خیبر پختونخوا مائنز بل، پی ٹی آئی کمیٹی کے اعتراضات، علی امین گنڈاپور تنہا رہ گئے؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل پر پی ٹی آئی کمیٹی نے سوالات اٹھا دیے ہیں، اور اس بل کو 6 ماہ تک موخر کرنے کی سفارش کی ہے۔ ایسے میں یہ سوال زبان زدعام ہے کہ کیا اس معاملے پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور تنہا رہ گئے؟
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی اندرونی پارلیمانی کمیٹی نے مجوزہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 پر سوالات اٹھا کر بل کو فوری طور پر اسمبلی میں نہ لانے اور 6 ماہ تک موخر کرکے اس میں شامل خامیوں اور غیر آئینی شقوں کو نکالنے کی سفارش کر دی ہے۔
3 رکنی پارلیمانی کمیٹی نے 39 صفحات پر مشتمل تفصیلی رپورٹ پارٹی کے مرکزی چیئرمین اور جنرل سیکریٹری کو پیش کر دی، جس کی کمیٹی نے تصدیق کی ہے۔ پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی مجوزہ ایکٹ کے حوالے سے پارٹی کے اندر بے چینی اور اختلافات کے باعث بنائی گئی تھی۔ پی ٹی آئی کے صوبائی جنرل سیکریٹری اور رکن قومی اسمبلی علی اظہر اس کے سربراہ تھے، جبکہ پشاور سے رکن قومی اسمبلی ارباب شیر علی اور سوات سے ایم این اے ڈاکٹر امجد علی خان اس کے ممبر تھے۔
رائے سازی اور مشاورت کی سفارشکمیٹی کے سربراہ رکن قومی اسمبلی علی اظہر نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ کمیٹی نے تفصیلی رپورٹ چیئرمین اور جنرل سیکریٹری کو پیش کی ہے۔ علی اظہر نے بتایا کہ کمیٹی ممبران نے مجوزہ ایکٹ کو غور سے پڑھا اور اس کی بعض شقوں پر سوالات اٹھائے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی جماعت چاہتی ہے کہ بل میں شامل خامیوں کو دور کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ رپورٹ پر عمل درآمد قیادت کا کام ہے۔
رپورٹ کے بارے میں پارٹی کے ایک دوسرے سینئر رہنما نے بتایا کہ رپورٹ میں وہ سب کچھ شامل ہے جس کا اظہار پی ٹی آئی کے اراکین کر رہے تھے اور جس کی بنیاد پر وہ اس کی مخالفت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی نے پارٹی کو ضرور مشورہ دیا ہے کہ بل کو جلد بازی میں پاس نہ کیا جائے اور اس پر مشاورت کی جائے۔
رپورٹ میں لکھا ہے کہ بل کی بعض شقیں صوبائی خود مختاری کے خلاف ہیں اور وفاق اور بعض اداروں کو مداخلت کی اجازت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رپورٹ میں لکھا ہے کہ کم از کم 6 ماہ تک اس کو اسمبلی میں نہ لایا جائے اور اس دوران اس میں موجود خامیوں کو دور کیا جائے اور عوامی رائے سازی پر کام ہونا چاہیے۔
صوبائی وسائل پر قبضہ3 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انہوں نے بل کو پڑھ کر پایا کہ مائنز اینڈ منرلز بل معدنی وسائل پر وفاق کو مداخلت کی اجازت دیتا ہے، جو آئین کی خلاف ورزی ہے اور اس کا مقصد عوام کو ان کے وسائل سے محروم کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کمیٹی نے رپورٹ میں ’مائنز انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن اتھارٹی‘ کے قیام پر سوالات اٹھائے ہیں۔ اور کہا گیا ہے کہ یہ بل صوبائی حکومت کے اختیارات کو کم کرتا ہے، یہ اختیارات غیر منتخب افراد کو دیدیے جائیں گے۔ رپورٹ میں شق 64(1) پر زیادہ اعتراضات اٹھائے گئے ہیں، جس میں نجی معاہدوں کو عوامی قانون پر فوقیت دی گئی ہے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ یہ شق معدنی معاہدوں میں شفافیت، احتساب اور نگرانی کو ختم کرتی ہے۔
