قومی اسمبلی میں وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے قرارداد پیش کی جس میں پہلگام واقعے کے بعد بھارتی الزامات کی تردید اور مذمت کی گئی ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان دہشتگردی کو اس کی ہر شکل اور صورت میں مسترد کرتا ہے، معصوم لوگوں کا قتل پاکستان کی اقدار کے خلاف ہے۔ پاکستان کو پہلگام حملے سے جوڑنے اور بھارتی حکومت کی سیاسی مفادات کے لیے دہشتگردی جیسے حساس معاملے کو استعمال کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پہلگام حملہ: بھارتی الزامات اور اقدامات کے خلاف سینیٹ میں متفقہ قرارداد منظور

قرارداد کے مطابق پاکستان ملکی سالمیت، آبی جارحیت اور ممکنہ فوجی کارروائیوں سے نمٹنے کے لیے تیار ہے، پاکستان کے لوگ امن کے لیے مخلص ہیں مگر کسی کو ملکی سالمیت اور سیکیورٹی سے کھلواڑ کرنے نہیں دیں گے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان سمیت دوسرے ممالک میں دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے پر انڈیا کا محاسبہ کیا جائے۔

قرارداد میں پاکستان کی طرف سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کی گئی۔

اس سے قبل وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کی طرف سے پیش کی گئی معمول کا ایجنڈا معطل کرکے پاک بھارت کشیدگی پر بحث کی تحریک کو منظور کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: بلوچستان کابینہ کی پاکستان کیخلاف بھارتی الزامات اور جارحیت کی شدید مذمت

ان کا کہنا تھا کہ وطن کی خاطر ہم سب متحد ہیں اور اس وقت سب سے زیادہ ضرورت اتحاد کی ہے۔

اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ بھارتی رویے کی سب نے مل کر مذمت کی ہے، بھارت کی طرف سے الزام تراشی مناسب نہیں، پاکستان نے واقعے پر غیرجانبدرانہ تحقیقات کی پیشکش کردی ہے، سینیٹ اور قومی اسمبلی اس معاملے پر ایک ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

national assembly آبی جارحیت تحریک قرارداد قومی اسمبلی مذمتی قرارداد.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آبی جارحیت تحریک قومی اسمبلی مذمتی قرارداد بھارتی الزامات قومی اسمبلی کے لیے

پڑھیں:

بھارتی خفیہ ایجنسی کے ٹویٹر اکاونٹس نے لورالائی واقعہ سے قبل ہی دہشتگردی کی خبری دی تھی : وسیم عباسی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بلوچستان کے نواحی علاقے لورالائی ژوب شاہراہ پر ایک دلخراش واقعے نے پاکستان کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ گزشتہ رات کوئٹہ سے لاہور جانے والی دو بسوں کو راستے میں روکا گیا، جہاں پنجاب سے تعلق رکھنے والے نو افراد کو شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد بس سے اتارا گیا اور شہید کر دیا گیا

یہ واقعہ صرف محض دہشت گردانہ حملہ نہیں، بلکہ نسلی بنیاد پر دہشت گردی کی ایک وجہ سے منسوب جرم قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ حملہ آوروں نے خاص طور پر پنجاب سے تعلق رکھنے والوں کو ہدف بنایا ۔

وسیم عباسی نے کیا انکشاف کیا؟
سینئر صحافی وسیم عباسی نے اپنے حالیہ پوڈکاسٹ میں بتایا کہ یہ حملہ نہاد سیاسی سازش کا حصہ معلوم ہوتا ہے:

انہوں نے کہا کہ فتنتہ الہندوستان نامی دہشت گرد گروپ نے یہ کارروائی کی، جو بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را’ سے وابستہ عناصر کے زیر اثر ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ ٹویٹر اکاونٹس نے واقعے سے پہلے ہی پیش گوئی کی تھی، بلکہ یہ پیغام دیا گیا کہ بلوچستان کے لوگ پتھروں سے مزاحمت کریں گے، اور پھر حملہ عمل میں آیا—جو ایک واضح خارجی حمایت اور دشمنی کا مظہر ہے ۔

