مجھے کیوں نکالا وجوہات بتائیں، رضوان کا سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے سینٹرل کنٹریکٹ قبول کرنے سے انکار کردیا۔
میڈیا رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ بورڈ نے 30 قومی کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹس پیش کیے تھے۔
سینٹرل کنٹریکٹس کی اے کیٹیگری میں کوئی کھلاڑی موجود نہیں ہے۔
محمد رضوان 10 کھلاڑیوں کے ساتھ بی کیٹیگری میں شامل تھے، رضوان کے سوا تمام کرکٹرز نے سینٹرل کنٹریکٹس پر دستخط کر دیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد رضوان کی جانب سے دستخط کرنے کے لیے کچھ مطالبات رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے بورڈ سے خود کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم سے باہر کرنے کی وجوہات بھی پوچھی ہیں۔
ذرائع کے مطابق بورڈ نے اس پر کوئی لچک نہیں دکھائی اور رضوان کے مطالبات منظور کیے جانے کا بھی کوئی امکان نہیں ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعلیٰ کے پی نے بلٹ پروف گاڑیاں وفاق کو واپس نہیں بھجوائیں، ذرائع
فائل فوٹووزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے وفاق سے پرانی بلٹ پروف گاڑیاں نہ لینے کا اعلان زور و شور سے کیا مگر اب تک گاڑیاں واپس اسلام آباد نہیں بھجوائیں۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں بلٹ پروف گاڑیاں اب بھی خیبر پختونخوا پولیس کے پاس موجود ہیں۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے خیبرپختونخوا کے ہائی رسک علاقوں میں تعینات پولیس افسران کی سیکیورٹی بڑھانے کے لیے یہ گاڑیاں فراہم کی تھیں۔
خیبر پختون خوا حکومت کے پولیس کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے دی گئی 3 بلٹ پروف گاڑیاں نہ لینے کے معاملے پر وفاقی حکومت نے اپنا مؤقف دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے انہیں پرانی اور ناقص قرار دے کر واپس بھیجنے کا اعلان کیا اور کہا تھا کہ ایسی گاڑیوں کو رکھنا صوبے اور پولیس کی توہین ہوگی۔
وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ اگر کے پی کو یہ گاڑیاں نہیں چاہئیں تو انہیں بلوچستان بھیج دیں گے۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا پولیس نے اپنی صلاحیت بڑھانے کے لیے بڑے پیمانے پر خریداری کا عمل شروع کیا ہے۔
ہیوی مکینیکل انڈسٹریز کو آرڈر کی گئی چھیالیس میں سے 13 گاڑیاں موصول ہوچکی ہیں، پچیس میں سے 5 اے پی سیز بھی صوبے کو مل چکی ہیں۔