میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ذمہ دار معاشرے کے طور پر مسلح افواج اور پولیس کے ساتھ ساتھ فائر بریگیڈ اور صحافیوں کو سلام پیش کرنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ہمارے بہادر فائر فائٹرز قوم کا فخر ہیں، جو نہ صرف جانیں بچاتے ہیں بلکہ امید کا چراغ بھی روشن کرتے ہیں، ہر لمحہ تیار اپنے فائر فائٹرز کی خدمات پر ہمیں فخر ہے، فائر فائٹرز کا حوصلہ اور جذبہ قربانی ہر انسان کیلئے مشعل راہ ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں محکمہ فائر بریگیڈ کے ہیڈ کوارٹر میں شہید ہونے والے فائر بریگیڈ کے اہلکاروں کی ’یادگار شہداء‘ کا افتتاح کرنے کے بعد منعقدہ تقریب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میئر کراچی نے کے ایم سی فائر بریگیڈ ہیڈ کوارٹر میں ’یادگار شہداء‘پر شہید فائر فائٹرز کے ایصال ثواب کیلئے دعا اور شہید فائر فائٹرز کے لواحقین میں شیلڈز تقسیم کیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہم اپنے فائر فائٹرز کے ساتھ کھڑے ہیں، ہمارے فائر فائٹرز وہ بہادر جوان ہیں جو بڑی ہمت کے ساتھ کام کرتے ہوئے تمام مشکلات کا سامنا کرتے ہیں، دراصل یہ وہ خاموش ہیرو ہیں، جو دوسروں کی جان بچانے کیلئے اپنی جان خطرے میں ڈالتے ہیں۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ انتہائی کٹھن لمحات میں آگ سے لڑنے والے یہ جوان ہمارے سچے محافظ ہیں، ان ہیروز کا حوصلہ قوموں کی زندگیوں میں روشنی بھرتا ہے، ہم اپنے فائر فائٹرز کے جذبے، حوصلے اور ایثار کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کے ایم سی کے فائر فائٹرز اسی طریقے سے اپنی محنت کا سلسلہ ہمیشہ جاری و ساری رکھیں گے اور ہم ایک زندہ قوم کے طور پر فائر فائٹرز کو بطور ہیرو یاد رکھیں گے، ہمیں ان جانثاروں کا شکریہ ادا کرنا چاہیے جو ہر لمحہ خطرے کیلئے تیار رہتے ہیں، فائر فائٹرز عوام کی جان و مال کا تحفظ کرنے میں بڑا اہم کردار ادا کرتے ہیں، جس کیلئے میں بحیثیت میئر ان کا ممنون و مشکور رہوں گا۔ میئر کراچی نے کہا کہ بلدیہ کراچی میں فائر بریگیڈ کا پہلا شہید 1955ء میں ہوا تھا، اب تک ہمارے 34 فائر فائٹرز اپنے فرائض ادا کرتے ہوئے شہید ہوئے ہیں، بلدیہ عظمیٰ کراچی کی خدمات ستر سال پرانی ہیں، ہم نے فائر الاؤنس کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ فائر بریگیڈ کے ملازمین کو ’تمغہ کراچی‘ میں بھی یاد رکھا، ذمہ دار معاشرے کے طور پر مسلح افواج اور پولیس کے ساتھ ساتھ فائر بریگیڈ اور صحافیوں کو سلام پیش کرنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فائر فائٹرز کے فائر بریگیڈ کے وہاب نے کہا میئر کراچی کرتے ہوئے نے کہا کہ کرتے ہیں نے فائر کے ساتھ

پڑھیں:

میئر کراچی نے وفاقی حکومت کے منصوبے گرین لائن پر جاری کام بند کرا دیا

جواز یہ بتایا گیا ہے کہ مذکورہ کام شروع کرنے سے قبل بلدیہ عظمیٰ کراچی سے این او سی نہیں لی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی اور وفاقی حکومت کے فنڈز سے ترقیاتی کام کرنے والے ادارے ادارے پاکستان انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (پی آئی ڈی سی ایل) آمنے سامنے آگئے، جہاں میئر کراچی نے وفاقی حکومت کے 30 ارب لاگت کے بڑے منصوبے گرین لائن پروجیکٹ کے دوسرے فیز گرومندر سے میونسپل پارک تک کوریڈور کی تعمیر پر جاری کام بند کرا دیا۔ تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی نے وفاقی حکومت کے کراچی میں جاری بڑے ترقیاتی منصوبے پر کام بند کرا دیا ہے، جس کا جواز یہ بتایا گیا ہے کہ مذکورہ کام شروع کرنے سے قبل بلدیہ عظمیٰ کراچی سے این او سی نہیں لی گئی ہے۔ دوسری طرف وفاقی حکومت کے فنڈز سے ترقیاتی منصوبے پر کام کرنے والے ادارے پی آئی ڈی سی ایل کے حکام کا کہنا ہے کہ پروجیکٹ سے قبل این او سی لی گئی تھی، اس کے باوجود کام بند کرانے کا عمل درست نہیں۔

اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ اگر کے ایم سی کے حکام یا میئر کراچی کو کوئی اعتراض تھا تو پی آئی ڈی سی ایل کو لیٹر لکھا جاتا اور این او سی طلب کی جاتی تو ادارہ ان کو این او سی فراہم کرتا، لیکن وفاقی حکومت کی ہدایت پر جاری منصوبے پر کسی صورت زبانی آرڈر پر کام بند نہیں کیا جا سکتا ہے۔ پی آئی ڈی سی ایل حکام کا کہنا تھا کہ کے ایم سی محکمہ انجینئرنگ کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر آئی اینڈ کیو سی کے دستخط سے 12 اکتوبر 2017ء کو جاری کی گئی این او سی ادارے کے پاس موجود ہے۔ پی آئی ڈی سی ایل کے حکام نے کے ایم سی کی جانب سے کراچی کی ترقی کے اربوں لاگت کے منصوبے پر کام بند کرائے جانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت کے 30 ارب روپے کی لاگت سے گرین لائن منصوبے پر کام جاری ہے اور اس کے اگلے فیز گرومندر سے میونسپل پارک تک کوریڈور پر کام شروع کیا گیا تھا۔ کے ایم سی کے ذمہ دار افسر کا کہنا تھا کہ پی آئی ڈی سی ایل کے پاس کے ایم سی کی این او سی موجود نہیں تھی، جس کے باعث میئر کراچی کی ہدایت پر کام بند کرایا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور پی آئی ڈی سی ایل کے حکام جس میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) وسیم باجوہ اور جنرل منیجر شفیع چاچڑ کے مابین ملاقات متوقع ہے، جس میں مذکورہ تنازع کا حل نکلنے کا امکان ہے۔ دوسری طرف کے ایم سی کی ٹیم کی جانب سے کام بند کرائے جانے پر کنٹریکٹر نے سائٹ پر کام بند کرکے اور اپنے عملے کو ہٹا دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کے ایم سی نے کنٹریکٹرز کو ایم اے جناح روڈ پر تعمیراتی کام کرنے سے روک دیا
  • ٹرمپ نے میئر صادق خان کو ریاستی ضیافت میں شرکت کی اجازت نہ دینے کا اعتراف کر لیا
  • کھارادر جنرل ہسپتال میں ’’سی ٹی اسکین‘‘کا افتتاح
  • میئر کراچی نے وفاقی حکومت کے منصوبے گرین لائن پر جاری کام بند کرا دیا
  • فکر سے عمل تک، نثار شاہ جی کی جہدوجہد
  • منعم ظفر خان نے ٹائون چیئرمینوں کے ساتھ اسپرے مہم کا افتتاح کردیا،مہم شہر بھر میں چلائی جائیگی
  • تربت: وزیر داخلہ محسن نقوی کی شہید کیپٹن وقار اور جوانوں کی نمازجنازہ میں شرکت
  • میئر کراچی کی گھن گرج!
  • ملک کے لئے جانیں قربان کرنے والے شہداء اور ان کے اہل خانہ کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، گنڈا پور
  • محسن نقوی کی تربت آمد، شہید فوجی اہلکاروں کی نماز جنازہ میں شرکت