پاک بھارت کشیدگی: سرکاری افسران کیلئے اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)ملکی صورتحال کے پیش نظر تمام سرکاری افسران کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے رات کے اندھیرے میں کی گئی بزدلانہ کارروائیوں کے بعد سرکاری افسران کی چھٹیوں کی منسوخی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ملکی صورتحال کے پیش نظر تمام سرکاری افسران کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں، منسوخی کا نوٹیفکیشن فوری نافذالعمل ہوگا۔
دوسری جانب پنجاب بھر کے اسپتالوں میں ہنگامی صورتحال نافذ کر دی گئی ہے، محکمہ داخلہ پنجاب نے محکمہ صحت کو فوری مراسلہ جاری کرتے ہوئے ”ایمرجنسی ہیلتھ الرٹ“ جاری کرنے کی سفارش کی ہے، جس کے تحت تمام سرکاری و نجی طبی مراکز کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ بہاولپور، مظفرآباد اور مریدکے میں ینگ ڈاکٹرز کو فوری ہدایات جاری کر دی گئی ہیں تاکہ وہ موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو طبی خدمات فراہم کریں۔
مزیدپڑھیں:پاک بھارت کشیدگی پر دنیا کو تشویش
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سرکاری افسران کی
پڑھیں:
پنجاب یونیورسٹی کے طلبہ کا مسلسل احتجاج، مطالبات نہ مانے جانے تک جدوجہد جاری رہے گی، احسن فرید
اسلامی جمیعت طلبہ پنجاب یونیورسٹی کے ناظم کا کہنا ہے کہ اگر جائز مطالبات نہ مانے گئے تو اسلامی جمیعت طلبہ تمام طلبہ و طالبات کیساتھ نہایت پُرعزم انداز میں کھڑی ہوگی۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ طلبہ نے امن و ضبط کیساتھ اپنا حق مانگنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور جب تک ان کے جائز مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے احتجاج جاری رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمیعتِ طلبہ جامعہ پنجاب کے طلبہ جامعہ میں جاری مبینہ سنگین مسائل کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔ طلبہ نے انتظامیہ کی جانب سے بڑھتی ہوئی فیسیں، ہاسٹلوں کی کمی، طلبہ کی آوازیں دبانے کے اقدامات، بے جا انکوائریوں میں اضافہ، اور فیسوں میں 200 گنا اضافے جیسے معاملات کی سخت مذمت کی ہے۔ ناظمِ اسلامی جمیعتِ طلبہ جامعہ پنجاب احسن فرید کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے مزاکرات کی دعوت خوش آئند ہے، طلبہ ان تمام مسائل کا پُرامن حل چاہتے ہیں، اگر جائز مطالبات نہ مانے گئے تو اسلامی جمیعت طلبہ تمام طلبہ و طالبات کیساتھ نہایت پُرعزم انداز میں کھڑی ہوگی۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ طلبہ نے امن و ضبط کیساتھ اپنا حق مانگنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور جب تک ان کے جائز مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے احتجاج جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ فیسوں میں اضافے کی فوری اور شفاف نظرِثانی، غیر معقول اضافہ فوری منسوخ کیا جائے۔ ہاسٹلوں کی فوری توسیع اور نئی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ طلبہ کو رہائش کے مسائل کا تسلسل ختم ہو۔ انتظامیہ کی طرف سے طلبہ کی آوازیں دبانے کیخلاف ازخود اور شفاف شکایتی میکانزم بنایا جائے۔ بلاوجہ انکوائریوں اور تادیبی کارروائیوں کا سلسلہ فوراً روکا جائے اور موجودہ انکوائریوں کی آزادانہ، منصفانہ اور شفاف چھان بین کی جائے۔ طالبات کے ہاسٹلز میں مردوں کا عملہ ختم کیا جائے، جس پر طالبات کے والدین بھی اعتراض کرتے ہیں۔ احسن فرید نے کہا کہ ہم مذاکرات کیلئے کھلے دل سے تیار ہیں اور انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر مذاکرات کی میز پر آئیں۔ اگر انتظامیہ ہماری جائز درخواستوں کو نظرانداز کرتی ہے تو ہم احتجاج کو مزید منظم اور طول دینے پر مجبور ہوں گے۔