اتوار کو 2 امریکی ہیلی کاپٹرز کی اچانک پاکستان آمد اور پھر چند گھنٹوں کے بعد بھارت میں لینڈنگ ، حیران کن دعویٰ سامنے آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشتگردی کے واقعہ اوربھارتی الزام تراشی کے بعد دونوں ممالک میں سخت کشیدگی ہے اور جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں۔
نجی ٹی وی جیونیوز کی رپورٹ کے مطابق دونوں ملکوں نے اپنی فضائی حدود بند کر رکھی ہیں اور ایسے میں اتوار کی سہ پہر 2 امریکی ہیلی کاپٹرز نے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے بھارتی شہر احمد آباد کا سفر کیا۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق امریکی رجسٹریشن کے حامل 2 ہیلی کاپٹرز اتوار کی دوپہر ایک بجے بحیرہ عرب پر نچلی پرواز کرتے ہوئے شارجہ سے پہنچے، ویسٹ اسٹار ایوی ایشن اور پرائیویٹ ملکیت کے دونوں لیونارڈو اے ڈبلیو 139ہیلی کاپٹرز لگ بھگ 2 گھنٹے تک کراچی کے جناح انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر موجود رہے۔
پاکستان کرپٹوکونسل کی 50 دن میںریکارڈ کامیابی، سب کو حیران کردیا
اس کے بعد سہ پہر لگ بھگ 3بجے دونوں ہیلی کاپٹر کراچی سے بدین کی طرف روانہ ہوئے اور 9 ہزار فٹ کی بلندی سے سفر کرتے ہوئے سندھ کے شہر چوہڑ جمالی کے قریب سے بھارت میں داخل ہوئے۔ اے ٹی سی ذرائع کے مطابق بھارت میں داخل ہوتے ہی دونوں ہیلی کاپٹرز 11ہزار فٹ کی بلندی پر چلے گئے اور دونوں ہیلی کاپٹروں نے بھارتی شہر احمد آباد کے ائیرپورٹ پر لینڈ کیا۔
رات گئے تک ہیلی کاپٹر احمد آباد میں ہی موجود تھے، ان ہیلی کاپٹرز میں مسافر کون تھے اور انہوں نے کس مقصد کے لیے کراچی اور پھر بھارت کا سفر کیا؟ فوری طور پر معلومات حاصل نہیں ہو سکیں۔
پاکستان میں ایک سابق وزیراعظم کو پھانسی ہوئی ،اس پارٹی نے بھی ردعمل میں وہ کچھ نہیں کیا جو 9مئی کو ہوا،اٹارنی جنرل
اس سلسلے میں ترجمان پاکستان ائیرپورٹ اتھارٹی سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی گئی مگر رات گئے تک انہوں نے جواب نہیں دیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: ہیلی کاپٹرز
پڑھیں:
پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، ایرانی صدر مسعود پزشکیان
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران صرف جغرافیائی ہمسائے نہیں بلکہ تاریخ، زبان، ادب، ثقافت اور دین کے لازوال رشتوں میں جڑے ہوئے برادر اسلامی ممالک ہیں۔ دونوں ممالک کو ان بنیادوں پر کھڑے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے۔
پاکستان ایران بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر نے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اقبال کی شاعری مسلم امہ کے لیے مشعل راہ ہے۔ پاکستانی ادب اور شاعری نے ہمیشہ اسلامی نظریات اور امت مسلمہ کے روشن مستقبل کی عکاسی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف سے ایرانی صدر پزشکیان کی ملاقات، دونوں رہنماؤں میں کیا گفتگو ہوئی؟
ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے زور دیا کہ موجودہ دور میں امت مسلمہ کو جتنی یکجہتی اور باہمی تعاون کی ضرورت ہے، شاید اس سے پہلے کبھی نہ رہی ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بطور سیاستدان، علما، اور تاجر ایک دوسرے کے ساتھ مل کر امت کے اجتماعی مفاد کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔
ایرانی صدر نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے۔ دونوں ممالک سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ اقتصادی زونز کے قیام، سرحدی تجارت کو فروغ دینے اور سرحدی سیکیورٹی میں بہتری کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں۔
ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلے کو ایک مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران ان معاہدوں کو جلد حتمی شکل دینے کے لیے پرعزم ہے۔
بین الاقوامی معاملات پر بات کرتے ہوئے ایرانی صدر نے غزہ، لبنان اور شام میں اسرائیلی حملوں کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی مسلسل جارحیت نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ پورے خطے کے امن کو داؤ پر لگا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں مسلمان ممالک کو باہم متحد ہو کر امن کے لیے آواز بلند کرنا ہوگی۔
بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہاکہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی تعلقات کو وسعت دینے اور سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھولنے کے لیے دونوں ممالک پُرعزم ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان تین اہم تجارتی معاہدے طے پا چکے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان اور ایران مذہبی اور ثقافتی رشتوں میں جڑے ہوئے دیرینہ برادر اسلامی ممالک ہیں، اور اب ان تعلقات کو اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کا وقت آ چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا اولین ترجیح ہے تاکہ کاروباری برادری کو سہولت دی جا سکے۔ ’ہمیں دوطرفہ تجارت کے دستیاب مواقع سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا تاکہ دونوں ملکوں کو معاشی فوائد حاصل ہوں۔‘
اس موقع پر وزیر خارجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان اور ایران شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اور اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن (ای سی او) جیسے علاقائی فورمز پر مشترکہ مؤقف رکھتے ہیں، جو خطے میں باہمی ہم آہنگی اور ترقی کا عکاس ہے۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان 3 اہم تجارتی معاہدے طے پا چکے ہیں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان میں سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول اور تمام ممکنہ سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاک ایران 3 اہم معاہدے طے، تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا، اسحاق ڈار
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی اشاریے مثبت سمت میں گامزن ہیں، اور حکومت سرمایہ کاری کے لیے پُرکشش مواقع پیدا کر رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امت مسلمہ ایرانی صدر پاک ایران بزنس فورم ڈاکٹر مسعود پزشکیان وی نیوز