خبردار ! یہ تین سبزیاں کبھی فریج میں نہ رکھیں
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
اکثر گھروں میں دیکھا گیا ہے کہ تمام سبزیوں کو بغیر کسی تفریق کے ریفریجریٹر میں رکھ دیا جاتا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کچھ سبزیاں ایسی بھی ہیں جنہیں ٹھنڈے درجہ حرارت پر رکھنا ان کے ذائقے، غذائیت، اور حتیٰ کہ انسانی صحت کے لیے بھی خطرناک ہو سکتا ہے؟
ماہر غذائیت اور مصدقہ نیوٹریشن ایکسپرٹ کرن کوکریجا نے حال ہی میں انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کے ذریعے ان تین عام استعمال ہونے والی سبزیوں کے بارے میں خبردار کیا ہے جنہیں کبھی بھی فریج میں نہیں رکھنا چاہیے۔
ان کے مطابق، ان سبزیوں کو ریفریجریٹر میں رکھنا نہ صرف ان کی ساخت اور غذائیت کو متاثر کرتا ہے بلکہ بعض صورتوں میں کینسر جیسے مہلک مرض کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
لہسنکرن کوکریجا کے مطابق، فریج میں رکھا ہوا یا پہلے سے چھلکا ہوا لہسن استعمال کرنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
”فریج میں رکھا ہوا لہسن نمی کی وجہ سے جلدی پھپھوندی (مولڈ) کا شکار ہو جاتا ہے، جو کہ بعض اقسام میں کینسر کا باعث بن سکتی ہے۔“
ان کا مشورہ ہے کہ لہسن کو ہمیشہ کمرے کے درجہ حرارت پر کسی ہوادار جگہ پر ذخیرہ کریں اور استعمال سے قبل ہی چھیلیں۔ فریج میں رکھنے سے لہسن جلدی انکر دیتا ہے اور اس میں سبز کڑوی کونپلیں نکل آتی ہیں، جو اس کے ذائقے اور غذائیت کو متاثر کرتی ہیں۔
پیازماہر غذائیت کے مطابق، پیاز کو فریج میں رکھنے سے اس میں موجود نشاستہ شکر میں تبدیل ہو جاتا ہے، جس سے وہ زیادہ میٹھی اور جلد خراب ہونے والی بن جاتی ہے۔
”فریج میں رکھی ہوئی آدھی کٹی ہوئی پیاز بیکٹیریا کو آسانی سے جذب کر لیتی ہے، جو بعد ازاں کھانے کو آلودہ کر سکتا ہے۔“
لہٰذا، کٹی ہوئی پیاز کو دوبارہ استعمال کرنے سے گریز کریں، خاص طور پر اگر وہ فریج میں رکھا گیا ہو۔
آلوکرن کہتی ہیں کہ آلو کو 8°C سے کم درجہ حرارت میں رکھنا ”کولڈ سویٹینگ“ (ٹھنڈی مٹھاس) کا باعث بنتا ہے۔ اس دوران نشاستہ شکر میں بدل جاتا ہے، اور جب ایسے آلو کو بھونا یا تیز گرمی میں پکایا جاتا ہے، تو ایکریلامائڈ نامی نقصان دہ مرکب بنتا ہے جو کہ کینسر سے منسلک ہے۔
آلو میں اکریلامائڈ کی مقدار کم کرنے کے لیے مفید تجاویزآلو کو کاٹنے کے بعد پکانے سے پہلے 15-30 منٹ تک پانی میں بھگوئیں۔
انہیں زیادہ پکانے یا جلانے سے گریز کریں۔
فرائینگ یا بیکنگ کی بجائے ابالنے یا بھاپ میں پکانے کو ترجیح دیں۔
یاد رکھیں یہ معلومات صرف تعلیمی اور معلوماتی مقصد کے لیے ہے۔ کسی بھی طبی مسئلے کی صورت میں ہمیشہ مستند ماہرِ صحت یا ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ملکہ الزبتھ دوم کی زیرِ استعمال گاڑی نیلامی کے لیے پیش، متوقع بولی 50 سے 70 ہزار پاؤنڈ
سابق برطانوی ملکہ الزبتھ دوم کی ذاتی استعمال میں رہنے والی ایک نایاب رینج روور گاڑی رواں ماہ 23 اگست کو سلور اسٹون فیسٹیول میں نیلامی کے لیے پیش کی جائے گی جس کی ابتدائی بولی 50 ہزار سے 70 ہزار پاؤنڈ کے درمیان متوقع ہے۔
یہ گاڑی 2006 سے 2008 کے درمیان ملکہ کے زیرِ استعمال رہی اور کئی شاہی تقاریب، بشمول 2007 کے رائل ونڈسر ہارس شو میں ملکہ نے اس گاڑی کو ذاتی طور پر چلایا۔ یہ رینج روور ماڈل 4.2 لیٹر سپرچارجڈ وی8 انجن پر مشتمل ہے اور ‘ٹونگا گرین’ رنگ میں تیار کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: بیگج اسکیم کیا ہے؟ اوورسیز پاکستانی اس کے تحت کون سی گاڑیاں ملک میں لاسکتے ہیں؟
ملکہ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے گاڑی میں کئی خصوصی تبدیلیاں کی گئی تھیں جن میں آسانی سے سوار ہونے کے لیے مخصوص سیڑھیاں، پچھلے حصے میں گرفت کے لیے ہینڈل اور سیکیورٹی و کمیونیکیشن سسٹمز کے لیے خصوصی کیبلنگ شامل ہیں۔ اگرچہ کچھ ترامیم وقت کے ساتھ ہٹا دی گئی ہیں گاڑی کی اصل حیثیت برقرار ہے۔
آئیکونک آکشنئرز کے مطابق یہ وہ واحد سپرچارجڈ وی8 ماڈل ہے جو شاہی خاندان نے خریدا تھا، جس سے اس کی تاریخی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔ 1,20,000 میل کی مسافت طے کرنے کے باوجود یہ گاڑی مکمل سروس ریکارڈ کے ساتھ پیش کی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بولی شاہی سواری گاڑی ملکہ الزبتھ