وزیراعظم سے بلاول بھٹو کی زیرقیادت پی پی وفد کی ملاقات، بجٹ تجاویز پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
فوٹو فائل
وزیراعظم شہباز شریف سے بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے وفد نے ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران پیپلز پارٹی کے تحفظات کے حوالے سے وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا، تحفظات سے متعلق وزیراعظم کی قائم کمیٹی کی پیشرفت سے وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم اور پیپلزپارٹی کے وفد کے درمیان پاک بھارت کشیدگی اور بھارت کی آبی جارحیت سے متعلق اقدامات پر گفتگو کی گئی۔
ملاقات کے دوران آئندہ وفاقی بجٹ سے متعلق بات چیت کی گئی، پیپلز پارٹی کی جانب سے وفاقی بجٹ میں تجاویز دینے پر بھی گفتگو کی گئی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے وفد میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی اور سید نوید قمر شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق حکومتی ٹیم میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق شامل تھے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی پارٹی کے
پڑھیں:
پاکستان نہ تو تصادم چاہتا ہے اور نہ ہی بھارت سے بات کے لیے بے چین ہے، بلاول بھٹو
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر سے ملاقات پاک بھارت جنگ بندی کے سلسلے میں بڑی اور مثبت پیشرفت ہوگی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ اور چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ آج فیلڈ مارشل حافظ سید عاصم منیر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ظہرانے پر ملاقات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں شخصیات کی یہ ملاقات جنگ بندی کی امریکی کوششوں کے تناظر میں پاک امریکا تعلقات میں ایک مثبت پیشرفت ہے۔ بلاول نے کہا کہ حال ہی میں ہونے والی پانچ روزہ جنگ میں پاکستان کی فیصلہ کن فتح کے بعد بھارت نے افسوسناک طور پر مستقل امن کی طرف تمام کوششوں کی مخالفت کی ہے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کے لیے بھارت یا پاکستان پر دباؤ نہیں ڈال سکتے، امریکی محکمہ خارجہ
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان سے شکست کھانے کے بعد افسوس ناک طور پر بھارت نے امریکا کی سفارتی مداخلت کی بھی مخالفت کی ہے، پاکستان نہ تو تصادم چاہتا ہے اور نہ ہی بھارت سے مکالمے کے لیے بے چین ہے البتہ پاکستان سمجھتا ہے کہ امن دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، ہمارے تنازعات کا کوئی عسکری حل نہیں ہے۔
پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ نے کہا کہ بھارت کی آبی جارحیت، مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر اور دہشتگردی کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا ایسے مؤقف ہیں جو زیادہ دیر تک برقرار نہیں رہ سکتے، پاکستان اور بھارت کے تنازع کا مستقبل انکار یا ہٹ دھرمی نہیں بلکہ سچ پر مبنی سفارتکاری ہے۔