لندن : برطانیہ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کشیدگی کم کرانے کے لیے ہر ممکن تعاون کی پیشکش کردی ہے۔

برطانوی وزیر تجارت کا کہنا تھا کہ "ہم پاکستان اور بھارت دونوں کے دوست اور شراکت دار ہیں، اور ہم علاقائی استحکام، ڈائیلاگ اور کشیدگی کم کرنے کے لیے جو کچھ بھی کر سکتے ہیں، کرنے کو تیار ہیں۔"

انہوں نے واضح کیا کہ برطانیہ خطے میں امن و امان کے قیام اور دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے کے لیے ہر سطح پر معاونت فراہم کرے گا۔

دوسری جانب، روس اور جاپان نے بھی پاک بھارت کشیدگی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے کی اپیل کی ہے۔

روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ "ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی پر فکر مند ہیں اور دونوں ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیں۔"

جاپانی چیف کیبنٹ سیکریٹری نے بھی اسی مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ "پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کے ذریعے صورتحال کو مستحکم کرنا چاہیے۔"

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان اور بھارت

پڑھیں:

پاک بھارت کشیدگی پر دنیا کو تشویش

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پر دنیا کو تشویش ہے اور وہاں سے دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔

گزشتہ ماہ 22 اپریل کو پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارت نے بزدل دشمن ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے منگل اور بدھ کی درمیانی شب پاکستان پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 26 پاکستانی شہید ہوئے تاہم پاک فوج نے فوری اور منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارت کو شدید نقصان پہنچاتے ہوئے اس کے غرور کا خاک میں ملایا۔

دونوں ممالک ایٹمی صلاحیت کے حامل ملک ہیں اور ان کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر دنیا بھر میں تشویش پائی جاتی ہے۔ مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ اور وزارت خارجہ نے پاکستان اور بھارت سے اس معاملے پر تحمل کا مظاہرہ کرنے اپیل کی ہے۔

فرانسیسی وزیر خارجہ جین نول بیروٹ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت دو بڑی فوجی طاقتیں ہیں۔ ان کے درمیان تصادم سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ دونوں ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے پر تحمل کا مظاہرہ کریں۔

روس نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر فکرمند ہیں اور اس صورتحال میں پاکستان اور بھارت سے صبر وتحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔

جرمن وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت سے رابطے میں ہیں اور صورتحال قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ تشدد کی روک تھام اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا چاہیے۔ دونوں ممالک ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور تحمل سے کام لیں۔

انڈونیشیا نے بھی پاکستان اور بھارت سے کشیدہ صورتحال میں صبر وتحمل سے کام لینے اور بحران کے حل کے لیے بات چیت کو ترجیح دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس، چین، ترکیہ، متحدہ عرب امارات کی جانب سے بھی پاکستان سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس کشیدہ صورتحال میں دونوں ممالک سے تحمل کی اپیل کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ بزدل دشمن بھارت نے رات کی تاریکی میں پاکستان کے مختلف مقامات پر میزائل حملے کر کے 26 پاکستانی شہریوں کو شہید، 46 کو زخمی کر دیا تھا۔

پاک فوج نے اس بزدلانہ کارروائی کا فوری اور منہ توڑ جواب دیتے ہوئے دشمن کے 5 طیارے، ایک ڈرون مارگرایا، 3 رافیل، ایک مگ 29 اور ایک ایس یو طیارے کو مار گرایا تاہم بھارتی حملے میں پاک فضائیہ کے تمام طیارے اور اثاثے محفوظ ہیں۔

بھارتی حملے کے بعد آج صبح قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ے مسلح افواج کو بھارت کیخلاف جوابی کارروائی کا اختیار دیتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان جواب کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
مزیدپڑھیں:بھارت کا رافیل طیاروں کا تکبر خاک میں مل گیا، اسحاق ڈار

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت کشیدگی پر دنیا کو تشویش
  • عالمی برادری کا پاک بھارت کشیدگی پر شدید ردعمل سامنے آگیا، انڈین جارحیت پر اظہار تشویش
  • برطانیہ کی پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے مدد کی پیشکش
  • پاکستان بھارت کشیدگی: امن کے قیام کیلئے برطانیہ، روس اور جاپان میدان میں آگئے
  • دو ہمسائے، دو راستے، امن یا تصادم
  • پاکستان اور ایران کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں:آرمی چیف 
  • بھارت اور بنگلا دیش کے درمیان تجارتی تعلقات کشیدگی،ایک دوسرے پر پابندیاں عائد
  • اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کردی
  • اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی پاکستان بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش