرنے کے لیے آئی ہے، لڑکے کی حالت بھی خستہ تھی، جسم سے بدبو آ رہی تھی، بال گندے اور لمبے تھے اور ان میں جوئیں پڑی ہوئی تھیں، اس کا جسم بھی ہڈیوں کا ڈھانچہ تھا، وہ نقاہت سے کھڑا تک نہیں ہو پا رہا تھا، وہ بھی اسی چھوٹے سے کمرے کو رفع حاجت کے طور پر بھی استعمال کرتا رہا تھا، اپنی بہن کے کمرے کی طرح اس کا کمرہ بھی انتہائی خراب اور گندہ تھا، بستر بھی غلیظ تھا، پولیس فوری طور پر لاش اور نوجوان کو تھانے لے گئی۔ نوجوان کو گرم پانی سے غسل دیا گیا، بال اور ناخن تراشے گئے اور اسے نئے کپڑے پہنائے گئے، اسے اچھی خوراک بھی دی گئی۔
یہ برسوں کا بھوکا تھا لہٰذا یہ جانوروں کی طرح خوراک پر پل پڑا، نوجوان کی طبیعت ذرا سی سنبھلی تو اس نے یہ ہولناک کہانی سنائی۔ ان دونوں بہن بھائیوں کے والد کا نام چوہدری زرین تاج تھا، وہ شریف آدمی تھے، گائوں کے لوگ ان کی عزت کرتے تھے، دو سال پہلے ان کا انتقال ہو گیا، والدہ کا انتقال ان سے پہلے ہو چکا تھا، نوجوان کا نام حسن رضا ہے، اس کی عمر 32 سال ہے، لڑکی اس کی بہن تھی اور اس کا نام جبین تھا، عمر 25 سال تھی، لڑکی نے بی ایس سی کر رکھا تھا اور میٹرک میں اس نے راولپنڈی ریجن میں ٹاپ کیا تھا، وہ انتہائی محنتی اور ذہین بچی تھی، دونوں بہن بھائیوں کو وراثت میں 950کنال زمین ملی، زمین ذرخیز اور قیمتی تھی، والدین کے بعد بہن بھائی اکیلے رہ گئے۔ ان کے تایا کے بیٹے تعداد اور اثرورسوخ میں زیادہ تھے لہٰذا تایا زاد نے اپنے بھائیوں کی مدد سے ان کی زمین پر قبضہ کر لیا اور دونوں بہن بھائیوں کو پاگل مشہور کر کے حویلی میں بند کر دیا، یہ علاج کے نام پر انھیں ایسی دوائیں بھی دیتا رہتا تھا جس سے ان کا ذہنی توازن بگڑ جائے یا وہ فوت ہو جائیں، دونوں بہن بھائیوں کو دو سال دو مختلف کمروں میں بند رکھا گیا، انھیں کپڑے دیئے جاتے تھے اور نہ گرمیوں میں پنکھا اور سردیوں میں رضائی، کھڑکی سے ان کے کمرے میں روزانہ ایک ایک روٹی اور تھوڑا سا سالن اندر پھینک دیا جاتا تھا۔
ملزم بااثر تھے، چنانچہ گائوں کے لوگوں نے ڈر کر ہونٹ سی لیئے اور خاموشی سے یہ ظلم دیکھتے رہے، اس دوران زمین تایا زاد بھائیوں کے قبضے میں رہی، یہ اس پر کھیتی باڑی بھی کراتے رہے اور انھوں نے ان کے 65 لاکھ روپے کے درخت بھی بیچ دیئے۔ لڑکی جبین طویل ظلم برداشت نہ کر سکی، یہ فروری کے شروع میں فوت ہو گئی اور اس کی لاش 9دن کمرے ہی میں پڑی رہی جب کہ لڑکا زندگی کی سرحد پر بیٹھ کر موت کا انتظار کرتا تھا، یہاں تک میرے نبی محمدالرسول ﷺ کی حدیث مبارکہ ﷺ نے کام کر دکھایا اور گائوں کے کسی شخص کو ان پر رحم آ گیا اور اس نے تھانے میں گمنام خط لکھ دیا، بہن بھائیوں کی دوسری خوش نصیبی یہ رہی کہ نیا ڈی پی او احمد محی الدین ٹرانسفر ہو کر چکوال آ گیا۔
(جاری ہے)

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دونوں بہن بھائیوں یہ ہے کہ اور اس

پڑھیں:

انتہاپسند ہندوؤں کی جنونیت کیخلاف نہتی لڑکی ڈٹ گئی

اسلام آباد:

پہلگام فالس فلیگ کے بعد انتہا پسند ہندوؤں کا مسلمانوں پر تشدد اور انتشار بڑھنے لگا۔

ذرائع کے مطابق نینی تال میں انتہا پسند ہندوؤں نے مسلمانوں کی دکانوں کو توڑا اور لوٹ مار کی مگر پولیس خاموشی سے سارا معاملہ سامنے کھڑی دیکھتی رہی۔

انتہا پسند ہندوؤں کی درندگی کے خلاف بھارتی شہری شاہیلہ نگی نے آواز اٹھائی اور ہجوم کے سامنے ڈٹ گئی، نہتی لڑکی دکانوں کو بچانے کی کوشش کرتی رہی۔

شاہیلانگی کو مسلمانوں کا ساتھ دینے پر انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں مگر وہ بہادری سے ان شرپسندوں کیخلاف ڈٹ گئی۔

  شاہیلانگی نے کہا کہ پہلگام میں جو ہوا اسے انتہا پسند ہندو ہتھیار بنا کر دنگا فساد کر رہے ہیں، انتہا پسند اپنی سوچ دیکھیے یہ تمہاری سوچ ہے جو تمھیں سڑکوں پر لے آئی، انتہا پسند ہندوؤں کا مقصد صرف مسلمانوں کو نقصان پہنچانا اور دنگا فساد کرنا ہے۔

سچ بولنے پر مجھے انتہا پسند ہندوؤں کی طرف سے ریپ کی دھمکیاں مل رہی ہیں، میں نہیں ڈروں گی کیونکہ سچ کی طاقت میرے ساتھ ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ انتہا پسند ہندوؤں کی سوچ نے پورے بھارت کو لپیٹ میں لے لیا، مودی کی لگائی گئی آگ اسے ہے جلا کر راکھ کر دے گی۔

 

متعلقہ مضامین

  • لاہور: عشق میں ناکامی، لڑکے نے لڑکی اور اس کی ماں کو قتل کرکے لاشیں نہر میں بہا دیں
  • 5 ماہ کی حاملہ 23 سالہ لڑکی کی گلہ کٹی لاش سسرال سے برآمد
  • دنیا کی سب سے خوبصورت ’ہینڈ رائٹنگ‘ والی لڑکی کون؟
  • کراچی میں تاجر کے اغوا اور بھتہ خوری کا واقعہ، ایس ایچ او معطل، انکوائری کا حکم
  • کراچی: تاجر کے اغوا اور بھتہ خوری کا واقعہ، ایس ایچ اوجمشید کوارٹر معطل، انکوائری کا حکم
  • انتہاپسند ہندوؤں کی جنونیت کیخلاف نہتی لڑکی ڈٹ گئی
  • پسند کی شادی نہ کروانے پر لڑکی اپنے ہی گھر میں چوری کرکے فرار
  • نارووال: لڑکی کو ملنے کیلئے آنے والا نوجوان مبینہ طور پر قتل
  • پسند کی شادی نہ کروانے پر لڑکی اپنے ہی گھر میں چوری کر کے فرار