‘مجوزہ بل معدنی وسائل پر کنٹرول ہے’پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ میں واضح طور پر لکھا ہے کہ مجوزہ ایکٹ کا مقصد صوبے کے معدنی وسائل پر کنٹرول حاصل کرنا ہے، جس سے چھوٹے اور مقامی کان کن اس میں حصہ نہیں لے سکیں گے جبکہ بااثر اور سیاسی افراد کو فائدہ ہوگا۔
کمیٹی نے رپورٹ میں سوال اٹھایا ہے کہ ’مائنز اینڈ منرلز فورس‘ بنانے کی کیا ضرورت ہے، جو عدالتی نگرانی کے بغیر چھاپے مارنے اور گرفتاریاں کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ فورس مستقبل میں اختلاف رائے رکھنے والوں کے خلاف استعمال ہو سکتی ہے۔
کمیٹی نے اس بات کی بھی نشاندہی کی ہے کہ اس بل میں رائلٹی کی ادائیگی، پیداوار کی نگرانی، یا آمدنی کی منصفانہ تقسیم کے لیے کوئی واضح طریقہ موجود نہیں ہے۔ چھوٹے اضلاع اور مقامی کان کنوں کے لیے بھی کوئی فنڈ قائم نہیں کیا گیا۔
بل پر کیا علی امین گنڈاپور مشکل میں پھنس گئے؟پارٹی کی پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے مجوزہ ایکٹ پر اعتراضات اور سوالات سے بھرپور رپورٹ کے بعد یہ تاثر پیدا ہوا ہے کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور مشکل میں پھنس گئے ہیں، جو ہر حال میں بل پاس کروانا چاہتے ہیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق علی امین نے کابینہ میٹنگ میں کسی کو بل پر بات کرنے نہیں دی تھی۔ ان کی کوشش تھی کہ بل اسمبلی سے پاس ہو جائے۔ تاہم، شکیل خان نے اسمبلی کے فلور پر مخالفت کر کے مشکلات پیدا کر دیں۔
پارٹی ذرائع نے بتایا کہ علی امین گنڈاپور جیل میں عمران خان سے ملاقات کریں گے اور بل پر ان کو راضی کرنے کی کوشش کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک بل پر عمران خان کو تفصیلی بریفنگ نہیں دی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور مائنز اینڈ منرلز بل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور مائنز اینڈ منرلز بل مائنز اینڈ منرلز علی امین گنڈاپور پارلیمانی کمیٹی نے بتایا کہ مجوزہ ایکٹ رپورٹ میں پی ٹی آئی انہوں نے کمیٹی نے اور اس
پڑھیں:
خیبر پختونخوا نے رواں سال صحت کارڈ کیلئے 41 ارب مختص کیے، مزمل اسلم
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر مزمل اسلم نے کہا ہے کہ رواں سال صوبائی خزانے سے صحت کارڈ کےلیے 41 ارب روپے مختص کیے گئے۔
پشاور سے جاری بیان میں مزمل اسلم نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو صحت کارڈ پلس پر بریفنگ دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے صحت کارڈ کی مد میں 3 ارب روپے فوری جاری کرنے کے احکامات دیے ہیں اور کہا کہ محکمہ صحت پی ٹی آئی حکومت کے وژن کی اولین ترجیح ہے۔
مزمل اسلم نے مزید کہا کہ رواں سال صوبائی محکمہ خزانہ نے صحت کارڈ کےلیے 41 ارب روپے مختص کیے ہیں۔
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ 4 ماہ میں صحت کارڈ کےلیے 9 اعشاریہ 65 ارب جاری کیے گئے ہیں، صوبے کے تمام سرکاری اور نجی اسپتالوں میں صحت کارڈ کے تحت خدمات جاری ہیں۔