ایسی مار ماریں گے کہ یہ ابھی نندن کو بھی بھول جائیں گے، عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
وفاقی وزیر اطلاعات---عطا تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ ہم دنیا اور دہشت گردی کے درمیان ایک دیوار ہیں، بھارت کو ہم پر الزام لگاتے ہوئے شرم سے ڈوب مرنا چاہیے، ایسی مار ماریں گے کہ یہ ابھی نندن کو بھی بھول جائیں گے۔
قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گجرات کے قصائی کی تمام پالیسیاں ناکام ہوچکیں، اختلافی معاملات کا دفاعی اور خارجہ پالیسی سے کوئی تعلق نہیں، یہ جو آپس کے اختلاف ہیں یہ سیاسی ہیں، لیڈر آف دی اپوزیشن کو اپنے دادا کی بات یاد رکھنا چاہیے تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمیں ذاتی انا سے نکلنا پڑے گا، آج بات صرف پاکستان کی ہے، بھارت سے متعلق بانی پی ٹی آئی عمران خان اتنے ہی اچھے ہیں، جتنے ہمارے لیڈرز اور دشمن بدکردار، بدنیت اور بیوقوف۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی 9 لاکھ فوج موجود ہے، کشمیریوں کو شہید کیا جارہا ہے، وہاں آج بھی مائیں بہنیں اپنے شہیدوں کو پاکستان کے پرچم میں لپیٹ کر دفن کرتی ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بھارت کو ایک قدم پیچھے ہٹنا پڑے گا، پاک بھارت کشیدگی کم ہونا خطے اور سب کے مفاد میں ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ پہلگام واقعہ بھارت کا فالس فلیگ آپریشن اور سیکیورٹی لیپس ہے، واقعے کی ایف آئی آر 10 منٹ میں درج کی گئی، ہلاک ہونے والے ایک شخص کے بیٹے نے کہا کہ پولیس ڈیڑھ گھنٹے بعد آئی۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے متاثرہ بھی ہم اور دہشت گردی کا الزام بھی ہم پر لگے، سکھوں کا امریکا میں قتل کون کرواتا ہے؟ یہ بھارتی ریاست ہے جس کا کلبھوشن ہمارے پاس بند ہے۔ جعفر ایکسپریس کا واقعہ ہوا تو دہشت گردوں کو انڈیا چینلز پر ٹائم دیا گیا، اگر اتنی جرات تھی تو ماسک اتار کر انٹرویو دیتے۔
انہوں نے بتایا کہ ایل او سی پر مجھے بچے ملے، انہوں نے کہا کہ ہمیں بھی موقع دیں، دشمن آیا تو ہمارے سینے حاضر ہیں، قوم جب کھڑی ہوجائے تو دشمن کو ہم نے ہمیشہ دھول چٹائی ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ انڈیا کا اسٹیٹ اسپانسرڈ ٹیررازم دہائیوں سے جاری ہے، بھارت دہشت گردی کا سب سے بڑا پروموٹر ہے، بھارت آہستہ آہستہ بند گلی میں جارہا ہے، پوری پاکستانی قوم اکھٹی ہے اور افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی کے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں
ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی سے ہونے والے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ 2025ء میں انسداد دہشت گردی کے 62 ہزار 113 آپریشن کیے گئے، ملک بھر میں روزانہ کے حساب سے اوسطاً 208 آپریشن ہوئے، زیادہ آپریشن بلوچستان میں ہوئے مگر ہلاکتیں خیبرپختونخواہ میں زیادہ ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال دہشت گردی کے 4373 واقعات ہوئے جن میں 1667 دہشت گرد ہلاک اور 1073 افراد شہید ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356شہری شامل ہیں، شہداء میں آرمی کے 584، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 133 جوان اور 356 شہری شامل ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ رواں سال خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے 514 واقعات ہوئے، خیبرپختونخوا میں77 دہشت گرد ہلاک اور 198 افراد شہید ہوئے، خیبرپختونخوا کے شہداء میں آرمی، ایف سی کے36، ایک پولیس اہلکار اور 12شہری شامل ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن، آرمی، رینجرز اور انٹیلی جنس کے ادارے مل کر کررہے ہیں، جو دہشت گرد مارے گئے ہیں ان میں 128 افغانی ہیں، خوارج سے عوام کو بچانے کے لیے ہم آپریشن کرتے ہیں، ہمارے لوگ بھی شہید ہوتے ہیں، سیاسی لوگ کہتے ہیں آپریشن نہیں ہونے دیں گے۔