وسیم عباسی نے مزید کہا کہ بھارت براہ راست فوج سے لڑائی کا سامنا نہیں کر سکتا، اس لیے عام شہریوں کو دہشت گردی کے ذریعے نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔

ریاست کا رد عمل اور اقدامات
صدر پاکستان آصف علی زرداری نے اس “وحشیانہ قتلِ عام” کی شدید مذمت کی اور اسے BLA (Baloch Liberation Army) کی ذمہ داری قرار دیا، جس کا مقصد پاکستان میں انتشار اور عدم استحکام پھیلانا ہے

بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے واقعے کو “ناقابلِ معافی جرم” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاست دہشتگردوں کو ہر صورت قانون کے کٹہرے میں لائے گی ۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بھی ذمہ داروں کی گرفتاری اور کی گئی کارروائیوں کا اعلان کیا، کہا: “یہ بزدلانہ دہشت گردی ہے اور کوئی معافی نہیں ہوگی”

بلوچستان میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کی تاریخ
گزشتہ اپریل 2024 میں نوشکی واقعہ میں بھی پنجاب سے تعلق رکھنے والے نو افراد کو اسی انداز میں اغوا اور قتل کیا گیا تھا، جس کے بعد BL A نے ذمہ داری قبول کی ۔

بلوچ علیحدگی پسند گروپس جیسے BLA, BLF اور BRAS نے بلوچستان میں سیاسی، عسکری و اقتصادی اہداف پر متعدد حملے کیے، جن میں شہریوں اور CPEC منصوبوں کو ٹارگٹ کیا گیا

۔اس وحشتناک واقعے سے سبق: قوم کو متحد ہونا ہوگا
یہ واقعہ ہمیں کئی اہم پیغامات دیتا ہے

نسلی بنیاد پر دہشت گردی نہ صرف انسانیت کے خلاف ہے بلکہ ملکی اتحاد کو کمزور کرتی ہے۔

اگر دشمن پہلے سے منصوبہ بندی میں ملوث ہے اور حملے کی پیشگی پیشن گوئی ہوئی، تو یہ خفیہ سازشوں اور خارجی مداخلت کا ثبوت بنتا ہے۔

ریاست کو موثر اور فوری ردعمل کے ساتھ شہریوں کے تحفظ کے لیے مشنری طرزِ حکمرانی اپنانی ہوگی۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • ایف آئی اے افسر پر سنگین الزام، اداکارہ نادیہ حسین کیخلاف تحقیقات سردخانے کی نذر
  • بھارتی خفیہ ایجنسی کے ٹویٹر اکاونٹس نے لورالائی واقعہ سے قبل ہی دہشتگردی کی خبری دی تھی : وسیم عباسی
  • اے این پی رہنماء مولانا خانزیب کی شہادت حکومتی رٹ پر سوالیہ نشان ہے، حافظ نعیم الرحمٰن
  • پاکستان کیخلاف بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب، مودی سرکار نے جھوٹ پر مبنی کتاب شائع کر دی
  • مودی سرکار نے جھوٹ پر مبنی کتاب شائع کر دی؛ پاکستان کیخلاف بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب
  • اندراجِ مقدمہ سے انکار یا تاخیر نہیں کی جا سکتی، پولیس کے رویے کیخلاف سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ
  • بھارتی حمایت یافتہ نیٹ ورکس کیخلاف فیصلہ کن اقدامات ناگزیر ہیں،کور کمانڈر کانفرنس
  • محسن  نقوی کی باجوڑ میں فائرنگ کے واقعہ کی مذمت، مولانا خان زیب کی شہادت پر اظہارِ افسوس
  • گولڈن شیک ہینڈ کن ملازمین کو دیا جائے گا؟ بڑی خبر
  • شہدا ء کا خون رائیگاں نہیں جائیگا، بھارتی حمایت یافتہ اور سپانسرڈ پراکسیز کیخلاف کارروائیاں ناگزیر ہیں،کور کمانڈرز کانفرنس