دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 06 مئی ۔2025 )بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کی سیاسی حریف کانگریس کے ریاست اترپردیش کے صدر اجے رائے کی جانب سے رفال طیارے کے ماڈل پر لیموں اور مرچیں لٹکانے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا جارہا ہے.

(جاری ہے)

یادرہے کہ پہلگام حملے کے بعد بھارتی فضائیہ نے رفال طیاروں کے ساتھ لائن آف کنٹرول کے قریب پرواز کی تھی تاہم پاک فضائیہ کی فوری کاروائی کے بعد بھارتی طیارے علاقے سے بھاگ نکلے کانگریس پارٹی کے سنیئر راہنما اجے رائے بی جے پی حکومت کے رد عمل پر تنقید کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر کھلونا رفال طیارے کی ایک ویڈیو جاری کی جس میں بی جے پی پر طنزکرتے ہوئے طیارے کے ماڈل پر لیموں اور سبزمرچیں لٹکائی گئی ہیںاپنے بیان میں اجے رائے نے کہاکہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور لوگ متاثر ہو رہے ہیں مگر حکومت کی جانب سے خریدے گئے نئے رفال طیاروں پر اب تک مرچیں اور لیموں ہی لٹک رہے ہیں وہ اب تک اپنے ہینگرز میں کھڑے ہیں.

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق انہوں نے ویڈیو میں بی جے پی حکومت سے سوال کیا کہ وہ کب دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کریں گے؟ اکتوبر 2019 میں انڈیا نے رفال طیارے خریدے تو اس وقت انڈیا کے دفاع راج ناتھ سنگھ نے طیارے پر ”شستر پوجا“ یعنی اسلحہ پوجا کی تھی اور طیارے پر سندور سے اوم لکھا، طیارے پر پھول ،ناریل اور لڈو چڑھائے اور پہیے کے نیچے دو لیموں بھی رکھے گئے تھے راج ناتھ سنگھ کی یہ تصاویر اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں.

کانگریس رہنما اجے رائے نے اسی تناظر میں مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا پہلگام میں اتنا بڑا واقعہ ہو گیا مگر حکومت اب تک صرف زبانی جمع خرچ ہی کر رہی ہے اور اس سے عملی طور پر کچھ نہیں ہو رہا اجے رائے کی اس ویڈیو کے بعد بی جے پی کے راہنماﺅں نے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بیان سے پاکستان کی حمایت کرنے کے جرم کے مرتکب ہو رہے ہیں.

بی جے پی کے رکن پارلیمان نشیکانت دوبے نے ”ایکس“ پر پوسٹ کیا کہ اجے رائے کو دیکھیں اترپردیش میں پاکستان کی حامی کانگریس پارٹی کے صدر جو پاکستانی اخباروں اور چینلز میں ہیڈلائنز بنا رہے ہیں یہ مودی مخالف کانگریس پارٹی کی جانب سے فوج کا مورال کم کرنے کی سازش ہے. خیال رہے کہ فرانس کے ساتھ انڈیا کا رفال طیاروں کی خریداری کا معاہدہ بھی متنازع رہا ہے اور انڈیا کی حزب اختلاف مطالبہ کرتی رہی ہے کہ فرانسیسی طیاروں کی خریداری میں مبینہ طور پر اربوں ڈالر کی بدعنوانی پر وزیراعظم نریندر مودی استعفیٰ دیں 2010 میں انڈیا کی سابق حکومت نے فرانس سے یہ طیارے خریدنے کا عمل شروع کیا تھا اور2012 سے 2015 تک دونوں کے درمیان بات چیت چل رہی تھی کہ 2015 میں مودی حکومت اقتدار میں آگئی 2016 میں انڈیا نے فرانس کے ساتھ 36 رفال طیاروں کے لیے تقریباً 59 ہزار کروڑ کے معاہدے پر دستخط کیے تھے.

بی جے پی کے راہنماﺅں کے بیانات پر بھارتی شہری بھی اجے رائے کی حمایت میں آگئے ہیں ایک شہری سنجے شرما نے اجے رائے کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن میں موجود کسی بھی شخص کا سوال کرنے کا حق ہے اور موجودہ حکومت ہمیں شرمندہ کرنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی ‘ایک اور بھارتی شہری نے لکھا کہ مودی سرکار نے آج تک رفال طیاروں کی خریداری میں مبینہ کرپشن کے الزامات کا کوئی جواب نہیں دیا مگر کھلونے پر مرچیں لٹکانے سے انہیں”مرچیں“لگ رہی ہیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رفال طیاروں رفال طیارے کرتے ہوئے بی جے پی رہے ہیں کے بعد ہے اور

پڑھیں:

ایئر انڈیا طیارہ حادثہ: جاں بحق مسافروں کے لواحقین نے امریکی کمپنیوں پر مقدمہ دائر کر دیا

