محبوبہ مفتی نے پہلگام کے لوگوں کی مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور مہمان نوازی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام کے لوگوں نے ہمیشہ مشکل وقت میں سیاحوں خاص کر امرناتھ یاتریوں کا ساتھ دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور جموں کشمیر کی سابق وزیراعلٰی محبوبہ مفتی نے پہلگام دورے کے دوران 22 اپریل کو ہوئے دہشتگردانہ حملے کے دوران سیاحوں کی جان بچانے والے مقامی جانبازوں کے ساتھ ملاقات کی، تاہم انہوں نے ایسے جانبازوں کو تنگ طلب کرنے کے بھی الزامات عائد کئے۔ محبوبہ مفتی نے پہلگام دورے کے دوران سیاحوں کی مدد کرنے والے افراد کے علاوہ مقامی وفود کے ساتھ بھی خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر پہلگام کے باشندوں نے انہیں درپیش مشکلات سے آگاہ کیا جس پر محبوبہ مفتی نے گہری تشویش کا اظہار کیا۔ دورے کے دوران سیاحوں کے کئی گروپس نے بھی محبوبہ مفتی سے ملاقات کی۔

عوامی وفود نے محبوبہ مفتی کو پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے بعد کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔ عوام نے شکایت کی کہ واقعے کے بعد پہلگام میں بھارتی فورسز کی جانب سے عائد کئے گئے قدغن سے عام زندگی کافی متاثر ہوئی ہے۔ محبوبہ مفتی نے اس تناظر میں بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے حملے کے بعد بائسرن، چندن واڑی اور آڑو سمیت مختلف مقامات کو سیاحوں کے لئے واپس کھولے جانے کا مطالبہ کیا۔ عوامی ملاقات کے بعد محبوبہ مفتی نے تقریر کے دوران کہا کہ پہلگام کے لوگوں کو حملے کا سب سے زیادہ دکھ ہے۔ کیونکہ انہوں نے 22 اپریل کا واقعہ اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے، جتنا ہو سکا یہاں کے لوگوں نے سیاحوں کی جان بچانے کی کوشش کی، زخمیوں کو کندھوں پر اٹھا کر ہسپتال منتقل کیا، انہیں اپنا خون عطیہ کیا، حتی کہ بہادر عادل حسین شاہ نے اپنی جان بھی گنوا دی۔

محبوبہ مفتی نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے کہ حملے کے بعد یہاں کے غریب لوگوں کو ہی پریشان کیا جا رہا ہے۔ محبوبہ مفتی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے سیاحوں کی جان بچائی، ان کی ہی پکڑ دھکڑ کی جا رہی ہے، انہیں دن بھر تھانے میں بھوکا پیاسا بٹھا کر پریشان کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس ضمن میں بھارتی وزیر داخلہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے "خوف کے ماحول کو دور" کرنے کی اپیل کی۔

محبوبہ مفتی نے پہلگام کے لوگوں کی مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور مہمان نوازی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام کے لوگوں نے ہمیشہ مشکل وقت میں سیاحوں خاص کر امرناتھ یاتریوں کا ساتھ دیا ہے، 22 اپریل کے سانحے میں بھی یہاں کے لوگوں نے سیاحوں کو بچانے میں اپنا کردار پیش کیا جس میں نوجوان عادل شاہ نے اپنی جان بھی قربان کی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود بھی ان ہی لوگوں کو ٹارگیٹ کیا جارہا ہے۔ جانچ کی آڑ میں پہلگام ابھی تک سینکڑوں لوگوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ صرف پہلگام 100 کے قریب نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ہے، جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی نے پہلگام کرتے ہوئے کہا کہ سیاحوں کی جان کے لوگوں نے انہوں نے کے دوران لوگوں کو کے بعد

پڑھیں:

حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں( عمران خان کا چیف جسٹس کو خط)

 

مجھ پر اور اہلیہ پر انصاف کے دروازے بند ہیں،772 دنوں سے قید تنہائی میں ہیں، 9×11 کے کمرے کو پنجرہ بنا دیا گیا ہے، ، یہ قید نہیں بلکہ سوچا سمجھا نفسیاتی تشدد ہے،بیٹوں سے فون پر بات کرنے کی اجازت دی جائے، پیٹرن انچیف

ذوالفقاربھٹو کیس کی طرح 44 سال بعد نہیں بلکہ وقت پر انصاف ملنا چاہیٔے، عدلیہ کی آزادی بحال کریں، آپ کے دلیرانہ فیصلے قوم کی تقدیر کی کتاب میں لکھے جائیں گے،جسٹس یحییٰ خان آفریدی کو لکھے گئے خط کے مندرجات

پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کو خط لکھ دیا جس میں سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اپنے حلف کی پاسداری کریں اور جرات مندانہ فیصلے کریں، آپ کے دلیرانہ فیصلے قوم کی تقدیر کی کتاب میں لکھے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے خط میں انہوں نے لکھا کہ میں آپ کو سپریم کورٹ سے صرف 31 کلومیٹر کی دوری سے یہ خط لکھ رہا ہوں جہاں کے دروازے مجھے اور میری اہلیہ کو انصاف دینے کیلیے 772 دن سے بند ہیں، میری اہلیہ بشریٰ بی بی نہایت صبر و تحمل سے غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک برداشت کر رہی ہیں وہ تنہائی میں قید ہیں۔عمران خان لکھتے ہیں کہ بشریٰ بی بی طبی علاج سے محروم، ٹی وی، کتابوں، یا باہر کی دنیا سے رابطے سے دور ہیں، نہ ہی اُنہیں علاج کی سہولت دی گئی ہے، پاکستانی قانون خواتین کو ضمانت کے لیے خصوصی رعایت دیتا ہے لیکن بشریٰ بی بی کے کیس میں یہ اصول معطل کر دیا گیا، صرف اس لیے کہ وہ میری بیوی ہیں، وہ اُنہیں توڑنا چاہتے ہیں لیکن اُنہیں اس طاقت کا اندازہ نہیں جو اُن کے ایمان سے اُنہیں ملتی ہے۔سابق وزیراعظم نے خط میں بتایا کہ 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کیے گیے ہیں، بشریٰ بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں، آج پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنے حلف کو پورا کریں اور ثابت کریں کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اب بھی انصاف کی آخری پناہ ہے، سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی ضامن ہے، عدلیہ کی آزادی کو بحال کریں، امید ہے آپ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ’آپ سے پاسپورٹ کے لیے شادی کرنا چاہتا ہوں‘، بھارتی شخص کی لڑکی سے دلچسپ گفتگو وائرل
  • محبوبہ مفتی گھر میں نظر بند
  • حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں( عمران خان کا چیف جسٹس کو خط)
  • ٹرمپ نے میئر صادق خان کو ریاستی ضیافت میں شرکت کی اجازت نہ دینے کا اعتراف کر لیا
  • اقوام متحدہ، پاکستان نے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا
  • کھارادر جنرل ہسپتال میں ’’سی ٹی اسکین‘‘کا افتتاح
  • امیر قطر کی والدہ اسرائیل مخالف پروپیگنڈہ مہم کی قیادت کر رہی ہیں، نتن یاہو
  • پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا
  • سینئر اداکار محمد احمد بھائی کے انتقال کے لمحے کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے
  • زمین کے ستائے ہوئے لوگ