جنرل عاصم منیر کی ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات، جیو اسٹریٹجک صورتحال اور مشترکہ چیلنجز پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ آرمی چیف نے اعادہ کیا کہ پاکستان اور ایران برادرانہ پڑوسی ہیں اور مشترکہ تاریخ، ثقافت اور مذہب کے گہرے رشتوں سے جڑے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ایرانی وزیر خارجہ نے ملاقات کی ہے، جس میں جیو اسٹریٹجک صورتحال اور درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے آج جنرل ہیڈکوارٹر (جی ایچ کیو) میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس میں جیو اسٹریٹجک ماحول پر تعمیری بات چیت کی گئی اور بالخصوص سیکیورٹی کے شعبے میں دونوں ممالک کو درپیش چیلنجوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
ملاقات میں دوطرفہ کوششوں کے حصے کے طور پر پاک ایران بارڈر سیکیورٹی میکنزم کا بھی جائزہ لیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ چیف آف آرمی اسٹاف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اور ایران برادرانہ پڑوسی ہیں اور مشترکہ تاریخ، ثقافت اور مذہب کے گہرے رشتوں سے جڑے ہوئے ہیں، خطے سے متعلق مسائل میں مثبت پیش رفت کے لیے مشترکہ طور پر کام کرتے ہوئے باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیاہوا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف اور تعریف کی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران خطے میں امن اور خوشحالی کے فروغ کیلئے مل کر کام کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کے جارحانہ اقدامات سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے۔ ایوانِ صدر سے جاری بیان کے مطابق صدر پاکستان نے ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے ملاقات کی تھی، جس میں دو طرفہ اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی تھی۔
ملاقات میں علاقائی سلامتی کی صورتحال بالخصوص پہلگام واقعہ کے بعد بھارت اور پاکستان کے مابین جاری کشیدگی پر تبادلہ خیال ہوا تھا۔ ادھر، وزیراعظم آفس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی تھی۔ شہباز شریف نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور صدر مسعود پیزشکیان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان ایران کے ساتھ اپنے تاریخی، گہرے برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایرانی وزیر خارجہ ملاقات کی سے ملاقات کے مطابق
پڑھیں:
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی رومانیہ کے سفیر ڈین اسٹونیسکو سے ملاقات،تجارتی، دفاعی اور توانائی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اگست2025ء) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا ہے کہ رومانیہ کی کمپنیوں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع موجود ہیں،حکومت ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹیں مرحلہ وار کم کر رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے رومانیہ کے سفیر ڈین اسٹونیسکو سے ملاقات کے دوران کیا۔ وزارت تجارت کے مطابق اس موقع پر پاکستان اور رومانیہ کے درمیان تجارتی، دفاعی اور توانائی تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ رومانیہ کے سفیر نے پاکستانی برآمدات کے لیے کنسٹانزا بندرگاہ استعمال کرنے کی تجویز پیش کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کنسٹانزا بندرگاہ تک رسائی برآمدی لاجسٹکس میں تنوع کا اہم قدم ہے۔ ملاقات کے دوران زرعی، گوشت، دواسازی، سرجیکل اور گرین انرجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق بھی کیا گیا۔(جاری ہے)
سفیر ڈین اسٹونیسکو نے رومانیہ کی جانب سے پاکستان کو شمسی اور ہوا سے بجلی بنانے کی ٹیکنالوجی دینے کی پیشکش کی اور پاکستانی صنعتی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے صنعتی شراکت داری میں دلچسپی کا اظہار بھی کیا۔ وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہا کہ حکومت ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹیں مرحلہ وار کم کر رہی ہے، رومانیہ کی کمپنیوں کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع موجود ہیں۔ سفیر اسٹونیسکو نے پاکستانی آئی ٹی ماہرین کی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ رومانیہ پاکستانی آئی ٹی پروفیشنلز کے لیے مواقع فراہم کرنے کے لیے تیار ہے ۔ وفاقی وزیر نے انہیں بتایا کہ پاکستانی آئی ٹی ماہرین عالمی سطح پر معیاری خدمات دے رہے ہیں۔ ملاقار میں ٹیکنالوجی سیکٹر میں باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کرتے ہوئے ثقافتی سفارتکاری، کمیونٹی انضمام اور ویزہ سہولتوں میں بہتری پر زور دیا گیا۔ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی جس کے دوران باہمی تعلقات کو مستحکم بنانے پر اتفاق کیا گیا۔