اسرائیلی کابینہ نے غزہ پر قبضہ کرنے کے منصوبے کی منظوری دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 5 May, 2025 سب نیوز

غزہ (سب نیوز)غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی جارحیت کا شروع ہونے والا سلسلہ تاحال جاری ہے، صبح سویرے غزہ پر اسرائیل کے حملے میں 24 فلسطینی شہید ہوگئے۔ جبکہ اس کا دائرہ مزید وسیع کرنے کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ سٹی پر تازہ بمباری کے نتیجے میں24 فلسطینی شہید اور 10 زخمی ہو گئے، ڈرون حملے کے نتیجے میں 5 بچے بھی شہید ہوئے، جبالیہ اور بیت لاحیہ میں بھی حملوں کے نتیجے میں جانی نقصان ہوا ہے۔دوسری جانب اسرائیلی کواڈ کاپٹر سے ریسکیو ورکرز پر فائرنگ کے سبب 25 افراد کو ملبے سے نکالنے کیلیے امدادی کارروائیاں شروع نہ کی جاسکیں۔
دوسری جانب عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی جنگی کابینہ کی جانب سے غزہ میں زمینی کارروائی کا دائرہ وسیع کرنے کی منظوری دی گئی ہے، غزہ میں زمینی کارروائی کا دائرہ وسیع کرنے کیلیے ہزاروں ریزرو اسرائیلی فوجیوں کو طلب کیا جا چکا ہے۔اسرائیلی فوج نے غزہ میں کارروائیوں میں تیزی لانے اور ان کا دائرہ بڑھانے کے لیے ہزاروں ریزرو فوجیوں کو جنگ کے لیے طلب کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
ایک اسرائیلی حکام نے میڈیا کو آگاہ کیا کہ وزیر نے اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل ایال زامیر کے تجویز کردہ منصوبے کو یک آواز ہو کر منظور کیا، جس کا مقصد غزہ میں حماس کو شکست دینا اور اغوا شدگان کو واپس لانا ہے۔اس منصوبے میں غزہ کی پٹی کا قبضہ اور اس کے علاقوں کو اپنے قبضے میں رکھنا شامل ہے، جس سے حماس کو امدادی سامان کی تقسیم میں مشکلات پیش آئیں گی اور اس پر شدید حملے کیے جائیں گے۔اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ یہ منصوبہ مہینوں تک جاری رہے گا اور پہلے مرحلے میں غزہ کے مزید علاقوں کا قبضہ اور بفر زون کو توسیع دینے کا عمل شامل ہے، جو اسرائیل کو حماس کے ساتھ جنگ بندی اور اغوا شدگان کی واپسی پر مذاکرات میں مزید فائدہ دے گا۔
اسرائیلی فوج نے حماس کے خلاف ایک مہم شروع کی تھی جو 7 اکتوبر 2023 کو سرحد پار حملے کے بعد آغاز ہوئی، جس میں تقریبا 1200 افراد ہلاک اور 251 افراد کو اغوا کر لیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے غزہ میں 52,567 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے 2,459 افراد اسرائیلی حملوں کے دوبارہ آغاز کے بعد مارے گئے ہیں۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ میں قید یرغمالیوں کی واپسی اور حماس کے عسکریت پسندوں کو شکست دینے کے لیے دبا بڑھایا جا رہا ہے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد، حالیہ فوجی کارروائی، اسیروں کی رہائی کی ضمانت دینے میں ناکام رہی ہے اور اس تنازعے کے حوالے سے وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کے مقاصد پر سوالیہ نشان ہے۔
نتن یاہو پر اکثر یرغمالیوں کے اہل خانہ اور مخالفین کی جانب سے ڈیل کے لیے مذاکرات کو سبوتاژ کرنے اور سیاسی مقاصد کے لیے جنگ کو طول دینے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے تاہم ان الزامات کی وہ تردید کرتے ہیں۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ اب نئے علاقوں میں کارروائیاں کرے گی اور زمین کے اوپر اور نیچے موجود تمام تنصیبات کو تباہ کر دے گی۔اسرائیلی ذرائع ابلاغ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ میں نئے سرے سے فوجی کارروائیوں میں توسیع کی منظوری دے دی ہے۔
لیکن اطلاعات یہی ہیں کہ آئندہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خطے کے دورے کے اختتام تک یہ کارروائیاں شروع نہیں ہوں گی۔ بین الاقوامی مذاکرات جنگ بندی اور حماس کے زیر حراست بقیہ 59 یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک نئے معاہدے پر پہنچنے میں ناکام رہے ہیں۔حماس کے ساتھ دو ماہ کی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد اسرائیل کی جانب سے 18 مارچ کو دوبارہ غزہ میں کارروائی شروع کی گئی تھی اور اس کے بعد سے کسی بھی اسرائیلی یرغمالی کو رہا نہیں کیا گیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتمام سیاسی جماعتیں مل کر قومی حکومت بنائیں اور پاکستان کو بچائیں، محمود خان اچکزئی تمام سیاسی جماعتیں مل کر قومی حکومت بنائیں اور پاکستان کو بچائیں، محمود خان اچکزئی ٹیکس نیٹ بڑھنے اور قوانین میں ترامیم سے عام آدمی پر ٹیکسز کا بوجھ کم ہوگا، وزیراعظم بھارت میں عمران خان کے ایکس اکاونٹ کی بندش، پی ٹی آئی کا سخت ردعمل سامنے آگیا آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں، پاکستان نے آئی ایم ایف کو ٹیکس ڈیٹا فراہم کردیا بھارت کے ساتھ کشیدگی سے پاکستان کی معاشی بحالی متاثر ہوگی، موڈیز پاکستان کا پانی روکا گیا تو یہ اعلان جنگ ہوگا، قومی اسمبلی میں بھارتی آبی جارحیت کیخلاف قرارداد پیش TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کی منظوری

