اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات دشمن نے پاکستان پر حملے کی ناپاک جسارت کی، جس کا مسلح افواج نے بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری بہادر افواج نے دشمن کے حملے کو ناکام بنا کر اندھیری رات کو چاندنی رات میں بدل دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی حملے میں بچوں سمیت کئی معصوم پاکستانی شہید ہوئے، جن کے لیے ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے۔ انہوں نے 22 اپریل کو پہلگام واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے محض 10 منٹ کے اندر ایف آئی آر درج کر کے پاکستان پر الزام عائد کر دیا، جو اس کے بدنیتی پر مبنی عزائم کا واضح ثبوت ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ بھارت نے حملے کے فوراً بعد بغیر کسی تحقیق کے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا شروع کر دیا، اور عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کچھ عرصہ قبل بلوچستان میں ٹرین ہائی جیکنگ کے واقعے کے شواہد بھی بھارت سے جا ملتے ہیں، اور ہمارے پاس اس حوالے سے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔

وزیراعظم نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن اگر جارحیت مسلط کی گئی تو ہر محاذ پر دفاع کیا جائے گا۔ انہوں نے قوم کو یقین دلایا کہ مسلح افواج مکمل طور پر چوکس اور تیار ہیں، اور دشمن کی ہر سازش کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
مزیدپڑھیں:بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ نے طیارے تباہ ہونے کی خبر ویب سائٹ سے ہٹادی، ٹوئٹ بھی ڈیلیٹ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

دفاعی معاہدہ، پاکستان اور ہندوستان کے تناظر میں

اسلام ٹائمز: سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کیساتھ تعلقات میں سرد مہری آئی اور ہندوستان کے ساتھ سعودی تعلقات میں اضافہ ہوا، خاص طور پر توانائی کے شعبے میں، اور سعودی عرب ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا تیل فراہم کرنے والا ملک بن گیا۔ لیکن روس کی جانب سے یوکرین کیخلاف جنگ شروع کیے جانے اور روس پر امریکہ اور یورپ کی پابندیوں کی وجہ سے ہندوستان کو سستے روسی تیل کی برآمدات میں اضافے سے بھارت کے لئے تیل کی خریداری کے لئے سعودی عرب کا کردار کمزور پڑ گیا۔ ان ڈیپتھ پوڈ کاسٹ: 

مغربی ایشیا کے اہم ترین رجحانات، پیش رفتوں اور شخصیات کا جائزہ لینے والے "ان ڈیپتھ" پوڈ کاسٹ کی حالیہ قسط میں منصور باراتی نے میزبانی کی، پروگرام میں مہمان ماہر حمید کاظمی نے نئے سعودی پاکستانی معاہدے کے بارے میں "ان ڈیپتھ" سوالات کے جوابات دیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات کی تاریخ 1960 اور 1970 کی دہائیوں میں پیوست ہے۔ ان تعلقات میں اہم موڑ افغانستان پر سوویت یونین کے قبضے کے دوران آیا۔

80 کی دہائی میں دونوں ممالک نے امریکہ کی حمایت سے سوویت افواج کیخلاف جنگ میں حصہ لیا اور دونوں ممالک کے درمیان تزویراتی شراکت داری مزید مستحکم ہوئی۔ ایک اہم اور تاریخی پہلو پاکستان کا پہلی اٹیمی طاقت ہونا ہے۔ پاکستان کے جوہری پروگرام کی مالی معاونت میں سعودی عرب کے کردار اور ریاض کے لیے ایٹمی چھتری فراہم کرنے کے امکان کے بارے میں ماضی میں بھی افواہیں آتی رہی ہیں، حالانکہ سرکاری طور پر اس کی کبھی تصدیق نہیں کی گئی۔

پاکستان کی خارجہ پالیسی روایتی طور پر اسلامی ممالک کے ساتھ تعاون پر مبنی رہی ہے اور اس حکمت عملی میں سعودی عرب کو خاص مقام حاصل رہا ہے۔ لیکن یمن کیخلاف سعودی جارحیت اور جنگ دونوں ملکوں کے تعلقات میں ایک منفی نقطہ تھا۔ پاکستانی پارلیمنٹ نے اپنے فوجیوں کی تعیناتی کی مخالفت کی اور اسلام آباد نے تنازع میں جانے سے گریز کیا۔ اس فیصلے کے نتیجے میں سعودی مالی امداد میں کمی اور پاکستانی شہریوں کے لیے کام پر پابندیاں لگ گئیں۔

اس دوران سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کیساتھ تعلقات میں سرد مہری آئی اور ہندوستان کے ساتھ سعودی تعلقات میں اضافہ ہوا، خاص طور پر توانائی کے شعبے میں، اور سعودی عرب ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا تیل فراہم کرنے والا ملک بن گیا۔ لیکن روس کی جانب سے یوکرین کیخلاف جنگ شروع کیے جانے اور روس پر امریکہ اور یورپ کی پابندیوں کی وجہ سے ہندوستان کو سستے روسی تیل کی برآمدات میں اضافے سے بھارت کے لئے تیل کی خریداری کے لئے سعودی عرب کا کردار کمزور پڑ گیا۔

اس پیش رفت سے سیاسی تعلقات بھی متاثر ہوئے، یہاں تک کہ ریاض نے ہندوستانی عازمین کو حج کے لیے بھیجنے پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔ حالیہ برسوں میں بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی پوزیشن مضبوط ہوئی ہے۔ پاکستانی حکام اور امریکی رہنماؤں کے درمیان ملاقاتیں اور سعودی عرب کے ساتھ حالیہ سٹریٹجک معاہدہ جو کہ جوہری چھتری کے بارے میں پرانی افواہوں کی گونج ہے، ظاہر کرتا ہے کہ اسے ایک رسمی اور قانونی پہلو حاصل ہو چکا ہے۔ یہ معاہدہ برصغیر میں طاقت کے علاقائی توازن کے لیے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔  

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودیہ معاہدے کے بعد بھارت میں صف ماتم بچھ چکی ہے، انوارالحق
  • دفاعی معاہدہ، پاکستان اور ہندوستان کے تناظر میں
  • پاک سعودیہ معاہدے کے بعد بھارت میں صف ماتم بچھ چکی ہے، چودھری انوارالحق
  • جس طرح دشمن کے 6جہاز گرائے اسی طرح ملک سے غربت کا خاتمہ بھی کر  کے دکھائیں گے، وزیراعظم
  • افواج پاکستان سے یکجہتی: راولاکوٹ میں معرکہ حق جلسہ جوش و خروش کے ساتھ جاری
  • فیلڈ مارشل نے دشمن کے حملے کی اطلاع دی تو ان کی آواز میں ٹھہراؤ اور یقین محکم تھا، وزیراعظم شہباز شریف
  • ٹرمپ نے ایک اور ملک پر حملے کی تیاری کرلی، اب تک کی سب سے بڑی بحری افواج کی تعیناتی
  • اسرائیلی قابض فوج کے غزہ پر حملے جاری: مزید 51فلسطینی شہید
  • غزہ: اسرائیلی فورسز کے بدترین حملے جاری، مزید 51 فلسطینی شہید
  • جنگ ستمبر 1965 کا 20 واں روز