ایئر انڈیا کے ایک طیارے کو پیش آنے والے تین ماہ پرانے خوفناک حادثے کے بعد، جاں بحق مسافروں کے اہل خانہ نے انصاف کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے۔ مقدمہ امریکی ریاست ڈیلویئر کی سپیریئر کورٹ میں دائر کیا گیا ہے، جس میں دو معروف امریکی کمپنیوں — بوئنگ اور ہنی ویل — کو حادثے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

فیول سوئچز پر سوال، تحقیقات کی گونج

متاثرہ خاندانوں کا دعویٰ ہے کہ طیارے میں نصب فیول سوئچز میں خرابی حادثے کی بڑی وجہ بنی۔ ان سوئچز کی تیاری ہنی ویل نے کی تھی، جبکہ طیارہ بوئنگ کا تیار کردہ تھا۔ مقدمے میں 2018 کی امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کی ایک رپورٹ کا حوالہ بھی دیا گیا ہے، جس میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ بوئنگ کے متعدد طیاروں میں فیول کٹ آف سوئچز کے لاکنگ میکانزم کی جانچ ضروری ہے۔

اہل خانہ کا مؤقف ہے کہ ان سفارشات کے باوجود ایئر انڈیا نے معائنے کا عمل مکمل نہیں کیا، جس کی وجہ سے یہ جان لیوا حادثہ پیش آیا۔

کاک پٹ ریکارڈنگ میں اہم انکشاف

حادثے کی تحقیقات کے دوران سامنے آنے والی کاک پٹ ریکارڈنگ میں انکشاف ہوا کہ پائلٹ نے غلطی سے انجنز کو فیول کی فراہمی روک دی تھی۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ سوئچز کا مقام اس طرح تھا کہ وہ غلطی سے دب سکتے تھے۔ تاہم، کچھ ایوی ایشن ماہرین نے اس امکان کو سوئچ کے “ڈیزائن” کی بنیاد پر مسترد کیا ہے۔

بوئنگ اور ہنی ویل کی خاموشی

تاحال بوئنگ اور ہنی ویل نے اس مقدمے یا حادثے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا۔

بھارتی تحقیقاتی رپورٹ کا مؤقف

بھارت کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بوئنگ اور انجن بنانے والی کمپنی GE ایروسپیس کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا گیا، جبکہ رپورٹ کا فوکس زیادہ تر پائلٹس کی کارکردگی پر رہا۔ تاہم، متاثرہ خاندان اس نقطہ نظر سے مطمئن نہیں اور اس تحقیق کو نامکمل اور یکطرفہ قرار دے رہے ہیں۔

پہلا مقدمہ، پہلا قدم

یہ حادثے سے متعلق امریکا میں دائر ہونے والا پہلا مقدمہ ہے، جس میں چار جاں بحق افراد — کانتابین دھیرُبھائی پگھڈال، ناویا چرگ پگھڈال، کوبربھائی پٹیل، اور بابیبین پٹیل — کے لواحقین نے معاوضے کا باقاعدہ مطالبہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ اس المناک حادثے میں: 229 مسافر 12 عملے کے ارکان 19 زمینی افراد
ہلاک  ہوئے تھے، جب کہ صرف ایک مسافر زندہ بچ پایا تھا۔

امریکی عدالتیں: متاثرین کے لیے امید کی کرن

قانونی ماہرین کے مطابق، متاثرہ خاندان عموماً مینوفیکچررز (جیسے بوئنگ یا ہنی ویل) کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہیں، کیونکہ:

ایئرلائنز پر قانونی طور پر ہرجانے کی حد مقرر ہوتی ہے۔

جبکہ مینوفیکچررز پر ایسی کوئی حد لاگو نہیں ہوتی۔

اس کے علاوہ، امریکی عدالتیں متاثرین کے ساتھ نسبتاً زیادہ ہمدردانہ رویہ اختیار کرتی ہیں، جس سے بہتر معاوضے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • مودی حکومت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا
  • مودی سرکار کی جمہوریت کے نام پر الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے دھوکا دہی بے نقاب
  • سعودی ولی عہد نے مودی کے جنم دن پر غیرمتوقع سرپرائز دیا اور پاکستان کے ساتھ معاہدہ کر لیا: بھارتی تجزیہ نگار
  • پاکستان سعودی عرب میں معاہدہ: بھارتی وزیراعظم مودی تنقید کی زد میں آگئے
  • ایئر انڈیا طیارہ حادثہ: جاں بحق مسافروں کے لواحقین نے امریکی کمپنیوں پر مقدمہ دائر کر دیا
  • ایک ماہ تک روزانہ صبح لیموں پانی پینے کے 5 حیرت انگیز فوائد
  • بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
  • جون کے بعد ٹرمپ کا مودی کو پہلا فون، سالگرہ پر مبارکباد دی
  • بھارتی صحافی رویش کمار کا اپنے ہی اینکر پر وار، ارنب گوسوامی کو دوغلا قرار دیدیا
  • کیا زیادہ مرچیں کھانے سے واقعی موٹاپے سے نجات مل جاتی ہے؟