اقوام متحدہ /اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاک بھارت ثالثی کیلئے عالمی طاقتیں متحرک ‘پاکستان کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرہ ہنگامی اجلاس ختم ہوگیا جس میں 5 مستقل ارکان سمیت تمام 15 ممبرز نے شرکت کی۔

اجلاس میں پاک بھارت کشیدگی پر کونسل کے ارکان نے سیر حاصل بحث کی ‘ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقبل مندوب عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان کا پہلگام واقعہ سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا بھارتی اقدام مسترد کرتے ہیں‘ تنازع کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ ہے‘ بھارتی اقدامات سے خطے کے امن اور سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔

عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو 70برس ہوگئے‘ پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کیلئے پرعزم ہے۔

نیویارک سے نمائندہ جنگ کے مطابق بند کمرہ اجلاس کی کارروائی پبلک نہیں کی جاتی‘ اس حوالے سے کسی باضابطہ بیان کی توقع نہیں کی جارہی۔

ادھر وزیراعظم شریف شریف اوراقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں جنوبی ایشیا کی موجودہ سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری‘ وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ایران کے وزیر خارجہ سیدعباس عراقچی ‘چین کے سفیر جیانگ زیڈونگ اور برطانیہ کی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقاتیں ہوئی ہیں۔

وزیراعظم نے برطانیہ کو پہلگام واقعے کی تحقیقات میں شامل ہونے کی دعوت دیدی‘ برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ برطانیہ علاقائی امن و سلامتی کے لئے پاکستان اور بھارت کے ساتھ مل کر کام کرے گا جبکہ ایرانی وزیر خارجہ نے کشیدگی کم کرنے کیلئے فریقین پر تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتیرس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کوئی غلطی نہ کریں‘ عسکری کارروائی کوئی حل نہیں ہے‘ وہ ایسے ہر اقدام میں تعاون کے لیے تیار ہیں جو کشیدگی میں کمی لائے۔

روس نے بھی پاکستان اور بھارت سے کشیدگی میں کمی لانے کا کہا ہے‘چینی سفیر جیانگ زیڈونگ نے دوطرفہ پائیدار اور آزمودہ دوستی کا اعادہ کیا اور کہا کہ دونوں ممالک “آہنی برادر” ہیں جبکہ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ بھارت کے جارحانہ اقدامات سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے نیویارک میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پچھلے چند برسوں کے مقابلے میں اپنے عروج پر ہے۔

انتونیو گوتریس نے بھارت کو جنگ شروع کرنے سے خبردار کیا اور واضح کیا ہےکسی بھی ایسے فوجی تصادم سے گریز کیا جائے جو قابو سے باہر ہوسکتا ہو‘یہ وہ وقت ہےکہ انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا جائے اور ایک قدم پیچھے ہٹا جائے۔

انہوں نے کہا کہ وہ پہلگام میں دہشت گردی کی پر زور مذمت کرتے ہیں‘ شہریوں کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے اور جو اس واقعے کے ذمہ دار ہیں انہیں معتبر اور قانونی ذرائع سے انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے لیے ان کا یہ پیغام ہے کہ یاد رکھیں فوجی حل کوئی حل نہیں، وہ امن کے قیام کے لیے اپنا دفتر دونوں ملکوں کی حکومتوں کو پیش کرتے ہیں، وہ ایسے ہر اقدام میں تعاون کے لیے تیار ہیں جو کشیدگی میں کمی لائے۔

دریں اثناء شہباز شریف سے پیر کو برطانیہ کی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقات ہوئی۔ کوئی ثبوت فراہم کئے بغیر اس واقعہ سے پاکستان کو جوڑنے کی بھارت کی کوششوں کو مسترد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے واقعہ کی اعلیٰ سطح کی شفاف اور غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی اپنی پیشکش کا اعادہ کیا اور برطانیہ کو اس میں شمولیت کی دعوت دی۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملک کی اقتصادی ترقی ہے اور پاکستان کبھی بھی ایسا کوئی اقدام نہیں اٹھائے گا جس سے علاقائی امن و سلامتی کو خطرہ ہو۔برطانیہ خطے میں امن کی کشیدہ صورتحال کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ برطانیہ علاقائی امن و سلامتی کے لئے پاکستان اور بھارت کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ علاوہ ازیں ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے بھی شہباز شریف سے ملاقات کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے انتہائی ذمہ داری سے کام لیا ہے جبکہ دوسری طرف بھارت نے جموں و کشمیر کے تنازعہ سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے میڈیا کے ذریعے پروپیگنڈا شروع کر رکھا ہے جو کہ جنوبی ایشیاء میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاکستان اور بھارت کے علاقائی امن اقوام متحدہ کہنا تھا کہ ہائی کمشنر سلامتی کو کے درمیان نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حقِ خودارادیت دیا جائے؛ اسحاق ڈار

سٹی 42 : نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اہل کشمیر کی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت اس وقت تک جاری رکھے گا، جب تک انہیں ان کا حقِ خودارادیت حاصل نہیں ہوجاتا۔ 

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے یومِ استحصَال کشمیر کے موقع پر ویڈیو پیغام میں کہا کہ بھارت گزشتہ 78 برسوں سے کشمیری عوام کو ان کے حقِ خودارادیت سے محروم رکھے ہوئے ہے۔ 5 اگست 2019 کے بعد اس نے ظلم و جبر، آبادیاتی تبدیلی، ذرائع ابلاغ پر قدغن ، اور سیاسی کارکنوں کی گرفتاری جیسے اقدامات سے کشمیریوں کی آواز دبانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مظالم کے باوجود کشمیری عوام حقِ خودارادیت کی جدوجہد میں ثابت قدم ہیں۔ 

ٹی ٹونٹی سیریز ؛پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی ڈبلن میں بھرپور پریکٹس

اسحاق ڈار نے کہا کہ عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حقِ خودارادیت دیا جائے, مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال کو بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ پاکستان اہل کشمیر کی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت اس وقت تک جاری رکھے گا، جب تک انہیں ان کا حقِ خودارادیت حاصل نہیں ہوجاتا۔ اللہ تعالیٰ کشمیری بھائیوں کو ا ن کا جائز حق عطا فرمائے, آمین! 

تحریک انصاف نے اسلام آباد میں احتجاج اور جلسہ منسوخ کردیا

متعلقہ مضامین

  • کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا حقِ خودارادیت دیا جائے؛ اسحاق ڈار
  • ماحولیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمٹنے کیلیے اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں: وزیر اعظم کا گلگت بلتستان میں اجلاس سے خطاب
  • سر سبز پہاڑ اور صاف پانی انمول اثاثہ ہیں” کے تصور کی عالمی اہمیت پر خصوصی سمپوزیم کا انعقاد
  • ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق جوہری طاقت حاصل کرنے کا پور احق ہے، شہباز شریف
  • ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق جوہری طاقت حاصل کرنے کا پوراحق حاصل ہے؛وزیراعظم شہبازشریف
  • پاکستان اور ایران کے مشترکہ بزنس فورم کا اہم اجلاس آج ہوگا
  • حکومت اور ملت جعفریہ میں زائرین کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار
  • چینی ساختہ پی ایل 15 میزائل سے متعلق بھارتی انٹیلی جنس کی ناکامی بھارتی طیارے رافیل کے گرنے کا سبب بنی، برطانوی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ
  • پاکستان نے بھارت کے جدید ترین لڑاکا طیارے کو کیسے مار گرایا؟ برطانوی خبر ایجنسی کی رپورٹ سامنے آ گئی
  • سلامتی کونسل: یوکرین میں فوری جنگ بندی کے لیے سفارتکاری پر زور