پڑھیں:

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ریکو ڈک منصوبے کے معاہدوں کی منظوری دے دی

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس جمعرات کو وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت فنانس ڈویژن میں ہوا، جس میں ریکو ڈک منصوبے سے متعلق اہم معاہدوں اور مالی وعدوں کی منظوری دی گئی۔

ای سی سی نے پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے پیش کی گئی سمری پر غور کیا اور ریکوڈک منصوبے کی فنانسنگ کے لیے معاہدوں کی حتمی شرائط کی منظوری دے دی۔

فیصلہ کیا گیا کہ اگر معاہدوں کی حتمی شکل میں کوئی بڑی تبدیلی ضروری ہوئی تو ریکوڈک مائننگ کمپنی کے قانونی اور مالیاتی مشیروں کی تصدیق کے بعد معاملہ دوبارہ ای سی سی کے سامنے لایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ریکو ڈک منصوبے کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک کی 410 ملین ڈالر کی فنڈنگ

اجلاس میں وزارت ریلوے کی جانب سے ریکو ڈک مائننگ کمپنی کے ساتھ 390 ملین ڈالر مالیت کے برج فنانسنگ معاہدے اور ریلوے ڈویلپمنٹ معاہدے کی سمری پر بھی غور کیا گیا۔ اس کے تحت بلوچستان کی کانوں سے برآمدی مواد کی بڑی مقدار منتقل کرنے کے لیے 1,350 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک بچھایا جائے گا۔

ای سی سی نے تجویز منظور کرتے ہوئے وزارت ریلوے کو ہدایت کی کہ معاہدوں کے مسودے فنانس ڈویژن کو جانچ کے لیے بھیجے جائیں اور آئندہ برس مارچ تک عملدرآمد پر رپورٹ پیش کی جائے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس موقع پر کہا کہ ریکو ڈک منصوبے کی منظوری حکومت کے پختہ عزم کی عکاس ہے۔ یہ منصوبہ بلوچستان کے معاشی منظرنامے کو بدلنے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع پیدا کرے گا، انفراسٹرکچر کی ترقی میں مددگار ثابت ہوگا اور خطے کی سماجی و اقتصادی بہتری کو فروغ دے گا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے ریکو ڈک مائننگ کمپنی نے اہم پروگرام شروع کردیا

انہوں نے کہا کہ ریکو ڈک منصوبہ نہ صرف دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ کاپر اور سونے کے ذخائر کو بروئے کار لائے گا بلکہ طویل المدتی ترقی کے نئے دروازے بھی کھولے گا۔

اجلاس میں وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک، وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر بورڈ آف انویسٹمنٹ قیصر احمد شیخ، وفاقی سیکریٹریز اور متعلقہ اداروں کے سینئر حکام شریک ہوئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقتصادی رابطہ کمیٹی ریکو ڈک سینیٹر محمد اورنگزیب

متعلقہ مضامین

  • ای سی سی نے ریکوڈک منصوبے کی فنانسنگ سے متعلق معاہدوں کی منظوری دیدی
  • ای سی سی نے ریکوڈک منصوبے کی فنانسنگ سے متعلق معاہدوں کی منظوری دے دی
  • اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ریکو ڈک منصوبے کے معاہدوں کی منظوری دے دی
  • قطر کا اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان
  • قطر کا اسرائیل کیخلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان 
  • اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ریکوڈک منصوبے کے معاہدوں کی منظوری دیدی
  • ای سی سی نے ریکوڈک منصوبے کی فنانسنگ کے وعدوں اور معاہدوں کی منظوری دیدی
  • اسرائیلی فوج قبضہ کرنے کیلئے ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر کے وسط میں داخل
  • قطر نے اسرائیل کو تنہا کر دیا، ایران نے تباہ کرنے کی کوشش کی: نیتن یاہو
  • صیہونی فوج قبضہ کرنے کیلئے ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر کے وسط میں داخل