ڈیرہ اسماعیل خان (نیوز ڈیسک)ڈیرہ اسماعیل خان میں مچھلیاں پکڑتے ہوئے دھماکے سے مچھیرا جاں بحق ہو گیا۔

تفصیلات کے مطابق بارودی دھماکہ دریائے سندھ میں غفارے والا بند پر مچھلیاں پکڑنے کے دوران ہوا، پولیس نے ابتدائی معلومات میں بتا یاکہ حضور بخش سندھی نامی مچھیرے کے جال میں بارودی مواد پھنس گیا تھا، دھماکہ ہونے سے حضور بخش سندھی موقع پر جاں بحق ہو گیا، پولیس واقعہ کی چھان بین کر رہی ہے کہ کیا بارودی دھماکہ کنارے پر پیش آیا ہے یا ممکنہ طور پر پانی کیساتھ بہہ کر آنے والی (لینڈ مائن)بارودی سرنگ پھٹنے سے ہوا ہے یا ڈیٹونیٹر کا دھماکہ ہوا ہے۔ پولیس نے حضور بخش سندھی کی میت ورثا کے حوالے کر دی ہے۔
مزیدپڑھیں:ڈیفنس میں شہری اپنی گاڑی کا ٹائر بدلوانے پٹرول پمپ پر آیا تو ٹائر شاپ کے ورکر نے ایسی حرکت کردی جس کی شاید کسی کو توقع ہی نہ ہوگی، ویڈیو وائرل

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر صحافیوں کیلئے دنیا کے خطرناک ترین مقامات میں سے ایک،

2019ء میں دفعہ370 کی منسوخی کے بعد سے مقامی صحافیوں کو کالے قوانین کے تحت ہراساں کیے جانے، نگرانی اور الزامات کا سامنا ہے، جب کہ غیر ملکی نامہ نگاروں کو مقبوضہ علاقے تک رسائی نہیں دی جا رہی۔ اسلام ٹائمز۔  مقبوضہ جموں و کشمیر دنیا کے ان خطرناک ترین مقامات میں شامل ہے جہاں صحافت اور ذرائع ابلاغ سے وابستہ افراد مشکل ترین حالات میں اپنے پیشہ وارانہ فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں 1989ء سے اب تک کم از کم 20 صحافی اپنے پیشہ فرائض کی انجام دہی کے دوران قتل کیے گئے۔ قتل کئے جانیوالے صحافیوں میں شبیر احمد ڈار، مشتاق علی، محمد شعبان وکیل، خاتون صحافی آسیہ جیلانی، غلام محمد لون، غلام رسول آزاد، پرویز محمد سلطان، شجاعت بخاری، علی محمد مہاجن، سید غلام نبی، الطاف احمد فکتو، سیدان شفیع، طارق احمد، عبدالمجید بٹ، جاوید احمد میر، پی این ہنڈو، محمد شفیع، پردیپ بھاٹیہ، اشوک سودھی اور رئیس احمد بٹ شامل ہیں۔ 2019ء میں دفعہ370 کی منسوخی کے بعد سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں پریس کی آزادی میں تیزی سے کمی آئی ہے، مقامی صحافیوں کو کالے قوانین کے تحت ہراساں کیے جانے، نگرانی اور الزامات کا سامنا ہے، جب کہ غیر ملکی نامہ نگاروں کو مقبوضہ علاقے تک رسائی نہیں دی جا رہی۔ تنقیدی رپورٹنگ پر انہیں مقبوضہ علاقے سے چلے جانے پر مجبور کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوج، پولیس اور ایجنسیوں کے اہلکاروں کی طرف سے صحافیوں کو ہراسانی، اغوا، قاتلانہ حملوں، گرفتاریوں، تھانوں میں طلبی اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ان کیلئے پیشہ وارانہ فرائض کی ادائیگی انتہائی مشکل ہو گئی ہے۔

عرفان معراج، سرتاج الطاف بٹ اور عادل سمیت کئی صحافی اب بھی بھارت کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی حراست کا سامنا کر رہے ہیں۔ 23 اپریل 2025ء کو جموں میں مقیم سینئر صحافی راکیش شرما کو کٹھوعہ میں ایک احتجاج کے دوران بی جے پی رہنماﺅں نے پہلگام واقعے کے دوران بھارتی فورسز کی عدم موجودگی پر سوال اٹھانے پر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ جس کے خلاف صحافیوں نے جموں اور کٹھوعہ میں بھرپور احتجاج کیا۔ جلاوطن کشمیری ایوارڈ یافتہ فوٹو جرنلسٹ 31 سالہ مسرت زہرہ کو بھارتی پولیس کی دھمکیوں کی وجہ سے کشمیر چھوڑنا پڑا۔ انہوں نے متنازعہ علاقے میں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دستاویزی شکل دینے پر توجہ مرکوز کی تھی۔ وہ مارچ 2021ء میں ایک جرمن این جی او کی مدد سے مقبوضہ علاقے سے چلی گئیں۔ زہرہ کو ان کی فیس بک پوسٹس کے لیے نشانہ بنایا گیا، جنہیں پولیس نے "بھارت مخالف” قرار دیا تھا اور زہرہ کو کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت مقدمات کا سامنا کرنا پڑا۔

جنوری 2022ء میں زہرہ نے کہا تھا کہ پولیس نے سری نگر میں اس کے والدین کو مارا پیٹا تھا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا ”پولیس نے آج شام 5 بجے کے قریب بٹاملو میں میرے والدین کو مارا پیٹا۔ پولیس والوں نے میرے والد کا شناختی کارڈ چھین لیا ہے اور جب میری والدہ نے مداخلت کرنے کی کوشش کی تو انہیں بھی مارا پیٹا گیا۔ چیلنجوں اور دھمکیوں کے باوجود زہرہ نے اپنی صحافت میں ثابت قدمی سے کشمیر میں زندگی کے حقائق کو دستاویزی شکل دی۔ ان کے کام کو بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈیفنس میں شہری اپنی گاڑی کا ٹائر بدلوانے پٹرول پمپ پر آیا تو ٹائر شاپ کے ورکر نے ایسی حرکت کردی جس کی شاید کسی کو توقع ہی نہ ہوگی، ویڈیو وائرل
  • وزیراعلیٰ بلوچستان نے سوئی تا کشمور روڈ منصوبے کا افتتاح کردیا
  • بھارتی اعلان کے بعد دریائے راوی میں بھارت سے پانی آنے کے امکانات مزید کم ہوگئے
  • جنگل کی سیر کرتے ہائیکرز کے ہاتھ کروڑوں کی مالیت کا خزانہ لگ گیا
  • مقبوضہ کشمیر صحافیوں کیلئے دنیا کے خطرناک ترین مقامات میں سے ایک،
  • سیالکوٹ: بچے گھروں کے تالے توڑ کر وارداتیں کرنے لگے
  • دھماکا خیز مواد ہاتھ میں ہی پھٹ پڑا، یونانی خاتون ہلاک
  • ہاتھ سے بنے قالینوں کی عالمی نمائش 7سی9اکتوبر تک لاہور میں منعقد ہو گی
  • ایران نے یمن کیخلاف امریکی جارحیت کی مذمت کردی