اسلام آباد، نئی دہلی(ویب ڈیسک) بھارت نے 6 اور7 مئی کی درمیانی شب اپنی فضائی حدود میں رہتے ہوئے پاکستان میں چند مقامات کا نشانہ بنایا جس دوران جوابی دفاعی کارروائی میں بھارت کے کم از کم 5 طیارے تباہ ہونے کی خبریں سامنے آئی ہیں تاہم بھارتی حکام نے اس کی تصدیق کرنےسے گریز کیا  ۔

بدھ کو بھارتی وقت کے مطابق 10 بجے ہندوستانی سکریٹری خارجہ وکرم مصری نے کرنل صوفیہ قریشی کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کی جس دوران پاکستان میں اپنے اہداف کے بارے میں بات کی اور ساتھ ہی روایتی طور پر پاکستان پر دہشتگردی کا الزام لگایا ۔

بھارتی حملے پر عدنان سمیع کا پاکستانی ٹی وی اینکرز پر مذاق

بریفنگ میں بات کرنے والے تین ہندوستانی عہدیداروں میں سے کسی نے بھی پاکستان کے اس دعوے کا جواب نہیں دیا کہ اس نے ہندوستان کے حملے کے دوران ہندوستانی فضائیہ کے پانچ طیاروں کو مار گرایا تھا جس کی وجہ سے   CNN  جیسا امریکی نشریاتی ادارہ بھی تصدیق نہیں کرسکا۔ 

 پریس کانفرنس کے دوران کرنل صوفیہ قریشی نے کہا کہ آپریشن میں کسی فوجی تنصیب کو نشانہ نہیں بنایا گیا اور نہ ہی پاکستان میں شہری ہلاکتوں کی کوئی اطلاع ہے تاہم   پاکستانی فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ بھارتی فوج کی کارروائی میں کم از کم 26 شہری مارے گئے۔

بھارت کے حملے میں پاک فوج کے افسر لیفٹیننٹ کرنل کا 7 سالہ بیٹا شہید ، نجی ٹی وی کا دعویٰ

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے  کیخلاف گنڈاپور کی درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب

پشاور:

پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کے خلاف علی امین گنڈاپور کی درخواست پر عدالت نے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے اور مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف لینے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت  پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس فرخ جمشید نے کی۔

دورانِ سماعت عدالت نے اسپیکر صوبائی اسمبلی سے مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے حلف لینے کا شیڈول طلب کرلیا۔

ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل اتمانخیل  نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی ممبران کو آزاد قرار دینے کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔ مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران سے گورنر ہاؤس میں حلف کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔

وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ حلف کے حوالے سے جو درخواستیں ہیں، یہ قابل سماعت نہیں ہیں۔

جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ آپ اس حوالے سے جواب جمع کرائیں کہ یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل آپ کو حلف پر اعتراض ہے، تو اسپیکر صوبائی اسمبلی کب ان سے حلف لے رہے ہیں؟۔ آپ اسپیکر سے شیڈول لے آئیں کہ کب وہ ارکان سے حلف لیں گے؟۔

ایڈووکیٹ جنرل  نے کہا کہ میری استدعا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو آزاد قرار دینے کے خلاف جو درخواست ہے اس پر پہلے فیصلہ ہو۔ ان تمام درخواستوں کو ایک ساتھ سنا جائے، جس پر جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ اس کو ہم دیکھیں گے کہ ایک ساتھ سننا ہے یا نہیں۔ اس میں اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس ہوا ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے اس موقع پر عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل سے اجازت لے کر عدالت کو آگاہ کروں گا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ اٹارنی جنرل سے اجازت لیں کہ اس کیس میں دلائل دیں گے۔

بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ آپ اسپیکر سے شیڈول لے آئیں کہ وہ کب مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان سے حلف لیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے الیکشن کمیشن سے بھی جواب طلب کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • فیلڈ مارشل کے صدر بننے کی خبر جھوٹ، حملے پر جوابی کارروائی بھارت کے اندر گہرائی سے شروع ہو گی: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • امریکی ٹیرف کا ہندوستانی معیشت پر بڑا اثر نہیں پڑے گا، آر بی آئی گورنر
  • غزہ: امریکی حکومت کے ماتحت امدادی تنظیم بھی بھوکے بچوں کے قتل میں ملوث نکلی
  • آج کا دن بھارتی ظلم، بربریت اور مودی سرکار کی فاشسٹ سوچ کا ثبوت ہے
  • پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب
  • پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کیخلاف گنڈاپور کی درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب
  • پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے  کیخلاف گنڈاپور کی درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب
  • پہلگام واقعہ، بھارت نے پاکستان کے ملوث ہونے کے دعوے سے راہ فرار اختیار کرلی
  • ایئر انڈیا کے طیارے میں دوران پرواز لال بیگوں کی موجودگی، تحقیقات جاری
  • بھارت کا ٹرمپ کی دھمکیوں کے جواب میں روس سے تیل کی خریداری جاری رکھنے کا عندیہ