عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی مختلف مقدمات میں دائر ضمانت کی درخواستوں پر ہونے والی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کر دی گئی تفصیلات کے مطابق عمران خان کے خلاف چھ مقدمات اور بشریٰ بی بی کے خلاف 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق درج ایک مقدمے میں ضمانت کی درخواستوں پر آج سماعت ہونا تھی تاہم ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا کی رخصت کے باعث عدالت میں کوئی کارروائی نہ ہو سکی جس کے باعث دونوں کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت اب 20 مئی کو ہو گی بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر الگ سے ایڈیشنل سیشن جج عامر ضیا کی عدالت میں بھی سماعت مقرر تھی تاہم وہاں بھی کارروائی کے بغیر ہی سماعت کو 20 مئی تک ملتوی کر دیا گیا واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف متعدد مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اور ان کیسز میں قانونی پیش رفت کا دار و مدار آئندہ ہونے والی سماعتوں پر ہو گا قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان درخواستوں پر اگلی سماعت اہم ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ عدالت ان پر حتمی فیصلہ دینے کی جانب بڑھ سکتی ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ضمانت کی درخواستوں پر
پڑھیں:
26 نومبر احتجاج کیس: عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری روک دی
— فائل فوٹواسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی 26 نومبر احتجاج کیس میں 24 جون تک پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت میں جج طاہر عباس سپرا نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی 161 ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کی۔
دورانِ سماعت بیرسٹر گوہر، عمر ایوب، فلک ناز چترالی، ساجد خان، آصف خان، عدالت میں پیش ہوئے۔
شبلی فراز، عالیہ حمزہ، کنول شوزب اور دیگر بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
جج طاہر عباس سپرا نے سماعت کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ان تمام مقدمات کے چالان میرے پاس آچکے، مگر ضمانتیں نہیں آئی، ابھی تک کسی ملزم کی ضمانت کنفرم ہوئی؟
82 ملزمان نے عدالت میں اپنے اعترافی بیان جمع کرایا کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے انہیں اکسایا تھا۔
علی بخاری نے عدالت سے درخواست کی کہ آج ہڑتال ہے میری بطور ملزم حاضری لگا لیں بطور وکیل نہیں۔
شیر افضل مروت نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ان کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ کیا جائے، انہیں منظور یا خارج کیا جائے، انہوں نے تھانے سے گزرنے کو بھی جرم بنا دیا ہے، یہ وہ کیسز ہیں جن کا سر پیر ہی نہیں، اسٹیٹ اگر ہمیں اندر کرنا چاہتی ہے تو کردے۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ مجھے یوکے جانا ہے، حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دے رہا ہوں، جس پر جج طاہر عباس سپرا نے شیر افضل مروت کو برطانیہ جانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ آپ یوکے جائیں مگر ہم نے ایڈوانس بکنگ بند کی ہوئی ہے۔
عدالت نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں کی 24 جون تک گرفتاری روکتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