پاک بحریہ نے گزشتہ شب بھارتی طیارے کا سراغ لگایا اور نگرانی میں رکھا
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن )پاک بحریہ نے گزشتہ شب بھارتی طیارے کا سراغ لگایا اور نگرانی میں رکھا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک بحریہ نے گزشتہ شب بھارتی طیارے P8I کا سراغ لگایا، پاک بحریہ بھارت کے کسی جارحیت کا مؤثر جواب دینے کےلیے تیار ہے۔
’’جنگ ‘‘ کے مطابق گزشتہ روز سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان پر امن ملک ہے اور خطے میں امن چاہتا ہے، جارحیت مسلط کی تو دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔
ترکیہ اور عمان کے سفیروں کی سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے ملاقاتیں
واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کروانے کی پیشکش بھی کی گئی، جس کا بھارت کی جانب سے اب تک کوئی جواب نہیں دیا گیا، جبکہ چین، ترکیہ اور سوئٹزر لینڈ سمیت کئی ممالک نے پاکستان کے اس مؤقف کی حمایت کی ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
بھارت کا ٹرمپ کی دھمکیوں کے جواب میں روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا عندیہ
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 اگست ۔2025 ) بھارت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پابندیوں کی دھمکیوں کے جواب میں روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے امریکی جریدے نیویارک ٹائمز کے مطابق دو سینئر بھارتی حکام نے واضح کیا ہے کہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جبکہ ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ حکومت نے تیل کمپنیوں کو روسی درآمدات میں کمی کے حوالے سے کوئی ہدایات جاری نہیں کیں تاہم جریدا اس رپورٹ کی فوری طور پر تصدیق نہیں کرسکا.(جاری ہے)
اس معاملے پر وائٹ ہاﺅس، بھارت کی وزارتِ خارجہ اور وزارتِ پیٹرولیم و قدرتی گیس نے جریدے کی تبصرے کے لیے کی جانے والی درخواستوں کا فی الحال کوئی جواب نہیں دیا یاد رہے کہ گزشتہ ماہ صدر ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں اشارہ دیا تھا کہ روسی ہتھیاروں اور تیل کی خریداری کرنے والے ممالک جن میں بھارت بھی شامل ہے، کو اضافی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم بعد ازاں انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بھارت روس کے ساتھ کیا کرتا ہے. گزشتہ ہفتے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ بھارت اب روس سے تیل نہیں خریدے گا برطانوی ادارے نے رپورٹ کیا تھا کہ جولائی میں روسی تیل پر دی جانے والی رعایتیں کم ہونے کے بعد بھارتی سرکاری ریفائنریوں نے حالیہ دنوں میں اس کی خریداری روک دی ہے. واضح رہے کہ 14 جولائی کو ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ جو ممالک روس سے تیل خریدتے رہیں گے انہیں 100 فیصد درآمدی ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا جب تک کہ روس یوکرین کے ساتھ کوئی بڑا امن معاہدہ نہ کر لے روس اس وقت بھارت کا سب سے بڑا تیل فراہم کنندہ ہے، جو اس کی مجموعی تیل ضروریات کا تقریباً 35 فیصد مہیا کرتا ہے‘بھارت ایران سے بھی سستا تیل خرید کر یورپ کو سپلائی کرتا رہا ہے دہلی کے علاوہ چین بھی روسی اور ایرانی تیل کا بڑا خریدار ہے.