بھارتی حملے کا ممکنہ خطرہ، ملک کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
بھارتی حملے کا ممکنہ خطرہ، ملک کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس) وفاقی دارالحکومت میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ڈسزاسٹر کنٹرول روم قائم کر دیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان میمن کے مطابق سیف سٹی کمپلیکس میں ایمرجنسی لائنز بھی قائم کر دی گئی ہیں تاکہ فوری رسپانس کو یقینی بنایا جا سکے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے تمام سرکاری اور نجی اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ تمام اسپتالوں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ سرجری سے متعلق تمام ضروری سامان مکمل طور پر دستیاب رکھا جائے۔
انتظامیہ نے مزید کہا ہے کہ تمام نجی و سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹروں اور طبی عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں، تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری طبی امداد فراہم کی جا سکے۔
بھارتی فضائی حملوں کے خدشے کے پیش نظر وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے وفاق کے تمام سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا حکم دے دیا۔
وفاقی وزیرِ صحت نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں میری ترجیح عوام کی صحت کا تحفظ ہے۔ تمام ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈیکل اسٹاف اور انتظامی عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں، تمام طبی عملے کو فوری طور پر ڈیوٹی پر حاضر ہونے کی ہدایت کر دی ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وفاقی وزیرِ صحت نے جنیوا اور قطر کے طے شدہ سرکاری دورے منسوخ کر دیے جبکہ وفاقی ادارہ صحت میں 24/7 ایمرجنسی کوئیک ریسپانس سینٹر قائم کر دیا ہے۔ ایمرجنسی سینٹر جنگی حالات سے متعلق فوری ردعمل کے لیے فعال کر دیا گیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ تمام صوبائی و ضلعی ہیلتھ اتھارٹیز سے براہِ راست رابطے کا نظام قائم کر دیا ہے، صوبائی صحت سیکرٹریز کو وزارتِ صحت سے مستقل رابطے میں رہنے کی ہدایت کر دی ہے اور تمام صوبوں کو ایمرجنسی پلان اپ ڈیٹ کرنے کا پابند بنا دیا گیا۔
سندھ حکومت نے بھی تمام سرکاری اسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے عملے کی چھٹیاں منسوخ اور طبی سہولیات کو الرٹ کر دیا ہے جب کہ غفلت برتنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی وارننگ دی گئی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل صحت سندھ نے تمام ضلعی، تعلقہ اور بنیادی صحت مراکز کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
جاری کردہ مراسلے کے مطابق تمام طبی اور غیر طبی عملے کی چھٹیاں فوری طور پر منسوخ کر دی گئی ہیں۔ ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈکس سمیت تمام عملے کو 24 گھنٹے ڈیوٹی پر موجود رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایمرجنسی یونٹس کو مکمل طور پر ہائی الرٹ پر رکھا جائے جبکہ اسپتالوں میں ایمرجنسی ادویات، آکسیجن، سرجیکل سامان اور خون کی دستیابی ہر حال میں یقینی بنائی جائے۔ عملے کو ریسکیو 1122، ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مسلسل رابطے میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
مراسلے میں خبردار کیا گیا ہے کہ کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک فوج نے چار مزید بھارتی ڈرونز مار گرائے پاک فوج نے چار مزید بھارتی ڈرونز مار گرائے بھارتی حملے میں شہید قاری عبدالمالک، خالد، مدثر کی نمازِ جنازہ مریدکے میں ادا بھارتی جارحیت کے خلاف قوم، حکومت اور افواج متحد ہیں: چوہدری شجاعت بھارتی بزدلانہ حملے کا پاک فوج کا منہ توڑ جواب، سانگھڑ پوسٹ پر بھارتی فوج نے گھٹنے ٹیک دیئے پاکستان بھارت کشیدگی: امن کے قیام کیلئے برطانیہ، روس اور جاپان میدان میں آگئے وزیراعظم آزاد کشمیر کی ایمرجنسی ہیلتھ رسپانس سینٹر قائم کرنے کی ہدایتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ سرکاری اسپتالوں میں عملے کی چھٹیاں رہنے کی ہدایت وفاقی وزیر دی گئی ہے کر دیا ہے نافذ کر
پڑھیں:
پاکستان کے خلاف بھارت کی ممکنہ فوجی کارروائی کا خطرہ موجود ہے، ترجمان دفتر خارجہ
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق بھارت کی پاکستان کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی کا خطرہ موجود ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاک بھارت مسئلے پر بند کمرہ مشاورت میں ارکان نے کشیدگی میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ارکان نے فوری طور پر تحمل اور کشیدگی میں کمی کی ضرورت پر زور دیا۔
شفقت علی خان نے کہا کہ سلامتی کونسل کی جانب سے فریقین پر بات چیت ، سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کو حل کرنے پر زور دیا گیا، کئی اراکین نے مسئلہ کشمیر کو خطے کے عدم استحکام کی اصل جڑ قرار دیا۔ ارکان نے سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلے کے حل پر زور دیا۔
اجلاس میں پاکستان نے بھارت کے 23 اپریل کے اقدامات اور جارحانہ رویے کو خطرناک قرار دیا، بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
سفیر عاصم افتخار احمد نے پہلگام واقعے سے متعلق بھارتی الزامات کو بے بنیاد اور بدنیتی پر مبنی قرار دیا، پاکستان نے متنبہ کیا کہ بھارت کی جانب سے دریا کا پانی روکنا جنگ کے مترادف ہوگا۔
ترجمان کے مطابق اجلاس میں سلامتی کونسل کو انٹیلی جنس رپورٹس سے آگاہ کیا گیا، رپورٹس کے مطابق بھارت کی پاکستان کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی کا خطرہ موجود ہے، اجلاس میں واضح کیا گیا کہ پاکستان اپنے دفاع کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
فورم کو بتایا گیا کہ کسی بھی جارحیت کی صورت میں پاکستان اپنے دفاع کا جائز اور فطری حق استعمال کرے گا، پاکستان نے یہ بھی اعادہ کیا کہ وہ کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا، پاکستان نے یو این سیکرٹری جنرل کی ثالثی کی پیشکش اور سلامتی کونسل کے کردار کا خیر مقدم کیا۔