City 42:
2025-06-20@16:02:48 GMT

زیادہ پنشن پر ٹیکس لگانے کی تیاری، اطلاق کب سے ہوگا؟

اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT

ویب ڈیسک: آئندہ مالی سال کے بجٹ میں زیادہ پنشن پر معمولی انکم ٹیکس لگانے کی تیاریاں شروع کر دی گئیں۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے زیادہ پنشن پر انکم ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ آئی ایم ایف نے ماہانہ 4لاکھ روپے سے زائد کی پنشن پرمعمولی انکم ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ معمولی انکم ٹیکس لگانےکا مقصد کم آمدن والے طبقے کو مساوی انکم ٹیکس کا پیغام دینا ہے ماہانہ 4لاکھ روپے پنشن پر 2.

5فیصد کا معمولی انکم ٹیکس عائد ہو سکتا ہے۔

اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کردی

زیادہ پنشن لینے والے سول ملٹری  اور عدلیہ سمیت تمام طبقے کے افراد ٹیکس کی زدمیں آئیں گے۔

آئندہ بجٹ میں متوسط تنخواہ دار پر انکم ٹیکس کی چھوٹ میں رعایت دینے پر غور کیا جارہا ہے، سالانہ 6لاکھ آمدن تک انکم ٹیکس کی چھوٹ کی حد بڑھانے پر غور ہو رہا ہے۔

انکم ٹیکس کی چھوٹ ماہانہ 50ہزار آمدن سے زائد پر بھی دینےکی تجویز ہے۔

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: زیادہ پنشن انکم ٹیکس ٹیکس کی

پڑھیں:

12 لاکھ روپے تک آمدنی پر انکم ٹیکس صفر کرنے کی سفارش کردی گئی

سینیٹ کی قائمہ برائے خزانہ نے  12 لاکھ روپے تک آمدنی پر انکم ٹیکس صفر کرنے کی سفارش کردی۔

کمیٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس میں سینیٹر شبلی فراز  نے کہا کہ چھ سے بارہ لاکھ تنخواہ پر ٹیکس نہیں ہونا چاہیے، جس کی ایک لاکھ تنخواہ ہو، وہ اس دور میں 42 ہزار بنتی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال  نے کہا کہ کلبز کی آمدنی پر ٹیکس وصولی کی جائے گی۔

کمیٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کلبز کی آمدنی پر ٹیکس کی مخالفت کی،  چیئرمین ایف بی آر  نے کہا کہ عام لوگوں کو اس کلب سے فائدہ نہیں ہے 300 لوگوں کی عیاشی کیلئے کلب بنا ہے۔

وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ آمدنی کا اخراجات سے بڑھ جانے پر ٹیکس عائد کیا جائے گا، یہ مسئلہ مراعات یافتہ طبقے کا ہے۔

کمیٹی ممبران نے کلبز کی آمدنی پر ٹیکس کی حمایت کردی۔

ایف بی آر حکام  نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں نان فائلرز پر جائیداد اور گاڑی کی خریداری پر پابندیاں لگانے کی تجویز ہے، نان فائلرز کے لیے پراپرٹی کی خریداری پر 130 فیصد کی حد مقرر کرنے کی تجویز ہے۔

سینیٹر محسن عزیز  نے کہا کہ نان فائلرز کے لیے پراپرٹی کی خریداری کے لیے 130 فیصد کی حد کو بڑھایا جائے، اگر کسی نان فائلر کے پاس ایک کروڑ روپیہ ہے تو اسے 5 کروڑ روپے کی پراپرٹی خریدنے کی اجازت دی جائے۔

کمیٹی نے نان فائلرز کے لیے 130 فیصد کی حد کو 500 فیصد کرنے کی تجویز منظور کر لی۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب  نے کہا کہ گذشتہ برس نان فائلرز پر جرمانے بڑھائے گئے تھے، نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔ 

قائمہ کمیٹی نے آن لائن تعلیمی اداروں اور اکیڈمیز پر ٹیکس لگانے کی تجویز منظور  کرلی، 

چیئرمین ایف بی آر  نے کہا کہ آن لائن اکیڈمیز دو دو کروڑ روپے ماہانہ کما رہی ہیں، اگر کوئی ٹیچر آن لائن کما رہا ہے تو ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔

متعلقہ مضامین

  • بینک سے رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح بڑھا دی گئی، اطلاق کب سے ہوگا؟
  • پنشن پر ٹیکس لگانے کی منظوری دے دی گئی
  • سالانہ ایک کروڑ روپے سے زیادہ پینشن پر ٹیکس کی تجویز منظور
  • 1 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر1 ہزار روپے ٹیکس سے آسمان نہیں گرے گا، چیئرمین ایف بی آر
  • آئندہ بجٹ میں نان فائلروں پر جائیداد اور گاڑی کی خریداری پر پابندیاں لگانے کی تجویز
  • آن لائن اکیڈ میزاور ٹیچرز ہو جائیں تیار،آمدن پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ
  • 12 لاکھ روپے تک آمدنی پر انکم ٹیکس ختم کرنے کی سفارش کردی گئی
  • آن لائن ٹیچرز کی آمدن پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ ‘ اسلام آباد کلب سمیت دیگرکلبوں سے ٹیکس وصو لی کی مخالفت
  • 12 لاکھ روپے تک آمدنی پر انکم ٹیکس صفر کرنے کی سفارش کردی گئی
  • پنشن کا حجم ترقیاتی بجٹ سے زیادہ ہے پنشن فنڈ پر ٹیکس کی تجویزدی گئی ہے،وزیر خزانہ