پاکستان بھارت کشیدگی: پی این ایس سی کارگو جہاز بھارت کی بجائے سنگاپور کی طرف موڑ دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
—فائل فوٹو
پی این ایس سی کا جہاز بھارت کےلیے کارگو لے کر بھارتی کانڈلہ پورٹ کیلئے روانہ ہوا تھا جسے پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے سنگاپور کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔
شپ مینجمنٹ ذرائع کے مطابق پی این ایس سی کے کارگو جہاز میں بھارت کےلیے لکڑیاں موجود ہیں، جہاز میں موجود کارگو ایک سے دو دن میں اتارے جانے کا امکان ہے۔
پی این ایس سی کی شپنگ اسٹیٹس رپورٹ میں کارگو کے سنگاپور میں اتارے جانے کا ذکر موجود ہے۔
وزارت بحری امور نے با ضابطہ حکم نامہ جاری کر دیا، جس کے تحت کوئی پاکستانی پرچم بردار بحری جہاز بھی بھارتی بندرگاہوں پر لنگر انداز نہیں ہوگا۔
کارگو کو کانڈلہ پورٹ سے قریب ترین کولمبو یا سوہار اتارنے پر بھی غور کیا گیا ہے۔
بتاتے چلیں کہ جیو نیوز نے پاکستانی جہازوں کی بھارتی بندرگاہوں پر نہ جانے کی خبر یکم مئی کو نشر کی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی این ایس سی
پڑھیں:
وزیراعظم محمد شہبازشریف کی پی این ایس سی کے بیڑے میں اضافے کے لیے لیزپربحری جہازلینے کی ہدایت
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2025ء)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پی این ایس سی کے بیڑے میں اضافے کے لیے لیز پر بحری جہاز لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو ہفتے میں پی این ایس سی کا بزنس پلان پیش کیا جائے جس میں قومی خزانے سے سالانہ 4 بلین ڈالر کا بوجھ ختم کرنے کا لائحہ عمل شامل ہو۔جمعہ کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف کی زیر صدارت پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے امور پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعظم نے پی این ایس سی کے بیڑے میں اضافے کے لیے لیز پر بحری جہاز لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پی این ایس سی کے بیڑے میں بحری جہاز کم ہونے کی وجہ سے سمندر کے راستے تجارت پر قومی خزانے سے سالانہ 4 بلین ڈالر کا قیمتی زر مبادلہ خرچ کرنا پڑ رہا ہے۔(جاری ہے)
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ دو ہفتے کے اندر اندر پی این ایس سی کا بزنس پلان پیش کیا جائے جس میں قومی خزانے سے سالانہ 4 بلین ڈالر کا بوجھ ختم کرنے کا لائحہ عمل شامل ہو۔
وزیر اعظم کو پی این ایس سی کی کارکردگی پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ ادارے کے پاس مختلف نوعیت کے دس بحری جہاز ہیں، جو کہ 724,643 ٹن کارگو لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔اجلاس میں وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر بحری امور جنید انور چوہدری اور پی این ایس سی کے اعلی حکام بھی شریک تھے۔