پہلگام میں سیاحوں کی جان بچانے والوں کو ہی تنگ کرنا زیادتی ہے، محبوبہ مفتی
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
محبوبہ مفتی نے پہلگام کے لوگوں کی مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور مہمان نوازی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام کے لوگوں نے ہمیشہ مشکل وقت میں سیاحوں خاص کر امرناتھ یاتریوں کا ساتھ دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور جموں کشمیر کی سابق وزیراعلٰی محبوبہ مفتی نے پہلگام دورے کے دوران 22 اپریل کو ہوئے دہشتگردانہ حملے کے دوران سیاحوں کی جان بچانے والے مقامی جانبازوں کے ساتھ ملاقات کی، تاہم انہوں نے ایسے جانبازوں کو تنگ طلب کرنے کے بھی الزامات عائد کئے۔ محبوبہ مفتی نے پہلگام دورے کے دوران سیاحوں کی مدد کرنے والے افراد کے علاوہ مقامی وفود کے ساتھ بھی خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر پہلگام کے باشندوں نے انہیں درپیش مشکلات سے آگاہ کیا جس پر محبوبہ مفتی نے گہری تشویش کا اظہار کیا۔ دورے کے دوران سیاحوں کے کئی گروپس نے بھی محبوبہ مفتی سے ملاقات کی۔
عوامی وفود نے محبوبہ مفتی کو پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے بعد کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا۔ عوام نے شکایت کی کہ واقعے کے بعد پہلگام میں بھارتی فورسز کی جانب سے عائد کئے گئے قدغن سے عام زندگی کافی متاثر ہوئی ہے۔ محبوبہ مفتی نے اس تناظر میں بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے حملے کے بعد بائسرن، چندن واڑی اور آڑو سمیت مختلف مقامات کو سیاحوں کے لئے واپس کھولے جانے کا مطالبہ کیا۔ عوامی ملاقات کے بعد محبوبہ مفتی نے تقریر کے دوران کہا کہ پہلگام کے لوگوں کو حملے کا سب سے زیادہ دکھ ہے۔ کیونکہ انہوں نے 22 اپریل کا واقعہ اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے، جتنا ہو سکا یہاں کے لوگوں نے سیاحوں کی جان بچانے کی کوشش کی، زخمیوں کو کندھوں پر اٹھا کر ہسپتال منتقل کیا، انہیں اپنا خون عطیہ کیا، حتی کہ بہادر عادل حسین شاہ نے اپنی جان بھی گنوا دی۔
محبوبہ مفتی نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے کہ حملے کے بعد یہاں کے غریب لوگوں کو ہی پریشان کیا جا رہا ہے۔ محبوبہ مفتی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے سیاحوں کی جان بچائی، ان کی ہی پکڑ دھکڑ کی جا رہی ہے، انہیں دن بھر تھانے میں بھوکا پیاسا بٹھا کر پریشان کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس ضمن میں بھارتی وزیر داخلہ سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے "خوف کے ماحول کو دور" کرنے کی اپیل کی۔
محبوبہ مفتی نے پہلگام کے لوگوں کی مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور مہمان نوازی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام کے لوگوں نے ہمیشہ مشکل وقت میں سیاحوں خاص کر امرناتھ یاتریوں کا ساتھ دیا ہے، 22 اپریل کے سانحے میں بھی یہاں کے لوگوں نے سیاحوں کو بچانے میں اپنا کردار پیش کیا جس میں نوجوان عادل شاہ نے اپنی جان بھی قربان کی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود بھی ان ہی لوگوں کو ٹارگیٹ کیا جارہا ہے۔ جانچ کی آڑ میں پہلگام ابھی تک سینکڑوں لوگوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ صرف پہلگام 100 کے قریب نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ہے، جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی نے پہلگام کرتے ہوئے کہا کہ سیاحوں کی جان کے لوگوں نے انہوں نے کے دوران لوگوں کو کے بعد
پڑھیں:
اہان پانڈے کا سیارا سے پہلے کا ’’لفنگا‘‘ روپ، جو فلم میں نظر نہیں آیا
بالی ووڈ کی حالیہ کامیاب فلم ’’سیارا‘‘ کے ہدایت کار موہت سوری نے دلچسپ انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ اہان پانڈے ٹک ٹاک پر پہلے ’’گھٹیا اور کراہت آمیز‘‘ ویڈیوز بنایا کرتے تھے جنہیں بعد میں انہوں نے ڈیلیٹ کردیا۔
فلم ’’سیارا‘‘ کے مرکزی اداکار اہان پانڈے ان دنوں فلمی حلقوں میں چرچے کا موضوع بنے ہوئے ہیں۔ 18 جولائی کو ریلیز ہونے والی اس فلم نے نہ صرف باکس آفس پر زبردست کامیابی حاصل کی بلکہ اہان کو بھی راتوں رات سپر اسٹار بنا دیا۔
فلم کی ریلیز سے پہلے یش راج فلمز نے اہان کو پروموشنل سرگرمیوں سے دور رکھنے کی حکمت عملی اپنائی تھی۔ ہدایت کار موہت سوری نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ’’اہان کی وہ پرانی ویڈیوز دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے۔ وہ ایک مکمل ’چپڑی ٹک ٹاکر‘ تھا، بالکل لفنگا ٹائپ کا لڑکا۔ لیکن فلم سیارا میں اس کا یہ روپ بالکل نظر نہیں آتا، کیونکہ اس کی ضرورت ہی نہیں تھی۔‘‘
ہدایت کار نے فلم کی مرکزی اداکارہ انیت پڈا کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ اس میں مزاح کی غیر معمولی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے ایک واقعہ بتاتے ہوئے کہا ’’کچھ دن پہلے انیت نے ویڈیو کال پر اپنی ماں کی نقل اتاری جو اسے ماسک نہ پہننے پر ڈانٹ رہی تھیں۔ میں ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو گیا۔‘‘
موہت سوری نے اہان اور انیت دونوں اداکاروں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان تمام نئے اداکاروں سے کہیں بہتر ہیں جن کے ساتھ وہ ماضی میں کام کر چکے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ موہت سوری نے عمران ہاشمی، آدتیہ رائے کپور اور شردھا کپور جیسے نامور اداکاروں کے ساتھ بھی کامیاب فلمیں بنائی ہیں۔